zil hajj ki fazilat in urdu | How to write zil hajj in urdu | zil hajj in urdu text | عشرہ ذی الحجہ میں اعمال صالحہ کی فضیلت

عشرہ ذی الحجہ میں اعمال صالحہ کی فضیلت

۵۳۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہُ ﷺ مَامِنْ اَیَّامِ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِیْھِنَّ اَحَبَّ اِلَی اللّٰہِ مِنْ ھٰذِہِ الْاَیَّامِ الْعَشْرَۃِ قَالُوْا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ وَلَا الْجَھَادُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ قَالَ وَلَا الْجِھَادُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِہٖ وَمَالِہٖ فَلَمْ یَرْجِعْ مِنْ ذٰلِکَ بِشَیئٍ۔ (رواہ البخاری)
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بقر عید کے دس دنوں میں جس قدر نیک عمل اللہ کو محبوب ہے اس سے بڑھ کر کسی زمانے میں اس قدر محبوب نہیں (یعنی یہ دن فضیلت میں دیگر سب ایام سے بڑھے ہوئے ہیں) صحابہ ؓ نے عرض کیا یارسول اللہﷺ کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی ان دنوں کی عبادت سے افضل نہیں ہے۔ آپ نے ارشاد فرمایا، جہاد فی سبیل اللہ بھی ان ایام سے افضل نہیں، الا یہ کہ کوئی شخص اپنی جان و مال لے کر نکلے اور ان میں سے کچھ بھی واپس لے کر نہ لوٹے۔ (مشکوٰۃ المصابیح ۱۲۸، بحوالہ بخاری)
۵۴۔)
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بقر عید کے اول دس دنوں میں روزہ رکھنے سے ایک روزہ کا ثواب ایک سال کے روزوں کے برابر ملتا ہے اور ان دنوں کی راتوں میں قیام کرنے سے شب قدر میں قیام کے برابر ثواب ملتا ہے۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۱۲۸ بحوالہ ترمذی)
علما نے بتایا ہے کہ رمضان کے آخری عشرہ کی راتیں افضل ہیں اور عشرہ ذی الحجہ کے دن افضل ہیں کیوں کہ ان میں یوم عرفہ بھی ہے۔ رمضان کا آخری عشرہ ہو یا ذی الحجہ کا پہلا عشرہ ان میں رات دن عبادت میں لگنا چاہیے کیوں کہ ان دونوں عشروں کی ہر گھڑی بہت مبارک ہے۔


نویں تاریخ کا روزہ: حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ محبوب رب العالمینﷺ نے بقر عید کی نویں تاریخ کے روزہ کے بارے میں فرمایا کہ میں اللہ پاک سے پختہ امید رکھتا ہوں کہ اس کی وجہ سے ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہوں کا کفارہ فرمادیں گے اور فرمایا کہ محرم کی دسویں تاریخ کے روزہ کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے پرامید ہوں کہ اس کی وجہ سے ایک سال پہلے کے گناہوں کا کفارہ فرمادیں گے۔ (مسلم شریف

دوسری فضیلت :سب سے افضل اور عظمت والے ایّام:

حضرت عبد اللہ بن عباس﷠ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:اللہ تعالیٰ کے نزدیک کوئی دن اِن دس دنوں سے زیادہ افضل نہیں ہیں اور ان میں کیے جانے والے اعمال سے زیادہ کوئی عمل اللہ تعالیٰ کو محبوب اور پسندیدہ نہیں ہے۔مَا مِنْ أَيَّامٍ أَفْضَلُ عِنْدَ اللهِ وَلَا الْعَمَلُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ۔(شعب الایمان:3481)
ایک اور روایت میں ہے : اللہ تعالیٰ کے نزدیک کوئی دن اِن دس دنوں سے زیادہ عظیم نہیں ہیں اور ان میں کیے جانے والے عمل سے زیادہ کوئی محبوب نہیں۔مَا مِنْ أَيَّامٍ أَعْظَمُ عِنْدَ اللهِ، وَلَا أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنَ الْعَمَلِ فِيهِنَّ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ۔(مسند احمد:5446)

تیسری فضیلت:عشرہ ذی الحجہ کے اعمال کا سب سے زیادہ محبوب ہونا:

نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :کوئی دن ایسے نہیں جن میں کیے جانے والے اعمالِ صالحہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک ذی الحجہ کے دس ایام سے زیادہ محبوب ہوں، لوگوں نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ ! کیا اللہ کے راستے میں جہاد بھی اِن اعمالِ صالحہ کے برابر نہیں؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:ہاں! اللہ کے راستے میں جہاد کرنا بھی ان کے برابر نہیں ،ہاں مگر وہ شخص جو اللہ کے راستے میں اپنی جان و مال لے کر نکلا ہو اور کچھ بھی واپس لے کر نہ آئے(یعنی شہید ہوجائے)۔«مَا مِنْ أَيَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهَا أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ» يَعْنِي أَيَّامَ الْعَشْرِ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ قَالَ: «وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ، فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ ۔(ابوداؤد:2438)
چوتھی فضیلت :عشرہ ذی الحجہ کے ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزوں کے برابر ہے

نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: ذی الحجہ کے دس دنوں میں (ابتدائی نو دنوں میں سے)ہر دن کے روزے کا ثواب ایک سال کے روزے کے برابر ہے۔يَعْدِلُ صِيَامُ كُلِّ يَوْمٍ مِنْهَا بِصِيَامِ سَنَةٍ۔(ترمذی:758)
پانچویں فضیلت :عشرہ ذی الحجہ کی ہر رات کی عبادت کا ثواب شبِ قدر کے برابر ہے:
نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: ذی الحجہ کے دن دنوں میں ہر رات کے قیام(عبادت)کا ثواب لیلۃا لقدر کی عبادت کے برابر ہے۔وَقِيَامُ كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْهَا بِقِيَامِ لَيْلَةِ القَدْرِ۔(ترمذی:758a

Leave a Comment