حضرت زکریا و حضرت یحییٰ | Zakaria and Yahya | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 9) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Zakarya and Yahya | The Best conversation About Hazrat Zakaria and Yahya | Nabi

 

حضرت زکریا و حضرت یحییٰ | Zakaria and Yahya | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 9) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Zakarya and Yahya | The Best conversation About Hazrat Zakaria and Yahya | Nabi
حضرت زکریا و حضرت یحییٰ | Zakaria and Yahya | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 9) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Zakarya and Yahya | The Best conversation About Hazrat Zakaria and Yahya | Nabi

حضرت زکریا و حضرت یحییٰ علیھما السلام

. . . . . . بسم اللہ الرحمان الرحیم. . . . . . .
(حضرت زکریا و حضرت یحییٰ علیھما السلام)

 

امام ابن عساکر نے حضرت زکریا علیہ السلام کا نام زکریا بن حنا لکھا ہے بعض علماء زکریا بن دان کہتے ہیں
اللہ تعالی اپنے نیک بندوں کو کبھی نعمت دے کر آزماتے ہیں اور کبھی نعمت نہ دےکر آپ کو اللہ نے اولاد جیسی نعمت نہ دے کر آزمایاحتیٰ کہ ایک دن آپ نے

مریم علیھاالسلام کو بے موسم پھل کھاتے دیکھا تو اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ مجھے بیٹے کی نعمت سے نواز دے اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا اور اس کی قبولیت کا تذکرہ سورۃ مریم اس طرح فرمایا ہے

ترجمہ=( یہ تمہارےرب کی مہربانی کا ذکر ہے جو اس نے اپنے بندے زکریا پر کی تھی جب اس نے اپنے رب کو دبی آواز میں پکارا تھا کہا اے میرے رب میری ہڈیاں بڑھاپے کے سبب کمزور ہو گئی ہیں اور سر شعلے کی طرح بھڑک اٹھا ہے اے میرے رب میں آپ سے مانگنے پر کبھی محروم نہیں ہوا اور میں اپنے بعد اپنے

بھائی بندوں سے ڈرتا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہو گئی ہے تو مجھے اپنے پاس سے ایک وارث عطا فرما جو میری اور اولاد یعقوب کی میراث کا وارث ہو اے رب اس کو

 

خوش اطوار بنانا اے زکریا ہم آپ کو ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہوگا اس سے پہلے ہم نے اس نام کا کوئی شخص پیدا نہیں کیا انہوں نے کہا کہ

حضرت زکریا و حضرت یحییٰ علیھما السلام

 

میرے ہاں لڑکا کیسے پیدا ہوگا جبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا ہوں چکم ہوا کہ اسی طرح تیرے رب نے فرمایا ہے یہ میرے لیے آسان ہے اور میں تم کو پیدا کر چکا ہوں جبکہ تم کچھ نہیں تھے کہا کہ اے پروردگار میرے لیے کوئی نشانی مقرر فرما فرمایا کہ تم صحیح سالم ہو کر تین دن تین رات

لوگوں سے بات نہیں کر سکو گے پھر وہ حجرے سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے اور اشارے سے ان کو کہا کہ صبح شام ذکر کرتے رہو اے یحییٰ کتاب کو مظبوطی سے پکڑے رکھو اور ان کو ہم نے لڑکپن میں ہی دانائی عطا فرمائی تھی اور اپنی طرف سے شفقت اور پاکیزگی دی تھی اور وہ پرہیزگار تھے اور والدین کے ساتھ نیکی

کرنے والے تھے اور نا فرمان نہیں تھے اور جس وہ پیدا ہوۓ اور جس دن وہ وفات پائیں گے اور جس دن زندہ کر کے اٹھاۓ جائیں گے ان پر سلامتی ہو)

 

الغرض اللہ تعالی نے زکریا علیہ السلام کی دعا قبول فرمائی اور ان کو بیٹے کی نعمت سے نوازا اور ان کا نام بھی اللہ تعالی نے یحییٰ رکھ دیا اور ان کو نبی بنایا اور ان کو بچپن

 

حضرت زکریا و حضرت یحییٰ علیھما السلام

 

سی ہی دانائی سے نوازا ان کی دانائی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ ایک مرتبہ بچوں نے کہا آؤ کھیلنے چلیں فرمایا ہم کھیلنے کیلئے نہیں آۓ
اللہ تعالیٰ نے آپ کو پانچ کام۔کرنے کا حکم دیا اور فرمایا خود بھی کرو اور بنی اسرائیل کو بھی دعوت دو اس حکم میں کچھ تاخیر ہوئی تہ عیسیٰ علیہ السلام نے ان کو فرمایا کہ

اللہ نے آپ کو پانچ کام کرنے کا حکم دیا ہے اور ان کو بنی اسرائیل تک پہنچانے کا بھی اگر آپ نہیں کر سکتے تو مجھے بتاؤ میں کر دیتا ہوں آپ نے فرمایا نہیں بھائی مجھے اللہ سے ڈر ہے کہ اللہ مجھ سے پوچھ نہ لے اس کے آپ نے بنی اسرائیل کو جمع کیا اور ان کو فرمایا کہ میں تمہیں اللہ کے ساتھ شرک سے منع کرتا ہوں اور نماز کا

حکم دیتا ہوں اور روزے رکھنے کا حکم دیتا ہوں اور صدقہ دینے کا حکم دیتا ہوں اور تمہیں اللہ کا ذکر کثرت سے کرنے کا حکم دیتا ہوں
علماء نے بیان فرمایا کہ آپ زیادہ تنہائی پسند تھے آپ جنگلوں میں تشریف لے جاتے اور درختوں کے پتے کھاتے اور چشموں کا پانی پیتے اور فرماتے کو ای یحییٰ تجھ

 

سے نعمتوں میں کون ہے؟

 

حضرت زکریا و حضرت یحییٰ علیھما السلام

ایک مرتبہ حضرت زکریا آپ کو تین دن تک ڈھونڈتے رہے لیکن آپ نہ ملے آپ جنگل میں تشریف لے گئے تو وہاں دیکھا کہ بیٹے نے ایک قبر کھود رکھی ہے اور اس میں کھڑے ہو کر رو رہا ہے آپ نے فرمایا بیٹا میں آپ کو تین دن سے ڈھونڈ رہا ہوں اور آپ یہاں ہیں فرمایا ابا جان مجھے بتایا گیا ہے کہ میرے اور جنت

کے درمیان ایک طویل فاصلہ ہے جو صرف آنسو سے طے ہو سکتا ہے زکریا علیہ السلام نے فرمایا کہ سچ کہا ہے آپ نے اس کے بعد دونوں رونے لگے

 

(آپ کی شہادت کا سبب)
حضرت زکریا و حضرت یحییٰ علیھما السلام

 

آپ کی شہادت کے مختلف اسباب بیان کیے گئے ہیں لیکن مشہور واقعہ یہ ہے کہ اس وقت ایک بادشاہ تھا جو ایسی عورت سے نکاح کرنا چاہتا تھا جس سے نکاح کرنا اس کیلئے جائز نہیں تھا اس نے آپ سے مسئلہ پوچھا تو آپ نے منع فرما دیا عورت اس سے ناراض ہو گئی جب اس کو لگا کہ بادشاہ اس پر فریفتہ ہو گیا ہے تو اس نے

بادشاہ سے آپ کے شہید کرنے کا مطالبہ کیا چنانچہ ایک شخص گیا اور آپ کو شہید کر کے ایک تھال میں آپ کا سر اور خون لے آیا
حضرت زکریا علیہ السلام کا طبعی انتقال ہوا یا شہادت اس میں دونوں آراء موجود ہیں ایک روایت کے مطابق جن کو امت نے درخت میں آرے سے کاٹ دیا تھا وہ آپ علیہ السلام تھے

ibrahim çelikkol
johnny ibrahim
qasas ul anbiya in urdu part 1 pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf free download for pc
qasas ul anbiya book pdf download
qasas ul anbiya ibn kathir pdf
qasas ul anbiya darussalam
qasas ul anbiya pdf in english
qasas ul anbiya arabic pdf

nooh in which para

surah nooh full read online
qasas ul anbiya in urdu part 1 pdf

asma e nabi

asma un nabi

qasas ul anbiya in urdu pdf free online reading
qasas ul anbiya pdf in english
qasas ul anbiya in urdu pdf free download for pc
qasas ul anbiya urdu pdf archive
qasas ul anbiya darussalam pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf dawateislami
qasas ul anbiya download
qasas ul anbiya
qasas ul anbia
qasas ul anbiya in urdu pdf download
demet özdemir
dipika kakar
halil ibrahim ceyhan
ibrahim ali khan
ibrahim celikkol
ibrahim john

rasool

seerat un nabi

sirat un nabi

hadis nabi

total nabi in islam

seerat un nabi in english

seerat un nabi in urdu

seerat e nabi

allah & muhammad

allah humma sallay ala sayyidina muhammad

asma e nabi

asma un nabi

 

Leave a Comment