مال دار کے جانور خریدنے سے متعلق مسائل
مسئلہ 01:
اگرکسی مال دار شخص نے قربانی کے پہلے دن جانور خریدا لیکن پھر ابھی قربانی نہیں کی تھی کہ قربانی کے دن گزرنے سے پہلے وہ فقیر ہو گیا یا اس نے سب مال خرچ کر دیا یہاں تک کہ قربانی کے نصاب سے کم رہ گیا تو اس سے قربانی ساقط ہو جائے گی اور اگر قربانی کے ایام گزرنے کے بعد فقیر ہوا تو پھر ایسی صورت میں قربانی ساقط نہیں ہوگی۔
مسئلہ 02:
اگر کسی شخص نے جانور خریدا لیکن کسی وجہ سے قربانی نہیں کرسکا یہاں تک کہ قربانی کے دن گزر گئے تو زندہ جانور صدقہ کر دے اور اگر اس نے جانور ذبح کرکے اس جانور کا گوشت صدقہ کر دیا تو یہ بھی جائز ہے۔ لیکن اگر ذبح شدہ جانور کے مقابلے میں زندہ جانور کی قیمت زیادہ ہو تو زائد رقم بھی اس شخص کو صدقہ کرنا ہوگی اور اگر جانور ہی نہیں خریدا تھا تو جتنی قربانی کی استطاعت تھی اس کے برابر قیمت صدقہ کرے۔
مسئلہ 03:
اگر کسی شخص نے جانور خریدا لیکن کسی وجہ سے قربانی نہیں کی پھر جانور کو آئندہ سال تک کھلاتا رہا اور آئندہ عید پر پچھلے سال کی قربانی کا ارادہ کیا تو یہ درست نہیں کیونکہ قربانی میں قضا نہیں ہوتی ہے۔
مسئلہ 04:
اگر کسی شخص نے قربانی کی نیت سے کوئی جانور خریدا خواہ قربانی کے دنوں میں خریدا ہو یا قربانی کے دنوں سے پہلے خریدا ہو اور پھر خواہ قربانی کی نیت سے جانور خریدا ہو یا بغیر نیت کے خریدا ہو اور بعد میں قربانی کی نیت کرلی ہو تو ان تمام صورتوں میں جانور قربانی کے لیے متعین نہیں ہوگا اور اب آدمی کو اختیار ہے کہ وہ چاہے تو یہ جانور فروخت کرکے اس کی جگہ دوسرے جانور کی قربانی کرے۔
مسئلہ 05:
اگر کسی شخص نے جانور بغیر نیت کے خریدا پھر زبان سے قربانی کی نذر یوں کی کہ اللہ کے لیے مجھ پر اس سال اس جانور کی قربانی ہے یا یوں کہا کہ میرے ذمہ اس سال اس جانور کی قربانی ہے۔ اب اس صورت میں جانور قربانی کے لیے متعین ہو گیا اور اب اس جانور کی فروخت کسی صورت میں جائز نہیں ہے۔
مسئلہ 06:
اگر کسی شخص نے پہلے جانور کو فروخت کرنے کے بعد دوسرا جانور خرید لیا تو اب اگر پہلے والی ہی قیمت پر دوسرا جانور خریدا تو جائز ہے اور اس کے ذمہ میں مزید کچھ نہیں ہوگا اور اگر پہلے جانور کی قیمت سے کم قیمت پر خریدا تو اب اس صورت میں زائد قیمت کو صدقہ کرنا لازم ہوگا۔
مسئلہ 07:
اگر کسی شخص نے قربانی کی نیت سے ایک بکرا خریدا جو گم ہوگیا اور اس شخص نے پھر دوسرا بکرا خریدا لیکن دوسرے بکرے کو ذبح کرنے سے پہلے پہلے والا گمشدہ بکرا بھی مل گیا تو مالک کو اختیار ہوگا چاہے پہلے بکرے کی قربانی کرے اور چاہے دوسرے بکرے کی قربانی کرے اور اگر دوسرے بکرے کے ذبح کرنے کے بعد قربانی کے دنوں میں پہلا گمشدہ بکرا بھی مل گیا تو پہلے بکرے کی قربانی واجب نہیں۔
مسئلہ 01:
اگر کسی شخص نے قربانی کے دنوں میں قربانی کی نیت سے جانور خرید لیا تو وہ قربانی کے لیے متعین ہو گیا اور اب اس شخص پر قربانی واجب ہو گئی اب یہ شخص اس جانور کو فروخت نہیں کر سکتا۔ اب اگر اس شخص نے قربانی نہیں کی تو اس شخص کو یہ جانور صدقہ کرنا ہوگا۔
مسئلہ 02:
اگر کسی شخص نے قربانی کے دنوں میں بغیر نیت کے جانور خریدا یا اس شخص کے پاس جانور پہلے سے موجود تھا اب اس شخص نے اس جانور میں قربانی کی نیت کر لی تو اس صورت میں قربانی واجب نہیں ہوئی۔
مسئلہ 03:
اگر کسی شخص نے قربانی کے دنوں سے پہلے قربانی کی نیت سے کوئی جانور خریدا تو قربانی واجب نہیں ہوئی لیکن احتیاط اس میں ہے کہ وہ اس جانور کی قربانی کر دے۔
مسئلہ 04:
قربانی کے دنوں میں اگر کسی فقیر آدمی نے قربانی کی نیت سے ایک جانور خریدا جو گم ہو گیا تو اب اس شخص کے ذمہ کچھ نہیں رہا۔ اور اگر قربانی کے دنوں میں وہ مل جائے تو پھر اس شخص پر قربانی کرنا واجب ہے اور اگر قربانی کے دن گزرنے کے بعد ملے تو وہ جانور صدقہ کر دے لیکن اگر ابھی وہ جانور نہیں ملا تھا کہ فقیر نے قربانی کے دن میں کسی طرح سے دوسرا جانور قربانی کی نیت سے خرید لیا تو اس دوسرے جانور کی قربانی واجب ہوگی پھر اگر قربانی کے دنوں میں پہلے والا جانور بھی مل گیا تو اس پہلے والے جانور کی بھی قربانی کرے اور اگر قربانی کے دن گزرنے کے بعد ملے تو پھر اس جانور کو صدقہ کر دے۔
1.qurbani k janwar k masail
2 >qurbani k janwar k hissay
3>hamla janwar ki qurbani
4>kis janwar ki qurbani afzal hai
5>kis janwar ki qurbani afzal hai
6>qurbani k janwar ki sharait