سورة الهمزة : ترتیبی نمبر 104نزولی نمبر32
مکی سورت: سورہ ہمزہ مکی ہے۔
آیات: اس میں 9 آیات ہیں۔
وجه تسمیه :a
آیت نمبر۱ میں ہے: ويل لكل همزة لمزة
( ہر عیب نکالنے والے اور طعنہ دینے والے کے لیے خرابی ہے) اسی عیب نکالنے والے کی نسبت سے اس سورت کو سورہ ہمزہ کہا جاتا ہے۔
اس سورت میں تین بیماریوں کی نشاندہی کی گئی ہے:
۱۔ پہلی بیماری ہے پس پشت کسی کے عیب بیان کرنا اسے غیبت کہتے ہیں اور غیبت بدترین گناہ ہے۔
۲۔ دوسری بیماری ہے کسی کو اس کے سامنے اس کے حسب و نسب دین و مذہب اور شکل وصورت کا طعنہ دینا۔ اس کا مذاق اڑانا۔
* یہ منافقین کی عادت تھی وہ غریب مسلمانوں کا مذاق اڑایا کرتے تھے۔
*یونہی یہود و نصاری دین حق کا مذاق اڑاتے تھے۔
۳۔ تیسری بیماری ہے جب دنیا جس میں مبتلا ہو کر انسان حقوق اللہ بھی بھول جاتا ہے اور حقوق العباد بھی بھول جاتا ہے اور اس کے دل میں اللہ کی محبت کے لیے کوئی جگہ نہیں رہتی۔ بقول حضرت میاں نور محمد صاحب رحمہ اللہ کے:
بھر رہا ہے دل میں حب جاہ و مال
کب سادے اس میں حب ذوالجلال
اشقیاء کا انجام :
سورت اختتام پر ان اشقیاء کا انجام بتلایا گیا ہے۔ جو ان بیماریوں میں مبتلا ہوں گے۔