سورۃ القدر: ترتیبی نمبر 97 نزولی نمبر 25
مکی سورت سورہ قدر مکی ہے۔
آیات اس میں ۵ آیات ہیں۔
وجه تسمیہ :
۱۔ آیت نمبر۱ میں ہے: انا انزلنہ فی لیلة القدر
(ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں نازل کرنا شروع کیا )
۲۔ اور آیت نمبر ۳ میں ہے: لیلة القدر خير من الف شهر
(شب قدر ہزار مہینے سے بہتر ہے ) پس اسی قدر کی رات کی نسبت سے اس سورت کو سورہ قدر کہا جاتا ہے۔
عظیم احسان:
اس سورت کی ابتداء میں انسانوں پر اللہ کے عظیم احسان کا ذکر ہے جو کہ کتاب مبین کو نازل کرنے کی صورت میں ہوا۔
اسی طرح اس سورت میں لیلۃ القدر کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔
۱۔ اس کی پہلی فضیلت یہ ہے کہ اس میں ایک رات کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت کے برابر ہے۔
۲۔ دوسری فضیلت یہ ہے کہ اس رات میں غروب آفتاب سے لے کر طلوع فجر تک فرشتے امن وسلامتی اور رحمت و برکت کا پیغام لے کر نازل ہوتے رہتے ہیں۔
نزول قرآن کا معنی:
واضح رہے کہ لیلتہ القدر میں نزول قرآن کا معنی یہ ہے کہ اس رات میں نزول کی ابتداء ہوئی