سورۃ التکویر ترتیبی نمبر 81 نزولی نمبر 7
مکی سورت سورہ تکویر مکی ہے۔
آیات اس میں ۲۹ آیات ہیں۔
وجہ تسمیہ:
آیت نمبر ا میں ہے اذا الشمس کورت
(جب سورج لپیٹ لیا جائے گا ) اسی “کورت” کی نسبت سے سورۃ کا نام سورۂ تکویر رکھ دیا گیا۔
ہولناک کائناتی انقلاب :
اس سورت کے دو حصے ہیں۔ پہلے حصے میں جو کہ ۱۴ آیات پر مشتمل ہے۔ اس ہولناک کائناتی انقلاب کا ذکر ہے۔ جس کے اثرات سے کائنات کی کوئی چیز بھی محفوظ نہیں رہے گی سب کچھ بدل جائے گا۔ یہ سورج اور ستار ے پہاڑ اور سمندر ریت کے گھروندے ثابت ہوں گے۔ اس دن ہر شخص کو پتہ چل جائے گا کہ وہ کتنے پانی میں ہے اور اپنے دامن میں کیا لے کر آیا ہے۔ گناہ یا نیکیاں یا گناہ ہی گناہ اللہ کی پناہ!
نبی کریم ﷺ اور قرآن کی صداقت کا بیان :
دوسرے حصے میں جو کہ ۱۵ آیات پر مشتمل ہے۔ باری تعالیٰ نے چار قسمیں کھا کر قرآن کی حقانیت اور نبی کریم ﷺ کی نبوت ورسالت کو بیان فرمایا ہے۔
اور ان دیوانوں کو بڑی محبت سے سمجھایا ہے جو اللہ کے نبی ﷺ کو معاذ اللہ “دیوانہ” قرار دیتے تھے فرمایا گیا۔
“تمہارا ساتھی دیوانہ نہیں ہے۔”
وہ تو بندوں تک اللہ کا کلام پہنچانے والا سچا نبی ہے۔ سورۃ اعراف، سورۃ سبا ، میں بھی یہی بات ارشاد فرمائی گئی ہے۔
ضمیر کا فیصلہ
تم غور وفکر کرو گے تو تمہارے ضمیر کا فیصلہ یہی ہوگا کہ تمہارے سامنے شب و روز گزارنے والا یہ عظیم انسان دیوانہ نہیں۔ یہ تو دیوانوں کو فرزانگی سکھانے کے لیے آیا ہے۔
اہل جہاں کے لیے نصیحت :
اور قرآن کے بارے میں فرمایا:
یہ شیطان مردود کا کلام نہیں ہے یہ تو اہل جہاں کے لیے نصیحت ہے۔ مگر اس کے لیے جو سیدھی راہ پر چلنا چاہے اور تم نہیں چاہ سکتے جب تک کہ رب العالمین نہ چاہے۔