سورۃ الانسان : ترتیبی نمبر76 نزولی نمبر 98
مدنی سورت : سورہ انسان ( الدہر) مدنی ہے۔
آیات اس میں ۳۱ آیات اور ۲ رکوع ہیں۔
وجه تسمیه :
۱۔ چونکہ سورت کے شروع میں انسان ہی کا ذکر ہے۔ اس لیے اسے سورۃ الانسان کہتے ہیں۔
۲۔ چونکہ سورۃ کے شروع میں انسان کی نسبت سے زمانہ اور وقت کا بھی ذکر ہے۔ اس لیے اسے سورۂ دہر بھی کہتے ہیں۔
مضامین کے اعتبار سے:
مدنی ہونے کے باوجود اس سورت کے مضامین کی سورتوں جیسے ہیں۔ اس میں جنت اور جنت کی نعمتوں، جہنم اور جہنم کے عذابوں کا ذکر ہے۔
آنحضرت ﷺ کی نماز فجر میں تلاوت کرنا :
صحیح مسلم کی روایت سے ثابت ہے کہ حضور اکرم ﷺجمعہ کے دن فجر میں اس سورت کی تلاوت کیا کرتے تھے۔
قدرت عظیمه :
اس سورت کی ابتداء میں اللہ کی قدرت عظیمہ کا بیان ہے کہ اس نے کیسے انسان کو مختلف ادوار میں پیدا فرمایا اور اس کو سمع و بصر اور عقل و فہم سے نوازا۔ تا کہ وہ طاعت و عبادت کی ان تمام ذمہ داریوں کو ادا کر سکے۔ جن کا اسے مکلف بنایا گیا ہے اور زمین کو ایک اللہ کی بندگی سے آباد کر سکے۔ لیکن پھر انسان دو گروہوں میں تقسیم ہو گئے۔ بعض
شاکر ہیں اور بعض کفور ( ناشکرے ) ہیں ۔
۱۔ کافروں کے لیے:
کافروں کے لیے اللہ نے آخرت میں زنجیر میں طوق اور شعلوں والی آگ تیار کر رکھی ہے۔
۲۔ شکر گزاروں کے لیے:
اور شکر گزاروں کے لیے وہ جام جن میں کافور کی آمیزش ہوگی ۔ شکر گزاروں کی یہاں تین نشانیاں بیان کی گئی ہیں۔
۱۔ ایک یہ کہ وہ جب کوئی نذر مان لیتے ہیں تو اسے پورا کرتے ہیں۔
۲۔ دوسری یہ کہ وہ قیامت کے دن سے ڈرتے ہیں۔
۳۔ تیسری یہ کہ وہ محض اللہ کی رضا کے لیے مسکینوں، یتیموں اور قیدیوں کو کھاناکھلاتے ہیں۔
ان کے نیک اعمال اور صبر کا نتیجہ انہیں جنت کی صورت میں دیا جائے گا۔ جہاں نہ گرمی ہوگی نہ سردی اور نہ کوئی دکھ اور غم۔
عظیم نعمت :
سورت کے اختتام پر اللہ نے اپنی اس عظیم نعمت کا ذکر فرمایا جس کا کوئی بدل اور کوئی مثال نہیں۔ فرمایا:
” (اے محمدﷺ !) بے شک ہم نے آپ ﷺ پر بتدریج قرآن نازل کیا ہے۔ پس اپنے رب کے حکم پر قائم کر ہیں۔ ان میں سے کسی گنہگار یا ناشکرے کا کہا نہ ماننے اور اپنے رب کا نام صبح و شام ذکر کیا کریں اور رات کے وقت اس کے سامنے سجدہ کریں اور بہت رات تک اس کی تسبیح کیا کریں۔”
داعی پر ذکر عبادت اور صبر لازم ہے:
ان آیات کا مقصد یہ ہے کہ داعی پر ذکر عبادت اور صبر لازم ہے تا کہ اللہ کے دشمنوں کے مقابلے میں تقویت قلبی حاصل ہو۔
روحانی ترقی کا اہم وسیلہ:
خصوصا رات کی نماز ایمان کی مضبوطی اور روحانی ترقی کا ایک اہم وسیلہ ہے۔
مشرکین کو سخت تنبیہ:
اس سورت کی آخری آیات میں مشرکین کو سخت تنبیہ کی گئی ہے کہ ہم اگر چاہیں تو ان کو ختم کر کے ان کے عوض ان جیسے اور بھی پیدا کر سکتے ہیں۔
surah dahr benefits marriage
surah dahr with urdu translation
surah dahr pdf
surah dahr in which para
surah al-insan benefits
surah dahr para 29