Tafsir of Surah Al-Waqiah سورۃ الواقعہ -سُورہ واقعہ کے مضامین اور فضیلت-Khulasa Of Surah Waqiah

سورۃ الواقعہ ترتیبی نمبر 56 نزولی نمبر 46

مکی سورت: سورہ واقعہ مکی ہے۔
آیات : اس میں ۹۶ آیات اور ۳ رکوع ہیں۔

People also ask

وجه تسمیه :

آیت نمبرا میں ہے: اذا وقعت الواقعة
” جب واقع ہونے والی واقع ہو جائے ( یعنی قیامت)۔”
۱۔ اسی واقعہ کی نسبت سے اس سورت کو سورہ واقعہ کہا جاتا ہے۔
۲۔ اسے “سورۃ الغنی” بھی کہا جاتا ہے۔

Tafsir of Surah Al-Waqiah سورۃ الواقعہ -سُورہ واقعہ کے مضامین اور فضیلت-Khulasa Of Surah Waqiah
Tafsir of Surah Al-Waqiah سورۃ الواقعہ -سُورہ واقعہ کے مضامین اور فضیلت-Khulasa Of Surah Waqiah

حضرت عبد اللہ بن مسعود :

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ: “جو شخص ہر رات سورۃ واقعہ پڑھے گا اسے کبھی بھی فاقہ کا سامنا نہیں کرتا پڑے گا۔” (واللہ اعلم بالصواب)

قیامت قائم ہوتی ہے:

جب قیامت قائم ہوگی تو :
۱۔ زمین میں زلزلہ برپا ہو جائے گا۔
۲۔ پہاڑریزہ ریزہ ہو جائیں گے۔
۳۔ اور انسان تین گروہوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔

۱۔ اصحاب الیمین (جو کہ جنتی ہوں گے )
۲۔ اصحاب الشمال ( دوزخ میں جانے والے)
۳۔ اور سابقون ( خواص مومنین جو نیکی کے کاموں میں دوسروں سے سبقت لے جاتے تھے۔)

ان تینوں کی جزاء:

انسانوں کو تین گروہوں میں تقسیم کرنے کے بعد تفصیل کے ساتھ ان میں سے ہر ایک کی جزاء بھی ذکر کی گئی ہے۔

کمال قدرت:

اس کے بعد یہ سورت اللہ تعالیٰ کے وجود اور وحدانیت اور کمال قدرت پر دلائل قائم کرتی ہے اور بعث اور حساب کو ثابت کرتی ہے۔
۱۔ وہ اللہ جو پانی کے قطرے سے انسان بنا سکتا ہے۔
۲۔ مٹی میں ڈالے جانے والے بیج کو پورا اور درخت بنا سکتا ۳۔ بادلوں سے پانی برسا سکتا ہے۔
۴۔ اور درخت سے آگ پیدا کرسکتا ہے۔
۵۔ وہ مردہ انسان کو بھی دوبارہ زندہ کر سکتا ہے۔

عظمت قرآن :

اپنی قدرت کے بیان کے بعد باری تعالیٰ نے اپنے کلام کی عظمت بیان کی ہے۔ عظمت قرآن کے بیان کے لیے:
۱۔ اللہ نے ستاروں کے گرنے کی قسم کھائی ہے۔ اس قسم کے بارے میں اللہ خود فرماتا ہے:
“اگر تمہیں علم ہو تو یہ بہت بڑی قسم ہے۔ “
۲۔ یہ قسم کھا کر فرمایا:
” بے شک یہ قرآن بہت بڑی عزت والا ہے جو ایک محفوظ کتاب میں درج ہے۔ جسے صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں۔ یہ رب العالمین کی طرف سے اترا ہوا ہے۔

ستاروں کی قسم کو تنظیم حسم قرار دیا:

اللہ تعالیٰ نے ستاروں کی قسم کو عظیم قرار دیا تھا۔ آج سائنس کروڑوں ستاروں پر مشتمل دنیا کے بارے میں جن تحقیقات اور عجائبات کا اظہار کر رہی ہے۔ ان سے پتہ چلتا ہے کہ واقعی یہ بڑی قسم ہے:
۱۔ سائنس دان بتاتے ہیں کہ کائنات پانچ سوملین کہکشاؤں پر مشتمل ہے۔
۲۔ اور ہر کہکشاں میں ایک لاکھ ملین یا اس سے کم و بیش ستارے پائے جاتے ہیں۔
۳۔ اور یہ ساری کہکشائیں مسلسل گردش کر رہی ہیں۔
۴۔ چاند مسلسل گھوم رہا ہے۔
۵۔ زمین اپنے محور پر ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گھوم رہی ہے۔
۶۔ سورج چھ لاکھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گردش کر رہا ہے۔
۷۔ پھر ستاروں میں سے کسی کی گردش کی رفتار آٹھ میل فی سیکنڈ ہے۔
۸۔ کسی کی ۳۳ میل فی سیکنڈ ۔
۹۔ کسی کی ۸۴ میل فی سیکنڈ ۔
۱۰۔ اگر یہ سیارے آپس میں ٹکرا جائیں تو تمام نظام عالم درہم برہم ہو جائے۔
۱۱۔ اگر ان سیاروں کی رفتار میں فرق آجائے تو ہمارے دن اور رات اور موسم تک بدل جائیں۔
ان جیسی تفصیلات کو سامنے رکھا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالی نے کتنی بڑی کھائی ہے۔

ستاروں اور قرآن میں مناسبت :

ستاروں اور قرآن کے درمیان مناسبت یہ ہے:
۱۔ کہ جیسے ستاروں کے ذریعے بر و بحر کی تاریکیوں میں رہنمائی حاصل کی جاتی ہے۔ یونہی قرآنی آیات سے جہالت اور ضلالت کی ظلمات میں سامان ہدایت حاصل کیا جاتا ہے۔
۲۔ جیسے ستاروں کی دنیا کے سارے عجائب ابھی تک انسان پر آشکارا نہیں ہوئے۔ یونہی قرآن کریم کی آیات و سور میں پوشیدہ سارے علوم و معارف سے بھی انسان آگاہ نہیں ہو سکا۔

سورت کا اختتام :

سورت کے اختتام پر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ انسانوں کے تینوں گروہوں کے لیے جس جزاء اور سزا کی میں نے خبر دی ہے: یہ خبر سراسر حق اور قطعا یقینی ہے۔ پس تو اپنے عظیم الشان پروردگار کی تصیح بیان کر۔

 

Related searches
1>surah waqiah tafseer urdu
2>surah waqiah tafseer pdf
3>surah waqiah summary
4>surah waqiah benefits
5>surah waqiah pdf
6>surah waqiah lessons
7>surah waqia with translation
8>surah qariah tafseer

Leave a Comment