23سورۃ النجم: ترتیبی نمبر 53 نزولی نمبر
surah najm with urdu translation pdf
مکی سورت : سورہ نجم مکی ہے۔
آیات : اس میں ۶۲ آیات اور ۳ رکوع ہیں۔
وجہ تسمیہ :
آیت نمبر ا میں ہے: والنجم اذا هوی
یہاں اللہ جل شانہ نے ستارے کی قسم کھائی ہے۔ اسی نسبت سے اسے سورہ نجم کہا جاتا ہے۔
اس سورت کے اہم مضامین درج ذیل ہیں:
1۔ اس سورت کی ابتداء میں گرتے ہوئے ستارے کی قسم کھا کر حضور اکرم ﷺ کی صداقت بیان کی گئی ہے۔
آپ ﷺ کے معجزہ معراج کا ذکر ہے۔ جس میں آپ ﷺ نے :
۱۔ اللہ کی قدرت و بادشاہت کے عجائب وغرائب کا مشاہدہ کیا۔ ۲۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام کو ان کی اصلی صورت میں دیکھا۔
۳۔ جنت دوزخ بیت معمور اور سدرۃ المنتہی جیسی آیات اور نشانیوں کی زیارت کی۔
2۔ *سورۃ نجم مشرکین کی مذمت کرتی ہے جو لات و عزیٰ اور منات جیسے بتوں کی عبادت کرتے تھے۔
*اور فرشتوں کو اللہ کی بیٹیاں قرار دیتے تھے۔
3۔ یہ سورت قیامت کا تذکرہ کرتی ہے۔
۱۔ جہاں نیک اور برے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔
۲۔ متقین کے بارے میں بتاتی ہے کہ وہ بڑے گناہوں اور بے حیائی کے کاموں سے بچتے ہیں۔
۳۔ اور کفار کے بارے میں بتلایا گیا ہے کہ وہ اسلام سے اعراض کرتے ہیں۔
4۔ یہ سورت بتاتی ہے:
۱۔ کہ ہر شخص انفرادی طور پر اپنے اپنے اعمال کا ذمہ دار ہے۔ کسی کے گناہوں کا بوجھ دوسرے پر نہیں لا دا جائے گا۔
۲۔ انسان جو اپنی تعریف خود کرتا ہے۔ اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔
5۔ یہ سورت کریمه قدرت و وحدانیت کے بعض دلائل ذکر کرتی ہے۔ مثلاً :
۱۔ یہ کہ اللہ ہی ہنساتا اور وہی رلاتا ہے۔
۲۔ وہی مارتا اور زندہ کرتا ہے۔
۳۔ اس نے نر اور مادہ کو پیدا کیا ہے۔
۴۔ اس کے ذمے دوبارہ پیدا کرنا ہے۔
۵۔ وہی مالدار بناتا اور سرمایہ دیتا ہے۔
۶۔ اس نے نا فرمان قوموں کو ہلاک کیا۔
سورت کا اختتام :
سورت کے اختتام پر قرآن کے بارے میں مشرکین کا جو رویہ تھا۔ اس کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا گیا کہ:
پس کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو۔ ہنس رہے ہو روتے نہیں ہو؟ بلکہ تم کھیل رہے ہو۔ اب اللہ کے سامنے سجدے کرو اور اسی کی عبادت کرو۔