سورۃ الفاتحہ کی فضیلت کا بیان | سورہ فاتحہ کی مختصر تفسیر |urdu main Surat Al-Fatiha ka khulasa

Table of Contents

سورۃ فاتحہ یہ مکی سورت ہے اور اس کے مکی ہونے پر تمام علماء کا اتفاق ہے کہ سورہ فاتحہ یہ مکہ میں نازل ہوئی

نزول:
اور اس بات پر بھی علماء متفق ہیں کہ یہ بالکل ابتدائے اسلام اور مکی دور میں نازل ہوئی

سورہ فاتحہ کی وجہ تسمیہ :

جب قرآن کریم کھولا جاتا ہے تو سب سے پہلے جو سورت نظر آتی ہے وہ یہی ہے تو یہ ایسا ہوا کہ سورہ فاتحہ قرآن کو کھولنے والی ہےاسی نسبت کی وجہ سے اسے سورہ فاتحہ کہتے ہیں

سورہ فاتحہ کی آیات :

یہ سورة سات آیات پر مشتمل ہے

سورہ فاتحہ کے اسماء :

ویسے تو سورہ فاتحہ کے بہت سے نام ہیں لیکن یہاں مختصرا دو نام ذکر کیا جاتے ہیں

1: ام القرآن 2: اساس القرآن

مختصر ہونے کے باوجود سورہ فاتحہ کے اندر قرآن پاک کے اساسی مقاصد اجمالی طور پر ذکر کئے گئے ہیں اس لیے اس سورت کو ام القرآن کہا جاتا ہےاور چونکہ یہ قرآن کی بنیاد ہے اس لیے اس کو اساس القرآن بھی کہا جاتا ہے

سورہ فاتحہ کی حیثیت :

سورہ فاتحہ کی دو حیثیتیں ہیں1:ایک یہ کہ فاتحہ کی حیثیت قرآن کے دیباچہ کی بھی ہے2: اور اس کی دوسری حیثیت قرآن کے خلاصہ کی بھی ہے یہ قرآن کریم کی تمام تر تعلیمات کا خلاصہ اس میں مختصرا ذکر کر دیا گیا ہے

سورہ فاتحہ کے بنیادی مضامین :

قرآن پاک کے جو بنیادی مضامین ہیں وہ 3 ہیں1 توحید 2 رسالت 3 قیامتاب اس سورة کے اندر توحید کا ذکر بھی ہےکہ اس کی ابتدائی دو آیتوں اور چوتھی آیت میں جو مضمون ہے وہ توحید کا ہےاسی طرح سورہ فاتحہ کے اندر قیامت کا ذکر بھی ہے کہ اس کی تیسری آیت میں قیامت کا ذکر ہےاور قرآن پاک کے بنیادی تین مضامین میں سے ایک رسالت ہے
سورہ فاتحہ کے اندر رسالت کا بھی ذکر ہے کہ اس کی پانچویں اور چھٹی آیت میں نبوت اور رسالت کی طرف اشارہ کیا گیا ہےاسی طرح سورہ فاتحہ کے اندر اللہ تعالی کے اسماء اور صفات بھی مذکور ہیں اس طرح اس سورت کے اندر دعا کا بھی حکم ہے :کہ اس سورت کے اندر اللہ ہی کی عبادت اللہ ہی سے مدد مانگنے اور اللہ ہی سے استقامت اور ہدایت کی دعا کا حکم ہے

تذکرہ :

دو قسم کی تذکرے ہیں اس سورت کے اندرایک طرف انبیاء اور صلحاء کا طرح ہےتو دوسری طرف ان قوموں کے طریقوں سے بچنے کی تلقین ہے جو اپنے علمی اور عملی ٹھڑے پن کی وجہ سے اللہ کے غضب اور اس کے عذاب کے مستحق ٹھرے

سورہ فاتحہ کے متعلق دعویٰ :

سورہ فاتحہ کے متعلق یہ دعوی بغیر کسی خوف اور بغیر کسی شک کے کیا جا سکتا ہے کہ:1: کہ سورہ فاتحہ ایک بے مثال دعا ہے2: معارف کا بیش بہا خزانہ ہے3: قرآنی علوم کا ایسا صاف شفاف آئینہ ہے جس میں 113 سورتوں کی جھلک ہم مختصر وقت میں دیکھ سکتے ہیں

حکمت :

113 سورتوں کی جھلک کو بار بار دکھانے کے لئے ہی شاید اللہ رب العزت نے ہر نماز کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنے کا حکم دیا ہے

 

 

1>سورۃ الفاتحہ کا تعارف

2>امام راضی نے سورۃ الفاتحہ کے بارے میں کیا ارشاد فرمایا ؟

3>سورہ فاتحہ کی مختصر تفسیر

4>سورہ فاتحہ کے مضامین

5>| سورۃ الفاتحہ کا اردو میں خلاصہ

سیاہخضاب کی شرعی حیثیت | mehndi lagana kaisa hai

کباث( پیلو کا درخت) | peelu ka darakht

 

Leave a Comment