Machli Recipe In urdu | مچھلی کے فوائد | Fish Masala Recipe In Urdu | Tib eNabvi | مچھلی کھانے کے صحت پر اثرات

سمک یعنی مچھلی

مچھلی کھانے کے صحت پر اثرات

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے اور ابن ماجہ نے اپنی سنن میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہماکی حدیث کو مرفوع روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہمارے لیے دو مردار اور دو خون حلال کئے گئے مچھلی اور ٹڈی، جگر اور طحال بستہ خون

مچھلی کی ہزاروں قسمیں ہیں

ان میں سب سے بہتر مچھلی وہی ہوتی ہے جو لذیذ ہو اور اس کی بو خوشگوار ہواور اس کی مقدار اوسط درجہ کی ہو کھال باریک ہو اس کا گوشت زیادہ سخت ہو اورنہ ہی زیادہ خشک ہواور ایسے میٹھے پانی کی ہو جو سنگریزوں سے بہتا ہوا نکلے اور گھاس پھوس اس کی غذا ہو نہ کہ وہ گندگی کھانے والی ہو اور سب سے بہترین جگہ اس کی یہ ہے کہ بہتے دریا سے نکالی ہوئی ہو جو ان دریاؤں کی چٹانی اور ریتلی جگہوں میں پناہ لیے ہوئے ہوںبہتے ہوئے میٹھے پانی میں رہتی ہوں جن میں نہ کوئی گندگی ہو اور نہ کیچڑ ہوپانی میں بہت زیادہ موجیں اور تھپیڑے ہوں اور یہ سورج اور ہوا کی زد پر ہو
سمندری مچھلیاں بہتر اور عمدہ پاکیزہ اور زود ہضم ہوتی ہیں اور تازہ مچھلی ٹھنڈی اور تر ہوتی ہے دیر ہضم ہوتی ہے اس کی وجہ سے بلغم بہت زیادہ ہو جاتی ہے

Kismis Khane Ke Fayde | کشمش کے فوائد | khansi ke gharelu nuskhe | کھانسی کا علاج طب نبوی |

مگر دریا اور نہر کی مچھلیاں اس سے مستثنیٰ ہیں اس لئے کہ یہ بہتر اخلاط پیدا کرتی ہیں بدن کو شادابی عطاکرتی ہیں منی میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور گرم مزاج لوگوں کی اصلاح ہوتی ہے
نمکین مچھلی میں سب سے عمدہ وہ مچھلی ہے جس کو ابھی جلد ہی نمک لگایا گیا ہو
اس کا مزاج گرم خشک ہے اس پر نمک لگائے ہوئے جتنا وقت گزرے گا اسی قدراس کی حرارت اور خشکی بڑھتی جائے گی سلور مچھلی میں لزوجت بہت زیادہ ہوتی ہے اس کوجری مچھلی بھی کہتے ہیں
یہودی مچھلیوں کو نہیں کھاتے تھے

 


اگر اس کو تازہ کھا لیا جائے تو پاخانہ نرم کرتی ہےاگر اس کو نمکین کرکے کچھ دنوں تک رکھ دیں پھر استعمال کریں تو سانس کی نالی کو صاف کرتی ہے

آواز کوعمدہ بناتی ہےاور اگر پیس کر بیرونی طور پر اس کو لگا لیا جائے تو آنول کو گیراتی ہے
اور بدن کے گہرے حصوں سے فضولات کو خارج کرتی ہے اس لئے کہ اس میں قوت جازبہ موجود ہے
اور وہ جری مچھلی جس میں نمک ملا ہوا ہو آنتوں کے زخم کا مریض اگر بیماری کے شروع میں پانی میں بٹھا دیا جائے تو نجات ممکن ہے اس لیے کہ موادعرض کو ظاہر بدن تک کھینچ کرنکالتی ہے
اور اگر اس کا ایک نہ کیا جائے تو عرق النسا سے نجات ملتی ہے

مچھلی کا سب سے عمدہ حصہ وہ ہے جو دم کے قریب ہوتا ہے تازہ موٹی مچھلی کا گوشت اور چربی بدن کو تازگی بخشتی ہے چنانچہ صحیحین میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث مروی ہے انہوں نے بیان کیاپیغمبرخدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو تین سو سواروں کے ساتھ بھیجا اور ہمارے کمانڈر ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ تعالی عنہ تھے جب ہم ساحل بحر تک پہنچے تو ہمیں شدید بھوک نے آلیااور اس بھوک میں ہم نے درختوں کے پتے جھاڑ کر کھائے اتفاق سے سمندر کی موجوں نے ایک عنبر نامی مچھلی پھینکی جس کو ہم نے پندرہ دن تک کھایا اور اس کی چربی کا شوربہ بنایا جس سے ہمارے جسم موٹے ہوگئے ابوعبیدہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اس مچھلی کی ایک پسلی کو کھڑا کیا اور ایک شخص کو اونٹ پر سوار کر کے اس پسلی کی کمان کے نیچے سے گزارا تو اس کے نیچے سے وہ باآسانی گزر گیا

Leave a Comment