Wirasat Ki Taqseem Ka Tariqa Kya Hai | virasat taqseem in urdu | میت کی تجہیز و تکفین”

آج کا ہمارا موضوع ہے تجہیز و تکفین کے اہم ترین مسائل

 

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے ایصال ثواب کے متعلق عرض کی کی اگر ہم صدقہ خیرات کریں تو ہمارے والدین کو اس کا نفع ہوگا یا نہیں رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو یہی ارشاد فرماتے تھے کہ ہاں ان کو ضرور نفع ہوگا کیوں کہ میت تو منتظر رہتا ہے کوئی ہوجومیرے پاس کچھ بھیج دے ایصال ثواب کر دے اس کو آخرت میں اس کا بڑا ثواب پہنچتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے والدین کی طرف سے ایصال ثواب کرو صدقہ کیا کرو لیکن یہ صداقات اسی وقت پسندیدہ اور نفع مند ہو سکتے ہیں کہ شریعت کے موافق ہو شریعت حکم کرتی ہے کہ غریبوں یتیموں کے مال پر ہاتھ صاف مت کرو بلکہ جس کسی کو توفیق ہو اپنے حلال مال سے صدقہ کرے اور دل سے یا زبان سے کہہ دے کہ اللہ فلاں بن فلاں کو اس کا ثواب پہنچا دے اللہ پاک ذوالجلال و الاکرام نے فرشتے مقرر کر رکھے ہیں

 

 

جب بندہ ایصال ثواب کرتا ہے جس کے لئے کرتا ہے اس کو فورا پہنچا دیا جاتا ہے اس بند کے ایصال ثواب کرنے کی وجہ سے جو میت کو عذاب ہو رہا ہوتا ہے تو عذاب میں کمی کر دی جاتی ہے بسا اوقات اللہ پاک اس میت کو معاف بھی فرما دیتے ہیں یا اس کے ایصال ثواب کرنے کی وجہ سے اس میت کے اللہ پاک درجات کو بلند فرما دیتے ہیں

 

مسئلہ مرنے والی اگر عورت ہو تو اس کا کفن دفن کا خرچہ اس کے شوہر پر لازم ہوگا عورت کے مال میں سے ترکہ میں سے نہ لیا جائے گا اگر شوہر زندہ موجود ہو ورنہ عورت کے اپنے ترکہ میں سے خرچ کا سامان لیا جائے گا

 

مسئلہ اگر میت نے کچھ مال اور ترکہ نہیں چھوڑا کہ جس سے اس کی تجہیز و تکفین کی جائے اس کے وارثوں سے بموجب میراث کے حصہ کے چندہ جمع کیا جائے گا یعنی اگر مال ہوتا تو جس شخص کو زیادہ حصہ ملتا اور اس کا اس سے اس اسی انداز سے کفن دفن کا چندہ زیادہ لیا جائے گاجس شخص کو کم میراث ملتی ہے اس سے اس قدر کم حصہ لیا جائے گا

 

مسئلہ اگر اسلامی حکومت اور بیت المال موجود نہ ہو تو اہل محلہ اور اہل شہر میں ان لوگوں پر واجب ہوگا جن لوگوں کو اس میت کے حال کی اطلاع ہوئی ہے وہ سب چندہ سے اس کی کفن دفن کا سامان کریں اگر خود ان سب سے بھی نہ ہو سکے تو ان پر واجب ہے کہ دوسرے مسلمانوں سے چندہ مانگ کر مرد مسلمان کی تجہیزوتکفین کریں لیکن اسی قدر جمع کرنا چاہیے جو ضروریات کفن دفن کو کافی ہو جائے

 

مسئلہ سوال کے روپیہ سے کفن کفن کی چادر اور جائے نماز بنانا جائز نہیں بلکہ ضروری خرچ کے بعد جو کچھ باقی رہے شرعی طور پر اس کا لوٹانا واپس کرنا واجب ہے

 

الغرض میراث پر جو چیزیں مقدم ہیں جب تک اس کے خرچ سے کچھ مال باقی نہ رہے تو نہ قرض خواہ کو کچھ مل سکتا ہے نہ وصیت میں خرچ ہو سکتا ہے نہ ہی وارثوں کو کچھ مل سکتا ہے

 

1>Wirasat Ki Taqseem Ka Tariqa Kya Hai

2>virasat taqseem in urdu

Angoor Khane Ke Fayde In Urdu | انگور کھانے کے فوائد | Tib e nabvi

Khajoor ke fayde in Urdu | کھجور کھانے کے فائدے | What does dates fruit do for your body

Anber Name Meaning In Urdu | عنبر کے متعلق شرعی تحقیق | فالج اور لقوہ کا علاج

 

Leave a Comment