islam me talaq ka tarika in urdu
الحمداللہ رب العلمین و الصلوۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین وعلیٰ اٰلہٖ وصحبہٖ اجمعین اما بعد اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
آج کا ہمارا موضوع ہے موجودہ وقت میں طلاق کی بے اعتدالیاں اور غلط طریقے
عام طور پر جب بندہ نکاح کو کچھ نہیں سمجھتا رشتہ اور تعلق کو نہیں سمجھتا اس کی اہمیت کے نہ سمجھنے کی وجہ سے اور نہ ہی خاندانوں کے درمیان قطع تعلقی کا اور فساد کا سوچتا ہے جھگڑے وغیرہ کے ہونے پر تو
ایسا قدم اٹھانے پر چل جاتا ہے جس کی ایک سب سے بڑی وجہ عوام الناس کے ایک بہت بڑا طبقہ یہ سمجھتا ہے کے طلاق جب تک تین نہ دیدیجائیں اس وقت تک طلاق پڑتی ہی نہیں حالانکہ یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے حالانکہ طلاق تو ایک دینے سے بھی پڑ جاتی ہے دوطلاق پڑ جاتی ہیں ایسی کوئی بات نہیں کہ تین طلاق دے گا تو طلاق پڑے گی ورنہ طلاق نہیں پڑے گی حالانکہ ایسا کہنا ایک بہت بڑی کم علمی اور غلط فہمی ہے
نمبر2 خرابی کی وجہ اور بے اعتدالی کی وجہ طلاق و نکاح کے مسائل کو نہ سمجھنا اور فحاشیوں اور عریانی کام کا ہونا نشہ وغیرہ کا عام ہونا اور بے سکونی اور عدم اطمینان اور کچھ ماحول کی خرابی بے دینی اور اہل علم سے دوری جب تک ان غلطیوں کو درست کرنے کی کوشش نہیں کی جائے گی ان کو دیکھنے کی طلاق کو نکاح کو اور ضروری مسائل جو دینی ہیں ان کے سیکھنے کی کوشش نہیں کی جائے گی اس وقت تک ایسے بےسکونی پریشانی اور بے اعتدالیاں پیدا ہوتی رہیں
نمبر 5 جو اہل مشورہ لوگ ہیں بڑے لوگ ہیں ان سے مشورہ نہیں کیا جاتا طلاق دینے کے معاملے میں
نمبر 6 شوہرپاکی کا کا انتظار نہیں کرتا اور نہ ہی ماہواریکے ختم ہونے کا انتظار کیا جاتا ہے بلکہ طلاق دے دی جاتی ہے
نمبر 7 ایک پاکی میں تین طلاق دے دی جاتی ہیں اور یہ ایسا کرنا بھی حرام ہےاور بدعت ہے
نمبربے اعتدالی 8 شوہر کا بیوی کو تین طلاق دینا کٹھی حرام اور بدعت ہی سخت گناہ ہے اور بڑا گناہ ہے کیونکہ اکثر لوگوں کو بڑا پریشان دیکھا گیا ہے شرمندہ دیکھا گیا ہے اور اکثر یا توحلالہ ملو نہ جس پر لعنت کی گئی ہے اس کا ارتکاب کرتے ہیں یا بغیر حلالہ کی زنا میں مبتلا رہتے ہیں تین طلاق کے باوجود بھی جب کہ میاں بیوی کا آپس میں رہنا بالکل حرام ہے اور اس صورت میں جو اولاد ہوگی وہ حرام کی ہوگی ولد الزنا ہوگی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ زنا والی اولاد جنت میں داخل نہ ہوگی کیوں کہ جوحرا می ہوتا ہے اس کو نیکی کی توفیق بہت کم ملتی ہے نافرمانی کی طرف گناہ کی طرف اس کی توجہ اور رغبت بہت زیادہ ہوتی ہے
تین طلاق دینے والے کو تعزیر واجب ہے سزا واجب لازم ہے اصل تو یہ ہے حکومت وقت ایسا قانون بنائے ورنہ جرگہ وغیرہ کے ذریعے اس کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے تاکہ باقی لوگ عبرت پکڑیں
بے اعتدالی کی خرابی نمبر 9 مشورہ کا نہ کرنا
اللہ سے استخارہ کا نہ کرنا
کم ازکم بندہ اللہ سے مشورہ کر لے استخارہ کر لے تو استخارہ بھی نہیں کیا جاتا بندہ اس کو کچھ سمجھتا ہی نہیں ہے کیونکہ حدیث پاک میں آتا ہے جو کام بغیر استخارہ کے اللہ کے مشورے کے بغیر کیا جاتا ہے اس میں شرمندگی کے علاوہ کچھ نہیں