شب برأت | shabaan 15 | حضرت محمد کی زندگ | حضرت محمد | Hazrat Muhammad ki Seerat | Rasool | The Best Conversation About Shab Braat | Muhammad (toic 4)| SHAB E QADAR

شب برأت | shabaan 15 | حضرت محمد کی زندگ | حضرت محمد | Hazrat Muhammad ki Seerat | Rasool | The Best Conversation About Shab Braat | Muhammad (toic 4)| SHAB E QADAR
شب برأت | shabaan 15 | حضرت محمد کی زندگ | حضرت محمد | Hazrat Muhammad ki Seerat | Rasool | The Best Conversation About Shab Braat | Muhammad (toic 4)| SHAB E QADAR

شب برأت

(شب برأت)

 

اللہ تبارک تعالیٰ نے بعض چیزوں کو بعض پر فوقیت دی ہے مثلا مکہ شہر کو تمام شہروں پر قوقیت ہے اور مہینوں میں رمضان کو فضیلت حاصل ہے ایام میں جمعہ کی سرداری بیان کی گئی ہے اسی طرح راتوں میں بھی شب برأت کو باقی راتوں پر فضیلت حاصل ہے

(شب برأت سے کیا مراد ہے)

شب برأت سے سے مراد شعبان کی پندرھویں شب ہے یعنی وہ رات جس میں مخلوق کو گناہوں سے بری کر دیا جاتا ہے

شب برأت

(شب برأت احادیث کی روشنی میں)

 

شب برأت کے متعلق دس صحابہ سے مختلف احادیث منقول ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں
(1)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ شعبان کی پندرہویں رات میں نے حضور ﷺ کو اپنی آرام گاہ میں نہ پایا تو بڑی پریشان ہوئی اور آپ کے

پیچھے پیچھے آپ کو ڈھونڈتے ہوۓ چل پڑی میں نے حضور ﷺ کو دیکھا کہ آپ جنت البقیع میں میں کھڑے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج پندرہویں شعبان کی رات ہے اور آج کی رات اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر تشریف لاتے ہیں اور قبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں سے بھی زیادہ گناہگاروں کو بخشتے

ہیں
(2)ایک روایت میں ہے کہ اس رات میں اس سال کے پیدا ہونے والے ہر بچہ کا نام لکھ دیا جاتا ہے اور اس رات میں سارے سال میں مرنے والوں کا نام بھی لکھ دیا جاتا ہے اس رات تمہارے اعمال اٹھاۓ جاتے ہیں اور تمہارا رزق اتارا جاتا ہے

 

شب برأت

(3) ایک روایت میں ہے کہ اس رات تمام مخلوق کی مغفرت کر دی جاتی ہے سواۓ تین اشخاص کے کہ ان کی مغفرت نہیں ہوتی اور وہ سات یہ ہیں (1

 

مشرک) (2) والدین کا نافرمان (3) کینہ پرور (4) شرابی (5) قاتل (6) شلوار کو ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا (7) چغل خور اس رات ان تمام کی مغفرت نہیں ہوتی جب تک کہ یہ اپنے جرائم سے توبہ نہ کر لیں

(4)حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس رات میں اللہ کی عبادت کیا کرو اور دن کو روزہ رکھا کرو اس رات سورج غروب ہوتے ہی اللہ اپنے بندوں کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اعلان ہوتا ہے کہ کون ہے جو گناہوں کی بخشش کروانے والا ہو کون ہے جو رزق میں وسعت طلب کرے کون مصیبت زدہ ہے جو

اپنی مصیبت دور کروانا چاہتا ہو اس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہو

 

شب برأت

ان احادیث مبارکہ سے شب برأت کا جو خاکہ ملتا ہے اس میں کچھ احکام کرنے کا حکم دیا گیا ہے جن میں سے کچھ یہ ہیں

 

(1) پہلی حدیث میں حضور ﷺ کا ایک واقعہ ہے کہ آپ جنت البقیع تشریف لے گئے اس سے پتا چلتا ہے کہ اس رات میں قبرستان جانا ثابت ہے لہذا اس رات ایک کام یہ کیا جاۓ اور اپنے مرحومین کیلئے دعاء مغفرت کرنی چاہیئے اور یہ بھی یاد رہے کہ قبرستان جانا صرف ایک حدیث مبارکہ سے ثابت ہے لہذا اس حدیث

میں جتنا کچھ حضور ﷺ سے ثابت ہے صرف اسی کا اہتمام کرنا چاہیے اس کے علاوہ قبرستان میں اجتماعی طور پر جانا یا پھر قبرستان میں قبروں پر پھول پتیاں چڑھانا یہ ثابت نہیں ہے لہذا اس سے بچنا چاہیۓ

(2) اسی طرح حدیث سے پتا چلتا ہے کہ اس رات اعمال اٹھاۓ جاتے ہیں لہذا کوشش کرنی چاہیۓ کہ اچھے اعمال یعنی نوافل تلاوت توبہ استغفار میں مشغول رہنا چاہئے تاکہ ان اعمال کے حساب سے فیصلے ہوں چونکہ ان عبادات میں خلوت مطلوب ہے اس لیۓ عبادت گھر میں ہی کرنے کا اہتمام کرنا چاہیۓ محافل منعقد کرنا

 

شب برأت
جلسے جلوس کرنا یا باجماعت نوافل ادا کرنا مسنون نہیں ہے لہذا ان سے اجتناب کرنا چاہیۓ

 

(3)اور دن کا روزہ رکھنا جیسا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے اور اس کے علاوہ یہ روزہ ایام بیض کا روزہ ہوتا ہے لہذا دہرے ثواب کی امید ہے اس کا

بھی اہتمام کرنا چاہیے
اور تیسری حدیث میں کچھ لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی بخشش اس بابرکت رات میں بھی نہیں ہوتی لہذا وہ اعمال جن کی وجہ سے محرومی مقدر ہو اگر کسی

میں ہیں تو ان سے توبہ کرنی چاہئے اور اللہ سے معافی مانگی چاہیئے تاکہ اس بابرکت رات کے براکات حاصل ہوسکیں اور ان اعمال کے علاوہ جو اس حدیث میں بیان ہوۓ ان کے علاوہ کسی طرح کے اعمال کی اجازت نہیں ہے مثلا حلوہ پکانا پٹاخے پھوڑنا وغیرہ یہ خلاف شریعت کام ہیں ان سے بچنا چاہیے

 

Leave a Comment

WhatsApp us