حضرت موسیٰ پارٹ 2 | فرعون | Firown | Bani Israil | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 15) | Qasas ul Anbiya | Qasas un Nabiyeen | Qissa Bani Israil | The Best conversation About Hazrat Musa and Firown | Nabi

 

حضرت موسیٰ پارٹ 2

حضرت موسیٰ علیہ السلام پارٹ 2 | فرعون | Firown | Bani Israil | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 15) | Qasas ul Anbiya | Qasas un Nabiyeen | Qissa Bani Israil | The Best conversation About Hazrat Musa and Firown | Nabi
حضرت موسیٰ علیہ السلام پارٹ 2 | فرعون | Firown | Bani Israil | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 15) | Qasas ul Anbiya | Qasas un Nabiyeen | Qissa Bani Israil | The Best conversation About Hazrat Musa and Firown | Nabi

. . . . . . بسم اللہ الرحمان الرحیم. . . . . . .
( حضرت موسیٰ علیہ السلام  )

(سلسلہ نسب اور ابتدائی حالات )

 

آپ کا سلسلہ نسب اس طرح ہے موسیٰ بن عمران قاہث بن عازر بن لاوی بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہم السلام
اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ قرآن مجید میں مختلف مقامات پر فرمایا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ فرعون بنی اسرائیل پر ظلم کرتا تھا اور ان سے

نوکروں جیسا سلوک کرتا تھا اس کی ایک وجہ یہ بھی بیان کی جاتی ہے کہ بنی اسرائیل میں ایک بات یہ مشہور تھی جس کو وہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا قول کہتے تھے کہ بنی اسرائیل میں میں ایک شخص ہوگا جو فرعون کی سلطنت کو ختم کردے گا اور یہ بات ایک بنی اسرائیلی نے فرعون کے دربار میں کہ دی

اس کے علاوہ ایک روایت کے مطابق فرعون خواب بھی دیکھا کہ ایک آگ تمام فرعونیوں کے گھروں کو جلا رہی ہے اس کی تعبیر یہ بتائی گئی کہ بنی اسرائیل کا

 

 

ایک بچہ فرعون کی سلطنت کو ختم کر دے گا

 

حضرت موسیٰ پارٹ 2

 

بہرحال فرعون نے یہ سناتو بنی اسرائیل کے بچوں کو قتل کرنے کا حکم دے دیا اور اس طرح بہت سارے بچے قتل کر دۓ گئے ایک دن کسی نے فرعون سے کہا کہ اگر ان کو قتل کرتے رہے تو ایک دن خدمت کرنے والا کوئی نہیں رہے گا تو فرعون نے ایک سال بچوں کو قتل کرنے اور دوسرے سال چھوڑنےکا حکم جاری

کر دیا اور جس سال بچوں کو چھوڑا گیا اس سال حضرت ہارون علیہ السلام پیدا ہوئے اور جس سال بچوں کو قتل کیا جا رہا تھا اس سال حضرت موسیٰ علیہ السلام پیدا ہوئے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ولادت ہوئی تو آپ کی والدہ کے دل میں یہ بات آئی کہ ایک صدوق بنا کر اس میں آپ کو رکھ کر دریا نیل میں ڈال دیا جائے

چنانچہ ایسا ہی کیا اور آپ کو دریا میں ڈال دیا اور رسی صندوق کے ساتھ باندھ لی اور اس کو پکڑ کر رکھتی جب دودھ پلانا ہوتا رسی کے ذریعے کھینچ کر نکال لیتیں اور دودھ پلا کر صندوق واپس دریا میں ڈال دیتیں ایک دن رسی کواٹکانا بھول گئیں اور صندوق بہہ کر فرعون کےمحل میں آگیا کیونکہ دریائے نیل فرعون کے محل

 

حضرت موسیٰ پارٹ 2

 

کے قریب سے گزرتا تھا لونڈیوں نے صندوق دیکھا تو اس کو اٹھا کر دربار میں لے آئیں اور فرعون کے سامنے کھولا گیا تو اس میں موسیٰ تھے آپ کے حسن وجمال

 

کودیکھ کر فرعون کی بیوی آسیہ نےکہا کہ ہم اس بچے کو اپنا بیٹا بنا لیتے ہیں لہذا فرعون بھی مان گیا اس طرح آپ فرعون کے محل میں آگئے اور دودھ کی حاجت پر

دودھ پلایا گیا تو آپ کسی اور عورت کا دودھ پینے پر تیار نہیں تھے آپ کی ایک بہن فرعون کے دربار میں تھی اس نے کہا کہ میں ایک عورت کوجانتی ہوں جس کا دودھ یہ بچہ پی لے گا اس طرح آپ کی والدہ کو آپ کےدودھ پلانے پر مقرر کر دیا گیا اور آپ اپنی والدہ کے پاس واپس آگئے اور ملکہ آسیہ کی طرف سے آپ کی

تنخواہ بھی مقرر کر دی گئی
آپ اسی طرح محل میں رہے یہاں تک کہ آپ جوان ہو گئے

 

حضرت موسیٰ  پارٹ 2

 

(حضرت موسیٰ کے ہاتھوں ایک فرعونی کا قتل )

 

جب آپ جوان ہو گئے تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو علم وحکمت سے نوازا علماء فرماتے ہیں کہ یہ چالیس سال کی عمر کا زمانہ ہے جوانی کے اس زمانے میں ایک دن آپ کہیں سے گزر رہے تھے کہ ایک قبطی اور ایک اسرایئیلی آپس میں لڑ رہے تھے اسرائیلی نے آپ سے مدد طلب کی تو آپ اس کو مدد کیلئے چلے گئے اور قبطی کو تنبیہ

کیلئے ایک مکا مرا لیکن وہ اس کے لگنے سے مر گیا اور آپ کے منہ سے نکلا یہ تو شیطان کا عمل ہے اور اللہ سے اس پر معافی طلب فرمائی جب یہ بات فرعون کے پاس

پہنچی تو اس نے آپ کو لانے کا حکم جاری کر دیا آپ کو گرفتار کرنے سے پہلے ہی آپ کو کسی نے بتا دیا کہ بادشاہ تمہیں قتل کرناچاہتا ہے اس لیے شہر چھوڑ کر کہیں چلے جاؤ اور آپ مصر چھوڑ کر مدین تشریف لے آۓ

 

حضرت موسیٰ پارٹ 2
(حضرت موسیٰ مدین میں)

 

حضرت موسیٰ علیہ السلام مصر سے نکلے تو کس طرف جائیں کچھ پتا نہیں تھا پھر آپ نے مدین کی طرف منہ کر لیا اور چلتے چلتے مدین پہنچ گئے وہاں ایک کنویں کے

پاس رکے تو دیکھا کہ لوگ اپنی بکریوں کو پانی پلا رہے ہیں اور دو لڑکیاں ایک طرف ہو کر کھڑی انتظار کر رہی ہیں کہ لوگ پانی پلا کر فارغ ہوں تو وہ پانی پلائیں آپ نے ان سے پوچھا کہ تم کیوں پانی نہیں پلا رہی انہوں نے کہا کہ یہ سب پلا لیں گے اس کے بعد ہم پلائیں گی اس لیے کہ ہم عورتیں ہیں اور بکریاں خود چراتی

ہیں اور ہمارے والد بوڑھے ہیں آپ نے ان کی مدد کر کے ان کی بکریوں کو پانی پلایا اور وہ چلی گئیں اور آپ وہیں درخت کے نیچے بیٹھ گئے اور اپنی محتاجی اللہ سے بیان کی

 

یہ لڑکیاں حضرت شعیب علیہ السلام کی بیٹیاں تھیں انہوں نے گھر جا کر اپنے والد کو ساری بات بتائی تو انہوں نے ان میں سے ایک کو بھیجا کہ وہ آپ کو بولا لاۓ

چنانچہ وہ آپ کو اپنے والد کے پاس لے گئی آپ نے ساری بات حضرت شعیب علیہ السلام کو بتائی تو آپ نے فرمایا کہ آپ پریشان نہ ہوں اب آپ محفوظ مقام پر آگئے ہو اور اپنی ایک بیٹی کی شادی آٹھ سال بکریاں چرانے کے عوض ان سے کردی اور آپ نے وہاں دس سال پورے کیے اور دس سال بعد مصر آنے کا ارادہ

کیا اور اپنے بیوی بچوں کو لے کر روانہ ہو گئے

 

حضرت موسیٰ  پارٹ 2

 

(حضرت موسیٰ علیہ السلام کوہ طور پر)

 

آپ اپنے گھر والوں کے ساتھ روانہ ہو گئے اور راستے میں ایک جگہ اندھیرا ہونے کی وجہ سے معروف راستہ بھول گئے اور پتا نہ چل سکا کہ کہاں چل رہے ہیں چلتے

چلتے راستے میں ایک جگہ آگ جلتی دیکھی تو گھر والوں سے فرمایا کہ مجھے آگ نظر آرہی ہے میں جاتا ہوں شاید وہاں سے آگ لے آتا ہوں یا پھر کوئی راستہ بتانے

والا مل جائے گا اور آپ اس آگ کی طرف چل پڑے وہاں پہنچے تو دیکھا کہ ایک درخت ہے جس بر آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں لیکن وہ سرسبزوشاداب ہے آپ نے یہ دیکھ کر تعجب کیا

جس وادی میں آپ موجود تھے وہ وادی طوی تھی یہاں پر آپ کی اللہ تعالیٰ سے ملاقات ہوئی

Leave a Comment