حضرت عزیر علیہ السلام | Uzair | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 9) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Uzair | The Best conversation About Hazrat Uzair | Nabi

 

حضرت عزیر علیہ السلام | Uzair | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 9) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Uzair | The Best conversation About Hazrat Uzair | Nabi
حضرت عزیر علیہ السلام | Uzair | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 9) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Uzair | The Best conversation About Hazrat Uzair | Nabi

حضرت عزیر علیہ السلام

. . . . . . بسم اللہ الرحمان الرحیم. . . . . . .
(حضرت عزیر علیہ السلام)

 

امام ابن عساکر نے فرمایا آپ کا نام عزیر بن حیوۃ ہے حضرت عبداللہ بن سلام کا قول ہے کہ جن اس کو اللہ تعالی نے سو سال کے بعد دوبارہ زندہ کیا وہ حضرت عزیر علیہ السلام تھے حضرت وہب بن منبہ فرماتے ہیں کہ حضرت عزیر علیہ السلام بڑے متقی اور پرہیزگار انسان تھے ایک دن اپنے کھیت کی دیکھ بھال کے لیے

تشریف لے گئے واپسی تشریف لا رہے تھے کہ کھنڈر سے گزر ہوا گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے اپ کھنڈر کے اندر تشریف لے گئے اور اپنے گدھے سے نیچے اتر ائے اپ کے پاس ایک ٹوکری میں انجیر اور دوسری ٹوکری میں انگور تھے اپ ایک ویران عمارت کے پاس تشریف لے گئے اپنا پیالہ نکالا اور اس میں

انگوروں کا رس نکالا اپ کے پاس جو خشک روٹی تھی وہ نکالی اور رس میں ڈال دی تاکہ وہ نرم ہو جائے اور اپ کھا سکیں اس کو رکھ کے اپ ٹیک لگا سو گئے اپ کی نظر چھت کی طرف پڑی تو اپ نے سوچا کہ چھت تو باقی ہے لیکن اس کے نیچے زندگی گزارنے والوں کی بوسیدہ ہڈیاں موجود ہیں اور فرمانے لگے کہ اس حال میں

اللہ ان کو کیسے دوبارہ زندہ کرے گا یہ شک کے طور پر نہیں بلکہ تعجب کے طور پر فرمایا اللہ تعالیٰ نے ایک فرشتے کو بھیجا اور حکم دیا ان کی روح قبض کر لو فرشتے نے آپ کی روح قبض کر لی اور آپ اسی حالت میں سو سال رہے اس سو سال میں بنی اسرائیل پر مختلف احوال گزرے سو سال بعد اللہ نے ایک فرشتے کو بھیجا اس نے

 

آپ کا دل پیدا کیا آپ کی آنکھیں پیدا کیں تاکہ آپ دیکھ اور سمجھ سکیں کہ اللہ مردوں کو کیسے دوبارہ زندہ کرے گا اس کے آپ کی ہڈیاں گوشت وغیرہ پیدا ہوۓ یہ سب کچھ آپ دیکھ اور سمجھ رہے تھے جب آپ کے اعضا مکمل ہو گئے تو فرشتے نے پوچھا کہ آپ اس حالت میں کتنا عرصہ رہے آپ نے فرمایا ایک دن

 

حضرت عزیر علیہ السلام

 

یا اس سے کچھ کم فرشتے نے کہا آپ سو سال اس حال میں رہے ہیں اپنے کھانے کی طرف دیکھیں وہ اسی طرح باقی ہے جیسا تھا یعنی انگور کا رس بھی خراب نہیں ہوا اور روٹی بھی اسی طرح خشک ہے انگور اور انجیر تازہ حالت میں ہیں فرشتے نے کہا کہ اپنے گدھے کو دیکھیں آپ نے دیکھا تو وہ بوسیدہ حالت میں تھیں فرشتے نے

ان کو آواز دی تو وہ ہر طرف سے اٹھ کر آگئیں فرشتے نے ان کو عزیر علیہ السلام کے سامنے ان کو جوڑ دیا اس کے بعد پٹھے اور بال آگئے اور گوشت بھی آگیا اور فرشتے نے اس میں پھونک ماری تو وہ کھڑا ہو گیا اور آسمان کی طرف منہ کر کے بولنے لگا اس سارے قصے کو اللہ تعالی نے سورۃ البقرہ میں بیان فرمایا ہے اس کے بعد

آپ علیہ السلام گدھے پر سوار ہوئے اور اپنی بستی روانہ ہوگئے وہاں کوئی بھی آپ کو نہ پہچان سکا اور نہ آپ کسی کو پہچان سکے اپنا گھر بھی نہیں ملا گھر کی تلاش میں کہیں اور نکل گئے الغرض جب گھر مل گیا تو وہاں ایک بڑھیا اپاہج بیٹھی تھی جس کی عمر ایک سو بیس سال تھی اور یہ آپ کی باندی تھی جب آپ یہاں سے گئے

 

تھے تو اس کی عمر بیس سال تھی آپ نے اس کو پہچان لیا اور پوچھا اللہ کی بندی یہ عزیر کا گھر ہے؟ وہ یہ سن کر رونے لگی اور کہا کہ عرصہ ہو گیا کسی نے عزیر کا نام بھی نہیں لیا آپ نے فرمایا میں عزیر ہوں اس نے کہا سبحان اللہ عزیر تو سو سال سے غائب ہیں اور ہمیں ان کے بارے میں کچھ پتا نہیں ہے آپ نے فرمایا کہ میں

حضرت عزیر علیہ السلام

 

ہی عزیر ہوں اور اللہ نے مجھے سو سال مردہ حالت میں رہنے کے بعد دوبارہ زندگی دی ہے اس نے کہا کہ غزیر تو مستجاب الدعوات تھے اگر آپ سچ کہ رہے ہیں تو میری لیے دعا کریں کہ اللہ مجھے بینائی عطا فرمائیں اور میں آپ کی زیارت کر سکوں آپ نے اس کیلئے دعا کی اورآنکھوں پر ہاتھ پھیرا تو وہ ٹھیک ہو گئی اور اس کی

ٹانگیں بھی ٹھیک ہو گئیں وہ آپ کو لے کر اس مجلس میں گئی جہاں آپ کا ایک سو اٹھارہ سالہ بیٹا اور پوتے موجود تھے اور جا کر کہا کہ میں تمہاری فلاں باندی ہوں اور یہ تمہارے والد عزیر علیہ السلام ہیں لوگ اٹھ کر آپ کے پاس آۓ اور آپ کے بیٹے نے کہا کہ ابا جان کے کندھوں کے درمیان نشان تھا اگر آپ سچ میں

وہی ہیں تو وہ دکھائیں آپ نے دکھا دیا لوگوں نے کہاکہ کہ عزیر کو سب سے زیادہ تورات یاد تھی اور بخت نصر نے تورات کے نسخوں کو جلا دیا ہے لہذا آب دوبارہ

 

لکھوا دیں کیوں کہ باقی لوگوں کو تھوڑا تھوڑا حصہ یاد ہے مکمل یاد نہیں ہے آپ لوگوں کو ساتھ لے گئے اور تورات کا وہ نسخہ نکالا جو آپ کے والد نے بخت نصر

حضرت عزیر علیہ السلام

 

کے ڈر سے چھپا دیا تھا اور آپ کے علاوہ کسی کو بھی اس کا علم نہیں تھا اس کے اوراق بوسیدہ ہو گئے تھے اس کے بعد آپ لوگوں لے گئے اور ایک درخت کے نیچے بیٹھ گئے اور آسمان سے دو ستارے آۓ اور آپ کے شکم میں داخل ہو گئے اس کے بعد آپ نے ساری تورات لکھوا دی یہ سارا واقعہ عراق کے علاقے دیرحزقیل

میں پیش آیا مشہور قول کے مطابق آپ بنی اسرائیل کے نبی اور آپ کا دور حضرت داؤد اور سلیمان علیھما السلام اور حضرت زکریا اور یحیی علیھما السلام کے درمیان کا ہے

حضرت عبداللہ بن سلام سے کسے نے پوچھا کہ یہود عزیر علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا کیوں کہتے ہیں تو آپ نے تورات لکھوانے کا واقعہ وجہ بیان فرمائی

 

rasool

seerat un nabi

sirat un nabi

hadis nabi

total nabi in islam

seerat un nabi in english

seerat un nabi in urdu

seerat e nabi

allah & muhammad

allah humma sallay ala sayyidina muhammad

asma e nabi

asma un nabi

qasas ul anbiya in urdu pdf free online reading
qasas ul anbiya pdf in english
qasas ul anbiya in urdu pdf free download for pc
qasas ul anbiya urdu pdf archive
qasas ul anbiya darussalam pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf dawateislami
qasas ul anbiya download
qasas ul anbiya
qasas ul anbia
qasas ul anbiya in urdu pdf download
demet özdemir
dipika kakar
halil ibrahim ceyhan
ibrahim ali khan
ibrahim celikkol
ibrahim john
ibrahim çelikkol
johnny ibrahim
qasas ul anbiya in urdu part 1 pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf free download for pc
qasas ul anbiya book pdf download
qasas ul anbiya ibn kathir pdf
qasas ul anbiya darussalam
qasas ul anbiya pdf in english
qasas ul anbiya arabic pdf

nooh in which para

surah nooh full read online
qasas ul anbiya in urdu part 1 pdf

Leave a Comment