اسمانی کتب پر ایمان | Books | 5 Aqaid e Islam in Urdu ( topic no 7) | Iman | Believe | Best Topic On Heavenly Books

اسمانی کتب پر ایمان | Books | 5 Aqaid e Islam in Urdu ( topic no 7) | Iman | Believe | Best Topic On Heavenly Books
اسمانی کتب پر ایمان | Books | 5 Aqaid e Islam in Urdu ( topic no 7) | Iman | Believe | Best Topic On Heavenly Books

 

اسمانی کتب پر ایمان

اسمانی کتب پر ایمان

اسمانی کتابوں سے مراد کون سی کتابیں ہیں اسمانی کتب سے مراد وہ کتابیں ہیں جو اللہ پاک نے انبیاء پر نازل فرمائیں اللہ نے انسان کو پیدا فرمایا تو پیدا فرما کر یوںہی بے کار نہیں چھوڑ دیا بلکہ اللہ نے انسان کو پیدا فرما کر پھر اس کی اصلاح اور تعلیم کے لیے انبیاء اکرام بھیجے پھر ان

انبیاء اکرام کو کتب اور صحیفے عطا کیے اوران کتب اور صحیفوں کے ذریعہ سے انسانوں کو زندگی گزارنے کی تعلیمات فراہم کی گئیں اللہ نے ہر قوم کو ان کی ضروریات اور اس وقت کے حالات و واقعات کے مطابق تعلیمات فراہم کیں

اب سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ کیا سابقہ اسمانی کتب پر ایمان لانا ضروری ہے

بنیادی عقائد اسلام پانچ ہیں

اللہ پر ایمان لانا
رسولوں پر ایمان لانا
فرشتوں پر ایمان لانا
آسمانی کتب پر ایمان لانا
آخرت پر ایمان لانا

ان پانچ بنیادی عقائد پر ایمان لانا ضروری ہے تبھی ہمارا ایمان مکمل ہوتا ہے انہی بنیادی عقائد میں سے ایک عقیدہ اسمانی کتب پر ایمان لانا ہےائیے اس ٹاپک پر تفصیلا گفتگو کرتے ہیں

 

اسمانی کتب پر ایمان

ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے

 

ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ تمام سابقہ اسمانی کتابوں پر ایمان لائے جتنی بھی اسمانی کتب اور صحیفے نازل ہوئے سب پر ایمان لانا ضروری ہے اس بات پر ہمارا پختہ یقین ہو کہ وہ برحق ہیں اور حق سچ ہیں اور اللہ کی طرف سے نازل کیے گئے ہیں اور اللہ نے سابقہ

امتوں کی اصلاح کے لیے یہ کتابیں نازل فرمائی تھیں لیکن بعد میں وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلیاں ہو گئیں لوگوں نے اپنی مرضی سے ان میں تبدیلیاں اور تحریفات کر دی اس لیے وہ کتابیں اور صحیفے اپنیاصلی شکل میں موجود نہ رہے اس لیے اس لیے ان

کتابوں کے اندر موجود مواد اب تحریف شدہ ہے کتابیں چونکہ اپنی اصلی شکل میں موجود نہ رہیں اس لیے ان کتابوں پر عمل کرنا درست نہیں

اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ایمان لانا ضروری ہے تو پھر عمل کرنا کیوں ضروری نہیں یا پھر عمل کرنا کیوں درست نہیں

تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایمان لانا تو اس لیے ضروری ہے کہ یہ کتب اللہ کی طرف سے نازل ہوئی اور اللہ کے پیغمبر ان کو لائے اور اللہ کے پیغمبروں نے ان کی تعلیمات بیان کی اور جس وقت یہ کتب نازل ہوئی تھی اس وقت ان کا پیغام حق اور سچ تھا اور وہ پیغمبر بھی برحق

تھے اس لیے یہ ایمان کے عقائد میں سے ہے کہ ان کتابوں پر ایمان لایا جائے کیونکہ وہ اللہ کی طرف سے نازل کردہ تھی اور ان میں موجود تعلیمات بھی اللہ کی طرف سے بیان کرتا تھی اب رہی یہ بات کہ عمل کرنا کیوں ضروری نہیں بلکہ عمل کرنے والا گناہ گار کیوں

ہوتا ہے اس لیے کہ وہ کتابیں اپنی اصل شکل میں موجود نہیں ہیں لوگوں نے ان کے اندر اپنی مرضی سے تبدیلیاں کیں اور اپنی مرضی سے قوانین لکھ دیے اس لیے ان کتب کے اندر موجود معلومات پر ایمان لانا ضروری نہیں کیونکہ اصل معلومات اور لوگوں کی لکھی ہوئی

باتیں اپس میں غلط ملط ہو گئیں اب نئے لوگوں کے لیے یہ فیصلہ کرنا ممکن نہیں رہا کہ اس میں سے اللہ کی طرف سے نازل کی ہوئی کون سی بات ہے اور لوگوں کی لکھی ہوئی کون سی بات ہے

دوسرا جواب

اللہ کا ہمیشہ سے یہ طریقہ رہا ہے کہ اس نے ہماری رہنمائی کے لیے انبیاء کرام بھیجے اور ان انبیاء کرام کے ذریعے اسمانی کتب بھیجی ہر کتاب میں اللہ نے اس وقت کے حالات و واقعات کے مطابق رہنمائی فراہم کی کہ جس طرح کے حالات اس وقت تھے جس طرح کی ان کی

اس وقت کی ضروریات تھیں اسی وقت کے مطابق اللہ نے ان میں تعلیمات نازل فرمائی اور وہ تعلیمات ایک مخصوص مدت اور مخصوص قوم تک کے لیے محدود ہوتی تھی کیونکہ اللہ پاک نے سابقہ انبیاء کو مخصوص قوم اور مخصوص مدت تک کے لیے لوگوں کی

رہنمائی کے لیے بھیجا پھر جب ان انبیاء کی رحلت کا وقت ا جاتا تو وہ رحلت فرما جاتے پھر ایک وقت تک تو ان کی امت ان کی بتائی ہوئی تعلیمات پر عمل کرتی رہتی پھر جیسے جیسے وقت گزرتا جاتا ان کی امت برائیوں میں مبتلا ہوتی جاتی اپنی مرضی سے کتابوں میں تبدیلیاں کر

لیتی بے حد ف** اور عریانی اختیار کر لیتی اور فحش کاموں میں حد سے بڑھ جاتی اور اپنی کتاب میں اس قدر تحریفات اور تبدیلیاں کر لیتی کہ درست اور غلط کا فرق کرنا مشکل ہو جاتا اللہ کی بتائی ہوئی تعلیمات اور بندوں کی اپنی شامل کی ہوئی باتیں اس قدر غلط ملط ہو جاتی کہ

اس میں سے درست کو منتخب کرنا ناممکن ہو جاتا اس وقت اللہ نیا نبی بھیج دیتے تاکہ وہ جا کر ان کی اصلاح کرے اس لیے نہیں کتاب بھیجتے

 

اسمانی کتب پر ایمان

 

نئی کتاب کے نازل ہونے سے پہلی کتاب منسوخ ہو جاتی

 

جب اللہ پاک نیا نبی بھیج دیتے تو پہلے نبی کی لائی ہوئی تعلیمات کو منسوخ فرما دیتے اس لیے کہ لوگوں نے اس نبی کے لائے ہوئے دین میں تحریفات کر لی تھیں اور کتابوں میں اپنی مرضی سے دین لکھ لیا تھا لہذا اب وہ کتاب منسوخ ہو جاتی اور وہ دین بھی منسوخ ہو جاتا نئی

کتاب کے نازل ہونے سے پہلی کتاب کے منسوخ ہونے کی وجہ بھی سمجھ اگئی ہوگی اپ کو اس تنصیح کی وجہ سے بھی اب سابقہ کتب میں بیان کی گئی تعلیمات پر عمل کرنا ضروری نہیں بلکہ اگر اب بھی کوئی ان کتب کی تعلیمات پر عمل کرے گا تو وہ اللہ کے ہاں گنہگار ہے

 

گنہگار ہونے کا پتہ کیسے چلا

 

ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ ایک صحابی حضرت عبداللہ جو کہ دینی عیسوی پر قائم تھے پھر جب نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تو انہوں نے اسلام قبول کر لیا اور اب وہ دین محمدی کے مطابق زندگی بسر کر رہے تھے ایک دن انہوں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم

سے سوال کیا کہ اے اللہ کے نبی اگر میں دین محمدی پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ دین عیسوی پر بھی عمل کر لیا کروں تو کیا یہ درست ہے اللہ کے نبی نے ان کو سختی سے منع فرمایا اور یہ فرمایا کہ اب اپ پر صرف اسی ایک دین پر عمل کرنا ضروری ہے

 

منع کیوں فرمایا تھا اللہ کے نبی نے اس لیے منع فرمایا کیونکہ اب سابقہ دین کی تعلیمات منسوخ ہو گئی تھیں اور منسوخ شدہ تعلیم پر عمل کرنا گناہ تھا

اسمانی کتابوں کی تعداد

اسمانی کتابوں کی تعداد چار ہے

تورات
زبور
انجیل

اسمانی کتب پر ایمان | Books | 5 Aqaid e Islam in Urdu ( topic no 7) | Iman | Believe | Best Topic On Heavenly Books
اسمانی کتب پر ایمان | Books | 5 Aqaid e Islam in Urdu ( topic no 7) | Iman | Believe | Best Topic On Heavenly Books

اور قران پاک

تورات

تورات حضرت موسی علیہ السلام پر نازل ہوئی

زبور

زبور حضرت داؤد علیہ السلام پر نازل ہوئی

انجیل

انجیل حضرت عیسی علیہ السلام پر نازل ہوئی

قران پاک

قران پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا
کتابوں میں اللہ پاک نے انسانوں کو زندگی گزارنے کا طریقہ سکھایا اگر ہم اسی طریقہ کے مطابق زندگی گزاریں جو ہمیں اللہ پاک نے سکھایا ہے ہم ضرور کامیاب و کامران ہوں گے دنیا میں بھی اور اخرت میں بھی اگر ہم اس کے برعکس چلیں گے کو ہمیں دنیا اور اخرت دونوں جہانوں میں رسوائی ملے گی اور دونوں جہانوں میں ہم ناکام ہوں گے

اسمانی کتب پر ایمان | Books | 5 Aqaid e Islam in Urdu ( topic no 7) | Iman | Believe | Best Topic On Heavenly Books
اسمانی کتب پر ایمان | Books | 5 Aqaid e Islam in Urdu ( topic no 7) | Iman | Believe | Best Topic On Heavenly Books

اسمانی کتب پر ایمان

ایک وضاحت طلب نقطہ

 

جب دین سارا کا سارا اللہ ہی کا ہے اور ہم سب اسی کے بندے ہیں اور اس کے حکم کے پابند ہیں وہ جو حکم نازل کرے ہمارا کام اس کے اگے سر جھکانا ہے نہ کہ اپنی من مانی اور مرضیاں کرنا ہم تو اسی کے حکم کے تابع ہیں وہ جو حکم نازل کرے گا ہمارا کام ہے اس کی

فرمانبرداری کرنا جب اس کے حکم نازل کیا کہ میرے اس نبی کی فرمانبرداری کرو تو ہمارے اوپر اس کی فرمانبرداری لازم ہے پھر جب ان کی تعلیمات کی ان کی امت نے حفاظت نہ فرمائی تو رب نے ایک اور نبی بھیج دیا اور اس کے ذریعے سے ایک اور کتاب نازل فرما دی اور

فرمایا کہ اس کی فرمانبرداری کرو کیونکہ تم نے حساب کا نبی کی فرمانبرداری چھوڑ دی اور اس کی لائی ہوئی تعلیمات کی حفاظت نہیں کر سکے لہذا میں نے وہ منسوخ فرما دی اب اس کی فرمانبرداری کرو

تو جب دین نازل کرنے والی ایک ذات ہے تو سادی ان سارے کا سارا ایک جیسا ہے ہر نبی نے ایک ہی دین کی تبلیغ کی ہے تمام انبیاء ایک ہی دین لائے ہیں اور تمام انبیاء نے ایک ہی بات بتائی کہ اللہ ایک ہے وہ وحدہ لا شریک ہے اس کا کوئی شریک نہیں

دین اسلام میں دو طرح کے مسائل ہیں

اصولی مسائل
فروعی مسائل

اصولی مسائل
اصولی مسائل ایک جیسے ہیں تمام انبیاء کی شریعتوں میں ایک جیسے ہیں ہر نبی نے ایک ہی بات کی تبلیغ کی اللہ کی وحدانیت کا اقرار اس پر کام الیقین اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا جیسے کہ نماز روزہ حج وغیرہ

فروعی مسا ئل
ہاں فرو عی مسایل میں اختلاف تھا وہ ہر نبی کی شریعت میں مختلف تھے جیسے نماز
نماز ہر شریعت میں موجود تھی لیکن نماز کا طریقہ ہر شریعت میں مختلف رہا ہے اسی طرح سے روزہ ہر شریعت میں رہا ہے لیکن روزے کا

طریقہ مختلف رہا جیسا کہ شریعت محمدیہ سے پہلے روزہ رکھنے کا طریقہ یہ تھا کہ ایک شخص نے صبح سحری کی اور روزہ رکھا شام کے وقت اس کا روزہ افطار ہوگا اب اگر افطاری کے بعد اس کو تھوڑی سی بھی نیند اگئی تو اس کا دوبارہ روزہ شروع ہو جائے گا کیونکہ اس شریعت میں

رات اور دن دونوں روزے ہوتے تھے صرف افطاری کے وقت تھوڑا سا ٹائم ہوتا تھا جس میں روزہ دار کھا پی سکتا تھا اور اگر کھانے پینے کے بعد اس کو نیند اگئی یا اونگ ا گئی یا کھانا کھانے سے پہلے ہی اس کو نیند اگئی تو اس کا اگلا روزہ شروع ہو جائے گا تو یہ فروعی مسائل تھے جو

ہر شریعت میں مختلف رہے ہیں لیکن اصولی مسائل تمام شریعتوں میں ایک جیسے تھے

 

اسمانی کتب پر ایمان
اب سوال پیدا یہ ہوتا ہے کہ فروعی مسائل میں اختلاف کیوں جب تمام شریعت بھیجنے والی ایک ہی ذات ہے تو پھر ان مسائل میں اختلاف کیوں

 

اس کا جواب یہ ہے کہ فروعی مسائل ہر امت کو ویسے ہی ملے جو اس وقت کے حالات و واقعات کی ضرورت تھی اور چونکہ سابقہ شریعتیں مختصر وقت اور مختصر عرصہ کے لیے تھی اس لیے اللہ نے ان کو مختصر مسائل دیے جو اس وقت کے لوگوں تک محدود ہوتے

تھے کیونکہ اللہ کو پتہ تھا کہ ایک مخصوص وقت کے بعد میں نے ایک نیا نبی بھیج دینا ہے تو پھر ان کی جو ضرورت اور جو حاجت ہوگی اس کے مطابق ان کو سب کچھ بتا دیا جائے گا اور چونکہ سب سے اخر میں اخری نبی حضرت محمد ائے اور ان کی شریعت چونکہ اخری شریعت

سے تھی اور اللہ نے یہ فیصلہ فرما دیا تھا کہ اب کوئی نبی نہیں ائے گا جب کوئی نیا نبی نہیں ائے گا تو شریعت کیسے ا سکتی ہے
لہذا اس شریعت میں تمام مسائل سمو دیے جن کی قیامت تک ضرورت پڑنی تھی تاکہ انے والے لوگوں کو پیش انے والے مسائل سے متعلق رہنمائی مل سکے

 

اسمانی کتب پر ایمان
اگر سابقہ امتوں نے اپنی کتابوں میں تبدیلیاں کر دی تو اس امت نے تبدیلی کیوں نہیں کی یہ امت بھی تو کر سکتی تھی 

 

 

یہ امت اپنی کتاب میں تبدیلی اس لیے نہیں کر سکتی کہ اللہ نے قران میں فرمایا کہ میں نے اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے

ارشاد باری تعالی ہے

انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحفظون

بے شک ہم نے ہی قران کو نازل کیا ہے اور ہم اس کی حفاظت کرنے والے ہیں

اللہ پاک نے اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ خود لیا اس لیے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کر سکا اور نہ ہی کوئی قیامت تک اس کی تبدیلی کر سکتا ہے 1400 سال گزر گئے کوئی تبدیلی نہیں کر سکا کیونکہ اس کا محافظ اللہ ہے اب اگر کسی کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے اب اگر

کسی کے ذہن میں یہ سوال ائے کہ اللہ نے سابقہ کتابوں کی حفاظت کا ذمہ کیوں نہیں دیا وہ سابقہ کتابوں کی حفاظت کا ذمہ بھی تو لے سکتا تھا جی ہاں بالکل اپ کے ذہن میں یہ بات ا سکتی ہے اور شیطان ذہن میں یہ سوال ڈالتا ہے تو اس کا جواب سنیے پہلے تو یہ بات جانیے کہ اللہ

نے اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ کیوں لیا قران کی حفاظت کا ذمہ اس لیے لیا کہ اللہ یہ طے کر چکے تھے کہ حضرت محمد اور ان کی لائی ہوئی کتاب اخری کتاب ہے نہ کوئی کتاب بھیجنی ہے اور نہ ہی کوئی نبی بھیجنا ہے بلکہ قیامت بھیجنی ہے جب اس امت کے حالات سابقہ امتوں

جیسےہو گئے یا ان سے بھی بدتر تو ان پر قیامت بھیج دی جائے گی تو قران کی حفاظت اس لیے فرمائی تاکہ دنیا کا کوئی انسان یہ نہ کہے کہ اللہ تیری بھیجی ہوئی کتاب اپنی شکل میں موجود نہیں تھی اس لیے مجھے پتہ نہ چل سکا کہ مجھے کیا کرنا ہے قران میں اپ کے کام اور لوگوں کی

بتائی ہوئی باتیں خلت ملت ہو گئی تھی اس لیے فیصلہ کرنا مشکل ہو گیا تھا کہ کیا درست ہے اور کیا غلط ہے

 

اس لیے اللہ نے اس کو محفوظ فرما دیا تاکہ کوئی اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہ کر سکے اور قران میں اس بات کا واضح اعلان فرما دیا کہ اس کتاب کو میں نے محفوظ کر دیا ہے ا کے سب کو پتہ چل جائے کہ اس کے اندر کسی انسان نے اپنی مرضی سے کچھ نہیں لکھا اور ہر انسان بلا

جھجک اس کی بتائی ہوئی تعلیمات پر عمل کرے

اب اتے ہیں اس بات کی طرف کہ سابقہ کتابوں کی حفاظت کا ذمہ کیوں نہ لیا

سابقہ کتابوں کی حفاظت کا ذمہ اس لیے نہیں لیا کہ اللہ نے یہ طے کر رکھا تھا کہ جب یہ امت کا شکار ہو گئی تو میں ایک نیا نبی بھیج کر ان کی اصلاح اور رہنمائی فرما دوں گا دوسری بات یہ کہ انسانوں کو یہ بتانا مقصود تھا کہ تم اس قدر قائم ہو کہ کتاب اللہ میں بھی اپنی مرضی کا دین

لکھ دیتے ہو اور کتاب اللہ میں بھی تبدیلیاں کر دیتے ہو اس لیے ہمیں سابقہ امتوں کا حال دکھانا مقصود تھا ان کا حال دکھا کر اس کے بعد یہ بات واضح کر دی کہ اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ میں لوں گا میں کوئی کسی قسم کی تبدیلی نہیں کر سکے گا گھر میں نے اس کتاب کی

حفاظت کا سلمان نہ لیا اس کتاب کا بھی وہی حال کرو گے جو سابقہ امتوں نے اپنی کتابوں کا کیا

 

4 asmani kitab kis par nazil hui in urdu
4 asmani kitab name in urdu
4 asmani kitab kis par nazil hui in english
5 asmani kitabon ke naam
4 asmani kitab name in english
4 asmani kitab kis nabi par nazil hui
asmani kitab pdf
asmani kitab kin par nazil hui
4 asmani kitab kis par nazil hui
4 asmani kitab name
4 asmani kitab kis par nazil hui in urdu
asmani kitabain or nabi in urdu
5 asmani kitabon ke naam
5 asmani kitaben name in urdu
4 asmani kitab name in english
4 asmani kitab kis par nazil hui in english

Web results

Leave a Comment