Duha (نماز چاشت) | Chasht Nawafil Prayer Timing | Nafl prayer

چاشت:
جب سورج بلند ہو جائے اور دھوپ اتنی زیادہ پھیل جائے کہ دوسرا پہر شروع ہو جائے تو زوال سے پہلے پہلے جو نماز پڑھی جاتی ہے اسے اصطلاح میں نمازِ “چاشت” کہتے ہیں۔
سورج میں گرمی آجانے کے بعد زوال سے قبل دو، چار، آٹھ رکعات پڑھتے ہیں۔
دس گیارہ بجے کے قریب جب سورج خوب روشن اور چمک دار ہو جائے تو اس وقت نماز چاشت ادا کی جائے گی۔ چاشت کی نماز دو رکعات سے لے کر بارہ رکعت تک ثابت ہے۔ اگر کوئی دو رکعت بھی پڑھ لے تو اس شخص کو بھی چاشت کی نماز کا ثواب ملے گا۔ لیکن بہتر یہ ہے کہ چار یا آٹھ رکعات پڑھیں جائیں۔  

حضرت معاذہ فرماتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ سے پوچھا کہ “كم كان رسول الله صلی اللّٰہ علیہ وسلم صلاة الضحى قالت اربع ركعات ويزيد ما شاء الله” (صحیح مسلم جلد 01 صفحہ 249)۔ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نماز ضحٰی(چاشت) کی کتنی رکعتیں پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ آپ چار رکعتیں پڑھتے تھے اور (کبھی) اس سے زیادہ بھی جس قدر اللہ چاہتا تھا پڑھتے تھے۔ 

Duha (نماز چاشت) | Chasht Nawafil Prayer Timing  | Nafl prayer
Duha (نماز چاشت) | Chasht Nawafil Prayer Timing | Nafl prayer

حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم چار رکعات (چاشت) ایک سلام سے پڑھا کرتے تھے۔ (مسند ابو یعلی: تحقیق حسین سلیم اسد: 4366۔ صحیح)
حضرت ام ہانی بنت ابی طالب فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن آٹھ رکعات چاشت کی نماز پڑھی اور ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرا۔ (باب صلاة الضحى: 1292۔ اسناده على شرط البخاری: التلخيص الخير: باب صلوٰة التطوع: 536)

اکثر علماء کرام فرماتے ہیں کہ چاشت کی نماز مستحب ہے اس لیے چاشت کی نماز کو کبھی پڑھ لیا جائے اور کبھی چھوڑ دیا جائے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ بھی ایسی ہی تھی جیسا کہ ترمذی شریف میں ابو سعید خدری کی روایت سے منقول ہے۔ اکثر صحابہ کرام اور تابعین کا بھی اسی طرح کا عمل تھا۔ 

 

نمازِ چاشت کی فضیلت:
01۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص چاشت کی بارہ رکعات پڑھتا ہے تو اللہ پاک اس کے لیے جنت میں ایک سونے کا محل تیار کرتے ہیں۔ (ترمذی شریف جلد 01 صفحہ 108)
02۔ حضرت ابودرداء سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو آدمی چاشت کی دو رکعت نماز پڑھتا ہے وہ غافلین میں سے شمار نہیں ہوتا اور جو شخص چار رکعات پڑھے وہ عبادت گزاروں میں شمار ہوتا ہے اور جو چھ پڑھے اسکا پورا دن سلامتی کے ساتھ گذرتا ہے اور جو آٹھ پڑھے اللہ اسے فرمانبرداروں میں سے لکھ دیتے ہیں اور جو بارہ پڑھے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک محل بنا دیتے ہیں۔ 

Related searches
چاشت کا معنی
اشراق اور چاشت کی نماز
چاشت کی فضیلت
چاشت کا وقت اسلام آباد
چاشت کی نماز کا وقت لاہور
نماز چاشت پڑھنے کا طریقہ
چاشت کی نماز کا وقت دعوت اسلامی
چاشت کی نماز کی رکعت

Leave a Comment