Night Prayer (نماز شب) | نمازِ تہجد کی فضیلت | Tahajjud Ki Namaz Kay Fazail

 نمازِ تہجد:
تہجد کی نماز نفل نماز ہے جو کہ عشاء کے بعد کچھ دیر نیند کرکے رات کے آخری تہائی حصہ میں پڑھی جاتی ہے۔ نمازِ تہجد کی رکعات کی تعداد آٹھ ہے۔ تہجد کی رکعات کم سے کم چار بھی پڑھ سکتے ہیں جیسا کہ صحیح بخاری میں ہے اور زیادہ سے زیادہ بارہ بھی پڑھ سکتے ہیں جیسا کہ مسیح مسلم میں ہے۔ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا معمول آٹھ رکعات تہجد پڑھنے کا تھا اور کبھی کبھی چار یا بارہ رکعات پڑھنا بھی ثابت ہے۔

Muslim praying in Tashahhud posture

نمازِ تہجد کی فضیلت: 

 

قرآن وحدیث میں نماز تہجد کی بہت بڑی فضیلت آئی ہے۔ چنانچہ قرآن مجید میں اللّٰہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں کہ: “وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَّإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَا مَا وَ الَّذِينَ يَبِیْتُوْنَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامََا (سورة فرقان۔آیت 63۔64)
ترجمہ:
اور رحمان کے خاص بندے وہ ہیں جو زمین پر آہستگی سے چلتے ہیں اور جب ان سے جاہل بحث کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں بس سلام ہو اور راتوں کو اپنے رب کے آگے سجود اور قیام میں لگے رہتے ہیں۔

(عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَيْكُمْ بِقِيَامِ اللَّيْلِ فَإِنَّهُ دَأْبُ الصَّالِحِينَ قَبْلَكُمْ وَهُوَ قُرْبَةٌ لَكُمْ إِلَى رَبِّكُمْ وَمَكْفَرَةٌ لِلسَّيِّئَاتِ وَمَنْهَاةٌ عَنِ الْإِثْمِ رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ)
رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا رات کا قیام (یعنی نماز تہجد کا اہتمام کیا کرو ) کیونکہ یہ نیک لوگوں کا طریقہ ہے اور قرب الٰہی کا سبب ہے اور گناہوں کے دور کرنے کا سبب ہے اور گناہ سے حفاظت کا سبب ہے۔
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز تہجّد کی نماز ہے۔

نمازِ تہجد کا وقت: 

نمازِ تہجد کا مستحب وقت رات کا آخری حصہ ہے اور صبح تک باقی رہتا ہے۔ جیسا کہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ:
عن أبي هريرة رضی الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: “ينزل ربنا تبارك وتعالى كل ليلة إلى السماء الدنيا حين يبقى ثلث الليل الآخر يقول: من يدعوني فأستجيب له؟ من يسألني فأعطيه؟ من يستغفرني فأغفر له” متفق عليه۔
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمارا رب تبارک و تعالی ہر رات کے آخری تہائی حصہ میں آسمان دنیا پر تشریف لے آتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ ہے کوئی دعا کرنے والا کہ میں اس کی دعا قبول کروں؟ ہے کوئی مانگنے والا کہ میں اس کو عطاء کروں؟ ہے کوئی بخشش کا طلب کرنے والا کہ میں اس کو بخش دوں۔ اور ترمذی شریف میں یہ اضافی الفاظ ہیں “حتی يضيئی الفجر”یعنی طلوع فجر تک یہی کیفیت رہتی ہے۔
لیکن اگر کوئی شخص سونے سے پہلے تہجد کی نیت سے نوافل ادا کرلے تو اسے بھی تہجّد کی فضیلت حاصل ہو جائے گی اور اگر رات کے آخری حصے میں اٹھنے کا غالب گمان نہ ہو تو عشاء کے بعد تہجد کی نیت سے چند ر کعات پڑھ لینی چاہیے 

 

Leave a Comment