سورة الاخلاص : ترتیبی نمبر 112 نزولی نمبر 22
مکی سورت : سورہ اخلاص نکی ہے۔
آیات: اس میں ۴ آیات ہیں۔
وجه تسمیه :
آیت نمبر ا میں ہے: قل هو الله احد
(کہو! کہ وہ ذات پاک جس کا نام اللہ ہے وہ ایک ہی ہے ) چونکہ اس سورت میں توحید اور وحدانیت کا ذکر ہے۔ اسی نسبت سے اس سورت کو سورۃ اخلاص کہا جاتا ہے۔
اسلام کا بنیادی عقیدہ :
یہ سورت اسلام کے بنیادی عقیدہ یعنی توحید سے بحث کرتی ہے توحید کی تین قسمیں ہیں:
1۔ توحید ربوبیت:
یعنی ہر چیز کا خالق مالک اور رازق اللہ ہے۔ اس کا اقرارکافر بھی کرتے ہیں۔
2۔ توحید الوہیت:
یعنی بندہ جو بھی عبادت کرے خواہ دعا ہو یا نذر و قربانی تو وہ صرف اور صرف اللہ ہی کے لیے کرے۔
مشرکین غیر اللہ کی عبادت بھی کرتے تھے۔ اگر چہ اس سے ان کا مقصد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنا تھا۔ مگر ظاہر ہے یہ شرک ہی تھا۔
3۔ تو حید ذات اور اسماء وصفات :
توحید کی یہ تیسری قسم ایسی ہے کہ انسان نے اکثر اس میں ٹھوکر کھائی ہے۔ وہ غیر اللہ کے لیے بھی:
۱۔ وہی علم ،
۲۔ وہی قدرت،
۳۔ وہی تصرف،
۴۔ اور وہی سمع و بصر ثابت کر دیتا ہے۔ جو حقیقت میں صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ثابت ہے۔ غور کیا جائے تو سورت اخلاص زیادہ زور تو حید کی اسی قسم پر ہے
Surah Al ikhlāṣ