سورۃ العادیات : ترتیبی نمبر 100 نزولی نمبر 14
مکی سورت: سورۂ عادیات مکی ہے۔
آیات :اس میں 11 آیات ہیں۔
وجه تسمیه:
آیت نمبرا میں ہے: والعدیت ضبحا
( قسم ہے ان سرپٹ دوڑنے والے گھوڑوں کی جو ہانپ اٹھتے ہیں)۔ دوڑنے والے گھوڑوں کی نسبت سے اس سورت کو سورہ عادیات کہا جاتا ہے۔
تین اہم مضامین:
1۔ گھوڑوں کی قسم:
مجاہدین کے گھوڑوں کی قسم کھا کر فرمایا گیا ہے کہ انسان بڑا ناشکرا ہے اور اس کے ناشکرا ہونے پر خود اس کے اعمال گواہ ہیں۔
مالک کا وفادار :
گھوڑا اپنے مالک کا وفادار ثابت ہوتا ہے۔ اسے خوش کرنے کے لیے تیروں کی بارش اور کوندتی تلواروں میں گھس جاتا ہے۔
مالک حقیقی سے بے وفائی:
مگر ہائے رے انسان کہ یہ اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود اپنے مالک حقیقی سے بے وفائی کرتا ہے۔
2۔ انسان کی فطرت :
انسان کی فطرت اور طبیعت یہ بتائی گئی ہے کہ وہ مال کی محبت میں بڑا سخت ہے۔ حدیث میں ہے کہ اگر انسان کے پاس سونے کی ایک وادی ہو تو دوسری کی تلاش کرتا ہے اور دوسری ہو تو تیسری تلاش کرتا ہے اور اس کے منہ کومٹی کے سوا کوئی چیز نہیں بھر سکتی۔ (بخاری)
بندوں کے سینوں کے راز :
انسان کو ان اعمال صالحہ پر برانگیختہ کیا گیا ہے۔ جو اسے اس وقت فائدہ دیں گے۔ جب اسے حساب و جزا کے لیے پیش کیا جائے اور بندوں کے سینوں میں جو راز ہیں۔ آشکارا کر دیے جائیں گے