سورۃ الضحٰی : ترتیبی نمبر 93 نزولی نمبر 11
مکی سورت سورۃ الضحٰی مکی ہے۔
آیات اس میں 11 آیات ہیں۔
وجه تسمیه :
آیت نمبرا میں ہے: والضحی ( دن کی روشنی کی قسم)
اس آیت میں اللہ جل شانہ نے دن کی روشنی کی قسم کھائی ہے۔ پس اسی لیے اس سورت کو سورہ ضحٰی کہا جاتا ہے۔
سورت کا موضوع :
اس سورت کا موضوع نبی کریم ﷺ کی شخصیت ہے۔
اور اس میں چار مضامین بیان ہوئے ہیں۔
حضور اکرم ﷺ کو خطاب کرتے ہوئے اللہ نے قسم کھا کر فرمایا:
اللہ نے نہ تو آپ ﷺ کو چھوڑا ہے اور نہ ہی آپ سے ناراض ہوا ہے۔
حسد اور دشمنی کی بنا پر :
آپ ﷺ کے مخالفین اگر حسد اور دشمنی کی بنا پر ایسی باتیں کرتے ہیں تو قطعاً جھوٹ بولتے ہیں۔
2۔ عظیم بشارتیں:
آپ ﷺ کو دو عظیم بشارتیں سنائی گئی ہیں:
۱۔ پہلی یہ کہ آپ ﷺ کا مستقبل حال موجود سے بہتر ہوگا۔
یا یہ کہ آپ ﷺ کی آخرت دنیا سے بہتر ہوگی۔
۲۔ دوسری یہ کہ اللہ آپ ﷺ کو دنیا اور آخرت میں اتنا عطا کرے گا کہ آپ ﷺخوش ہو جائیں گے۔
تین احسانات :
پھر اللہ نے اپنے تین احسانات یاد دلائے ہیں۔
۱۔ آپ ﷺ یتیم تھے ہم نے آپ کو ٹھکا نہ دیا۔
۲۔ آپ ﷺ دین سے بے خبر تھے۔ ہم نے آپ کو راستہ دکھایا۔
۳۔ آپ ﷺ تنگدست تھے۔ ہم نے آپ کو غنی کر دیا۔
تین وصیتیں:
ان تین نعمتوں کے مقابلے میں آپ ﷺ کو تین وصیتوں کی صورت میں گویا شکر کی تلقین کی گئی ہے یعنی:
۱۔ یتیم پر سختی نہ کیجیے۔
۲۔ سائل کو جھڑ کیے نہیں۔
۳۔ اور اپنے رب کی نعمتوں کا تذکرہ کیا کریں۔