سورة الليل : ترتیبی نمبر 92 نزولی نمبر 9
مکی سورت سورہ لیل کی ہے۔
آیات اس میں ۲۱ آیات ہیں۔
وجه تسمیه :
آیت نمبر ا میں ہے: والیل اذا یغشی
(رات کی قسم جب دن کو چھپالے ) یہاں پر اللہ تعالی نے رات کی قسم کھائی ہے۔ پس اسی نسبت سے اس سورت کو سورہ لیل کہتے ہیں۔
اس سورت کا موضوع انسانوں کے مختلف قسم کے اعمال اور جدو جہد ہے۔ جب اعمال اور جہد وسعی کا رخ مختلف ہو تو اس کے نتائج بھی مختلف برآمد ہوتے ہیں۔
تین قسمیں:
اس کی ابتدائی آیات میں تین قسمیں کھا کر فرمایا گیا ہے کہ اے انسانو! تمہاری سعی مختلف ہے۔
۱۔ کوئی متقی ہے اور کوئی شقی ہے۔
۲۔ کوئی مومن ہے اور کوئی کافر ۔
۳۔ کوئی اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے اور کوئی بخل کرتا ہے۔
۴۔ کوئی اللہ سے ڈرنے والا ہے اور کسی نے بے نیازی اختیار کر رکھی ہے۔
۵۔ کوئی بھلائی کی بات کی تصدیق کرتا ہے اور کوئی تکذیب کرتا ہے۔
اس راہ پر چلنا آسان کر دیتے ہیں:
انسانوں میں سے جو کوئی اپنے لیے جس قسم کی راہ کا انتخاب کرتا ہے۔ ہم اس راہ پر چلنا اس کے لیے آسان کر دیتے ہیں۔
ایک مومن صالح کا قصہ:
سورت کے اختتام پر بتایا گیا کہ اہل ایمان کو رب تعالی دوزخ کے عذاب سے بچالے گا اور اس کے لیے ایک مومن صالح کا قصہ بیان کیا ہے جو اپنا مال صرف رضاء الہی کی خاطر خرچ کرتا تھا۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ :
تمام تفاسیر میں ہے کہ یہ آیات حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بارے میں نازل ہوئی تھیں ۔ جن کا مال:
۱۔ جہاد کی تیاری
۲۔ حضور اکرم ﷺکی نصرت اور
۳۔ غلاموں کو خرید کر آزاد کرنے میں خرچ ہوتا تھا جو قبول اسلام کی وجہ سے ظلم و ستم کا نشانہ بنے ہوئے تھے۔