سورة الفجر : ترتیبی نمبر 89 اندولی نمبر 10
مکی سورت : سورہ فجر مکی ہے۔
آیات اس میں ۳۰ آیات ہیں۔
وجه تسمیه :
آیت نمبرا میں ہے: والفجر O
( فجر کی قسم) اس آیت میں اللہ پاک نے فجر کے وقت کی قسم کھائی ہے۔ اسی لیے اس سورت کو سورۃ فجر کہا جاتا ہے۔
چار قسمیں:
اس سورت کی ابتداء میں اس پر چار قسمیں کھائی گئی ہیں کہ کفار پر اللہ کا عذاب واقع ہو کر رہے گا۔
اس کے بعد سورۃ فجر میں تین مضامین نمایاں طور پر مذکور ہوئے ہیں۔
1۔ قوم عاد شہود اور فرعون:
قوم عاد ثمود اور فرعون جیسے متکبروں اور فسادیوں کے قصے اجمالی طور پر ذکر کیسے گئے ہیں جو اپنی سرکشی اور جرائم کی وجہ سے اللہ کے عذاب کے مستحق ٹھہرے۔
2۔ اللہ کی سنت اور دستور :
اللہ کی سنت اور دستور یہ ہے کہ وہ دنیا کی زندگی میں انسان کو خیر و شر فقر وغنٰی اور صحت و بیماری جیسی آزمائشوں میں مبتلا کرتا ہے۔ انسان کی طبیعت ایسی ہے کہ وہ اپنے رب کے فضل و احسان کا شکر ادا نہیں کرتا اور اللہ کا دیا ہوا مال اس کی راہ میں خرچ نہیں کرتا۔ وہ مال کی محبت میں بڑا حریص ہے اس کا پیٹ بھرتا ہی نہیں۔
قیامت کے دن جو زلزلے اور ہولناک حالات پیش آئیں گے۔ ان کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ انسان دو قسموں میں تقسیم ہو جائیں گے۔
۱۔ شقی لوگ اللہ کے غضب کے حق دار ہوں گے۔
۲۔ اور نفس مؤمن جے نفس مطمئنہ کہا گیا ہے۔ اسے اپنے رب کی طرف لوٹنے اور جنت میں داخل ہونے کے لیے کہا جائے گا۔