سورة الانشقاق ترتیبی نمبر 84 نزولی نمبر83
مکی سورت سورہ انشقاق مکی ہے۔
آیات اس میں ۲۵ آیات ہیں۔
وجہ تسمیہ:
آیت نمبر ا میں ہے: اذا السماء انشقت
( جب آسمان پھٹ جائے گا ) پس آسمان کے پھٹنے کی وجہ سے اس سورت کا نام بھی سورہ انشقاق ہے۔
تکویر، انفطار، مطففین ، انشقاق۔ ان چاروں سورتوں میں قیامت
کے احوال مختلف انداز میں بیان کیے گئے ہیں۔
قبل قیام قیامت:
سورہ انشقاق کی ابتدائی آیات میں ان کا ئناتی تبدیلیوں کا ذکر ہے۔ جو قیام قیامت کے وقت رونما ہوں گی۔
بعد قیام قیامت :
پھر جب قیامت قائم ہو جائے گی تو حساب کے مرحلہ سے گزر کر انسان دو فریقوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔
۱۔ بعض وہ ہوں گے جن کا اعمال نامہ ان کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا۔
۲۔ اور بعض کا اعمال نامہ پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے گا۔
اگلی آیات میں تین قسمیں کھا کر فرمایا گیا:
“یقیناً تم ایک حالت سے دوسری حالت پر پہنچو گے۔”
یعنی قیامت کے دن تمہیں مختلف مصائب اور مراحل کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہر اگلا مرحلہ پہلے مرحلہ سے شدید تر ہو گا۔
عذاب سے محفوظ :
البتہ وہ لوگ ان مصائب اور مختلف عذابوں سے محفوظ رہیں گے جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک اعمال کیے۔