” ترتیبی نمبر 50 اور نزولی نمبر 3سُورہ ق
Surah Qaf Tafseer In Urdu
مکی سورت : سورۂ ق مکی ہے۔
آیات : اس میں ۴۵ آیات اور ۳ رکوع ہیں۔
وجه تسمیه :
آیت نمبر 1 میں ہے: ق والقرآن المجيد
یہ سورت ق سے شروع ہو رہی ہے۔ اسی نسبت سے اس سورۃ کو سورۃ ق کہا جاتا ہے۔
سورت کی خصوصیت:
۱۔ یہ سورت اسلام کے بنیادی عقائد پر مشتمل ہے۔
۲۔ اسے عام طور پر نبی کریم ﷺ جمعہ اور عیدین جیسے بڑے اجتماعات میں پڑھا کرتے تھے۔
اس سورت کی ابتداء میں قرآن مجید کی قسم کھائی گئی ہے اور قسم کا جواب محذوف ہے یعنی کلام میں مذکور نہیں۔
اور وہ ہے “لیبعثن” (انہیں مرنے کے بعد دوبارہ ضرور زندہ کیا جائے گا)
قرآن کی قسم چھ بار:
اللہ پاک نے اپنے کلام میں چھ بار قرآن مجید کی قسم کھائی ہے:
۱۔ ص والقرآن ذى الذكر (ص: ۱)
۲۔ ق والقرآن المجيد (ق 1)
۳۔ حٰمٓ والكتب المبين (زخرف ۲)
۴۔ حٰمٓ والكتب المبين (دخان ۲)
۵۔ يس والقرآن الحكيم (يس:۲)
۶۔ والطور وكتب مسطور (طور :۲)
مشرکین کا تعجب:
یہ سورت بتاتی ہے کہ:
۱۔ مشرکین کو دوسری زندگی
۲۔ اور انہی میں سے ایک انسان کے نبی بنے پر بڑا تعجب ہوتا تھا۔
حالانکہ محسوسات کی اس دنیا میں ایسے عجائبات اور مخلوقات کی کوئی کمی نہیں۔ جن میں غور وفکر کر کے انسان اللہ کی بے پناہ قدرت کا ادراک کر سکتا ہے۔
تکذیب کا راستہ :
ان سے پہلے قوم نوح قوم ثمود قوم عاد قوم لوط فرعون اور قوم شعیب بھی انہی کی طرح تکذیب کا راستہ اختیار کر کے ہلاکت سے دو چار ہو چکے ہیں۔
مسئولیت کا احساس :
یہ سورت انسان کو اس کی مسئولیت کا احساس دلاتی ہے کہ انسان کے دل میں جو وساوس اور خیالات گزرتے ہیں۔ ان تک کا اللہ کو علم ہے اور اس کے ساتھ دو فرشتے مقرر ہیں۔ جو اس کے اعمال و اقوال کی نگرانی کرتے ہیں۔ جب موت آئے گی تو وہ انسان کے اعمال نامہ کو لپیٹ دیں گے اور پھر اسے میدان حشر میں اپنے اعمال کا حساب اور جواب دینا ہوگا۔
سورت کے اختتام پر:
۱۔ رسول اکرم ﷺ کو مشرکین کی بیہودہ گوئی پر صبر کی تلقین
۲۔ اور صبح و شام اللہ کی تسبیح،
۳۔ اور عبادت کی تلقین کی گئی ہے۔
ہمیں خوب معلوم ہے:
آخری آیت میں فرمایا گیا:
” یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں ہمیں خوب معلوم ہے اور تم ان پر زبردستی کرنے والے نہیں ہو جو ہمارے (عذاب کی) وعید سے ڈرے اسے قرآن سے نصیحت کرتے رہو۔”