Az-Zukhruf ki Tafseerسورة الزخرف> خلاصہ قرآن Khulasa Quran

سورة الزخرف: ترتیبی نمبر 43 نزولی نمبر 63

مکی سورت: سورہ زخرف مکی ہے۔
آیات: اس میں 89 آیات اور 7 رکوع ہیں۔

وجه تسمیہ:

چونکہ آیت نمبر ۳۵ میں زخرف کا لفظ آیا ہے۔ جو سونے اور زینت کے معنی میں آتا ہے۔ اس لیے اس سورۃ کا نام ” سورہ زخرف ” رکھا گیا۔

سورت کا موضوع:

اس سورت کا موضوع اصول ایمان ہے۔

سورت کی ابتداء:

اس سورت کی ابتداء بھی دوسری “حوامیم” کی طرح آنحضرت ﷺ کے دائی معجزہ قرآن کریم کے ذکر سے ہوتی ہے۔ اللہ نے اس روشن اور واضح کتاب کی قسم کھا کر فرمایا ہے کہ:
“ہم نے اسے عربی قرآن بنایا ہے تا کہ تم سمجھو اور یہ (قرآن) بڑی کتاب ( یعنی لوح محفوظ) میں ہمارے پاس لکھی ہوئی اور بڑی فضیلت اور حکمت والی ہے۔”

Az-Zukhruf ki Tafseer<Khulasa>سورة الزخرف> خلاصہ قرآن Khulasa Quran
Az-Zukhruf ki Tafseerسورة الزخرف> خلاصہ قرآن Khulasa Quran

دلائل قدرت:

اس کے بعد سورہ زخرف دلائل قدرت سے بحث کرتی ہے:
۱۔ یہ آسمان کی نیلی چھت۔
۲۔ یہ زمین کا فرش۔
۳۔ یہ بلند و بالا پہاڑ۔
۴۔ یہ بہتی ہوئی نہریں۔
۵۔ یہ تا حد نظر پھیلے ہوئے سمندر۔
۶۔ یہ آسمان سے قطرہ قطرہ بر سنے والی بارش۔
۷۔ یہ سطح آب پر رواں دواں کشتیاں اور جہاز۔
۸۔ یہ ہر قسم کے چوپائے جو کھانے کے کام بھی آتے ہیں۔
۹۔ اور نقل وحمل کے بہترین ذرائع بھی ثابت ہوتے ہیں۔

خالق اور صانع کی قدرت کے زندہ گواہ:

یہ سب اپنے خالق اور صانع کی قدرت اور حکمت کے زندہ گواہ ہیں:
۱۔ ان کی گواہی شہری بھی سن سکتا ہے۔
۲۔ اور دیہاتی بھی۔
۳۔ ان کی زبان عالم بھی سمجھ سکتا ہے۔
۴۔ اور جاہل بھی۔
۵۔ یہ گواہ کل بھی موجود تھے۔
۶۔ اور آج بھی موجود ہیں۔

ضرورت صرف:

۱۔ ان کانوں کی ہے جو حق کی گواہی سن سکیں۔
۲۔ ان آنکھوں کی ہے جو دیکھ سکیں۔
۳۔ ان دلوں کی ہے جو حق کو قبول کر سکیں۔

انتہائی قابل نفرت سوچ:

یہ سورت زمانہ جاہلیت کی ایک اور انتہائی قابل نفرت سوچ کا تذکرہ کرتی ہے۔ وہ یہ کہ:
۱۔ ایک طرف ان کی نفسیات یہ تھی کہ وہ بیٹیوں سے سخت نفرت کرتے تھے۔ اگر ان کے ہاں بیٹی پیدا ہو جاتی تو وہ لوگوں سے منہ چھپاتے پھرتے تھے اور اسے زندہ درگور کرنے کی تدبیریں سوچنے لگتے تھے۔
۲۔ دوسری طرف وہ اللہ کی طرف بیٹیوں کی نسبت کرتے تھے۔
۳۔ اور فرشتوں کو اللہ کی بیٹیاں قرار دیتے تھے۔

مشرکین کا دعوی :

سورۂ زخرف ابو الانبیاء حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بھی تذکرہ کرتی ہے جن کے بارے میں مشرکین کا دعوی تھا کہ ہم ان کی ملت اور شریعت پر ہیں۔ یہاں ان کے اس دعوی کی تردید کی جارہی ہے۔ یہ بتوں کے پجاری کس منہ سے اپنے آپ کو ان کی شریعت کا پیروکار قرار دیتے ہیں۔ جبکہ آپ عقیدہ توحید کے علم بردار تھے اور یہ سر سے پاؤں تک بت پرستی کی نجاست میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی اولاد میں یہی کلمہ توحید چھوڑا تھا۔

انتہائی حماقت اور جہالت پر مبنی سوچ:

اسی کلمہ کی جب حضرت خاتم النبیین ﷺ نے ان مشرکین کو دعوت دی تو وہ اس دعوت کو سحر اور آپ (ﷺ) کو ساحر کہنے لگے۔ اللہ کے رسول ﷺ کے بارے میں ان کا تصور اور ان کی سوچ انتہائی حماقت اور جہالت پر مبنی ہے۔
” وہ کہتے ہیں کہ یہ قرآن دونوں بڑے شہروں کے کسی بڑے آدمی پر کیوں نہ نازل کیا گیا ؟”

نبی بنانے کے لیے:

کیا اللہ کو نبی بنانے کے لیے ایک یتیم، فقیر اور غریب آدمی ہی ملا تھا۔ طائف اور مکہ کے سرداروں میں سے کسی سردار پر نظر انتخاب کیوں نہ پڑی؟

اختیار کا مالک:

اس کا جو جواب دیا گیا۔ اس کا حاصل یہ ہے:
۱۔ کہ ان کے درمیان گزر بسر کے ذرائع تک پر تو انہیں اختیار نہیں وہ خود اپنے رزق کے بھی مالک نہیں۔
۲۔ جب رزق کی تقسیم میں ان کا کوئی اختیار نہیں تو نبوت جیسے عظیم منصب کی تقسیم اور انتخاب میں انہیں کوئی اختیار کیسے دیا جاسکتا ہے۔

اقتدار اور اختیارات پر ناز

اس کے بعد اس سورت میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا قصہ بیان کیا گیا ہے جو کہ مشرکین کی حماقت اور جہالت کا ایک نمونہ اور جھلک ہے۔
۱۔ فرعون کو اپنے اقتدار سونے چاندی کے انبار اور وسیع اختیارات پر بڑا ناز تھا۔
۲۔ وہ اپنے آپ کو مصر کی سرزمین اور نہروں کا حقیقی مالک سمجھتا تھا۔
۳۔ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بڑی حقارت کی نظر سے دیکھتا تھا۔

انہیں نہروں اور دریاؤں میں غرق کر دیا گیا:

پھر یوں ہوا کہ اسے انہی نہروں اور دریاؤں میں سے ایک میں غرق کر دیا گیا جو اس کے خیال میں اس کی اجازت کے بغیر اپنا بہاؤ بھی جاری نہیں رکھ سکتے تھے۔

سورت کا اختتام :

سورت کے اختتام پر اللہ اپنے پیغمبر کو جاہلوں سے اعراض کرنے اور صبر کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
“تم ان سے منہ پھیر لو اور سلام کہہ دو انہیں عنقریب انجام معلوم ہو جائے گا۔”

 

1>surah zukhruf benefits
2>surah zukhruf pdf
3>surah zukhruf in urdu
4>surah zukhruf with urdu translation pdf
5>surah zukhruf para 25
6>surah zukhruf summary
7>surah zukhruf in english
8>surah zukhruf read online

Leave a Comment