کتاب الحمی (بخار کا تعویذ)
بخار کا دیسی علاج
مروزی نے بیان کیا عبدالله کو یہ معلوم ہوا کہ میں بخار میں مبتلا ہوں تو انہوں نے میرے بخار کے لیےایک رقعہ لکھ کر روانہ کیا جس میں یہ مذکور تھا
بسم الله الرحمن الرحیم،بسم الله وباللہ محمدُُ رسول اللہ قُلْنا یانارُکُوْنِیْ بٙرْدٙٙا وسلٙا ماٙٙ علیٰ ابراھِیم
واٙرادُوْ بہِ کٙیدٙٙا فجٙعٙلنٰھُمُ الْاٙخْسرِینٙ
اللھم ربّٙ جِبْرائیلٙ و میکائیلٙ واسرافیلٙ اِشْفِ صاحِِبٙ ھٰذاالکتابِ بحٙوْلِکٙ وقُوّٙتکٙ وجبْروتکٙ الٰہٙ الحق ، آمین
ترجمہ۔ ۔۔
اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
اللہ کے نام کے ساتھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں
ہم نے کہا کہ آگ ابراہیم علیہ السلام پر ٹھنڈک اور سلامتی والی بن جا ابراہیم کے ساتھ ان (کافروں) نے فریب کرنے کا ارادہ کیا تھا تو ہم نے ان کو ناکام بنا دیا اے اللہ جبرائیل میکائیل اور اسرافیل کے رب تو اپنی قوت اور طاقت، تصرف، جبروت سے اس تعویذ والے کو شفا عطا کر اے حقیقی معبود ۔۔۔آمین
بخار کے اقسام
مروزی نے بیان کیاکہ ابوالمنذر عمرو ابن مجمع نے ابو عبداللہ کو یہ رقعی پڑھ کر سنایا اور میں اسے سن رہا تھا انہوں نے حدیث بیان کی کہ ہم سے یونس بن حبان نے حدیث بیان کی ہے
کہ میں نے ابو جعفر محمد بن علی سے تعویذ لٹکانے کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ اگر تعویذ میں کتابیں الہی قرآن یا کلام رسول لکھا ہوا ہو تو اس کو لٹکاؤ اور اس سے شفاء حاصل کرومیں نے کہا کہ میں چار روزہ بخار کے لیے
بسم اللہ و باللہ و محمد الرسول اللہ الآخر۔ ۔۔۔۔۔۔
میں لکھتا ہوں آپ نے کہا بہتر ہے ۔
بچوں کے بخار کی دعا
امام محمد رحمہ اللہ نے عائشہ رضی اللہ تعالی عنہاسے نقل کیا ہے کہ عرب کے لوگ اس بارے میں نرم رویہ اختیار کرتے تھےحرب کا قول ہے کہ امام احمد بن حنبل اس بارے میں متشدد نہ تھےاور عبداللہ بن مسعود اس کو نہایت درجہ ناپسند کرتے تھےامام احمد بن حنبل نے بیان کیا کہ مجھ سے تمائم کے بارے میں دریافت کیا گیا جو نزول بلا کے وقت عموما گردن میں لٹکائ جاتی آپ نے فرمایا کہ میرے خیال میں اس میں کوئی حرج نہیں ہےخلال نے بیان کیا کہ ہم سے عبدالله بن احمد نے حدیث بیان کی فرمایا کہ
میرے والد خوفزدہ شخص کے لئے تعویذ لکھ دیتے تھے اور نزول بلاءکے وقت ہونے والے بخار کے لیے بھی تعویذ لکھا کرتے تھےخلال نے بیان کیا کہ ہم سے عبداللہ بن احمد نے حدیث بیان کی فرمایا کہ جب کسی عورت کو درد زہ ہوتا اور ولادت کی پریشانی ہوتی تو میرے والد ایک سفید برتن یا کسی صاف پاک چیز میں عبداللہ بن عباس کی حدیث لکھتے تھے
لاالٰہٙ الّٙااللہُ الْحلیمُ الْکریمُ سُبْحانٙ اللهِ ربِّ الْعرْشِ الْعظیم الْحمْدُللہ ربِّ العالمینٙ کٙاٙنّٙھُم یٙومٙ یرٙوْنٙ لمْ یٙلْبثُوْآ الّٰا ساعةٙٙ مِنْ نّٙھارِِ بٙلاغُُ ( احقاف آیت نمبر 35)
اور اسی طرح
کٙاٙنّٙھُمْ یٙوْمٙ یٙرٙوْنٙھا لٙمْ یٙلْبثُوآ الا عشِیّٙةٙٙ اٙوْ ضُحاھا
( نازعات آیت نمبر 46)
۔