سوال !
کیا عورت دوران حیض ذکر و اذکار اور وظائف وغیرہ کر سکتی ہے یا نہیں۔۔؟؟؟
جواب !
دوران حیض عورت کے لیے مسجد میں جانا ،قرآن پاک کی تلاوت کرنا ،نماز ادا کرنا ،طواف کرنا ،روزہ رکھنا ،یہ سب امور ممنوع ہیں
لیکن دوران حیض عورت کے لئے دعا کرنا ،ذکر و اذکار کرنا ،درود پاک پڑھنا ،یا دیگر وظائف وغیرہ پڑھنا جائز ہیں
چنانچہ اسی کے متعلق
تنویر الابصار کی شرح الدرالمختار میں علامہ حصفکی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ
حیض کے دنوں میں جو دونوں خونو کے درمیان پاکی واقع ہوتی ہے وہ حیض ہی شمار ہوتی ہے یعنی اس پاکی کے دوران بھی خواتین کے لئے مسجد جانا قرآن پاک کی تلاوت کرنا نماز پڑھنا روزہ رکھنا اور بغیر کسی غلاف کے قرآن پاک کو چھونا اسی طرح اس عورت کے ساتھ ہمبستری کرنا ممنوع ہے
البتہ ان میں سے صرف روزے کی قضا ہوگی
لیکن حیض کے دوران دعائیں پڑھنا ذکر و اذکار کرنا دعاؤں کو چھونا سب جائز امور ہیں
لیکن اسی طرح اگر اس عورت کی مدت حیض ایام معدودہ سے اوپر چلے جائیں تو اس صورت میں یہ تمام امور جائز ہیں اور ایسی عورت کے ساتھ کہ جس کی مدت حیض گزر جائے لیکن اس کو خون آرہا ہو ہمبستری کرنا جائز ہے
سوال!
کیا دوران حیض عورت وضو کی سکتی ہے اسی طرح غسل کر سکتی ہے یا نہیں !!!؟؟؟
دوران حیض عورت وضو بھی کر سکتی ہے اور غسل بھی کر سکتی ہے لیکن یہ غسل کرنا پاکی کے لیے نہیں ہوگا بلکہ صرف اور صرف صفائی ستھرائی کے لئے ہوگا کہ عورت اپنی صفائی رکھنے کے لیے غسل کر سکتی ہے
علامہ حصفکی نے لکھا ہے
کہ کھانے پینے کے لئے ہاتھوں کا دھونا اسی طرح صفائی وغیرہ کے لیے غسل کرنا جائز ہے
کیا خواتین مخصوص ایام میں اوراد و وظائف پڑھ سکتی ہیں؟
مری کے بارے میں معلومات | مری کی تاریخ | murree name history