Desi Ghee Khane ke Fayde | Desi Ghee benefits in urdu |دیسی گھی کے فوائد

سمن یعنی گھی

محمد بن جریر طبری نے اپنی اسناد کے ساتھ حضرت صہیب رضی اللہ تعالی عنہ سے یہ حدیث مرفوع روایت کی ہےآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تم لوگ گائے کا دودھ استعمال کرو اس لیے کہ وہ شفا ہے اور اس کا گھی دوا ہے اور گوشت بیماری ہے
امام ترمذی نے اس حدیث کو احمدابن حسن سے اس سند کے ساتھ روایت کیا ہے احمد بن الحسن نے بیان کیا کہ ہم سے محمد بن موسی نسائی نے حدیث بیان کی ان سے دفاع بن دغفل سدوسی نے بیان کیا اور انہوں نے عبدالحمید بن صیفی بن صہیب سے روایت کی انہوں نے اپنے والد سے اور ان کے والد نے ان کے دادا سے روایت بیان کی ہےلیکن اس حدیث کی سند صحیح اور ثابت نہیں ہےگھی کا مزاج پہلے درجے میں گرم اورتر ہے اس میں معمولی درجہ کی خاصیت جلاءہے

اور ایک قسم کی لطافت پائی جاتی ہےنرم و نازک بدن میں پیدا ہونے والے اورام (ورم کی جمع ہے) کے لیے یہ دوا ہےمواد کو نضج کرنے اور نرم کرنے میں مکھن سے زیادہ قوت رکھتا ہےحکیم جالینوس نے لکھا ہے کہ گھی سے کان کے اورام کا علاج میں نے کیا ہے اور نہ کہ سرے کا ورم بھی اس سے دور ہوامسوڑھوں پر گھی ملنے سے دانت جلدی نکل آتے ہیں اور اگر اس کے ساتھ شہد اور بادام کے بیج کا استعمال کریں تو سینے اور پھیپھڑے کو جلا بخشتا ہےاسی طرح لیس دار کیموس غلیظہ کو بھی ختم کرتا ہے
مگر اس سے معدہ کو وقتی طور پر نقصان پہنچتا ہے بالخصوص جبکہ مریض بلغمی مزاج کا ہو

گائے اور بھیڑ کا گھی شہد کے ساتھ استعمال کیا جائے توسم قاتل سے نجات ملتی ہے
اور سانپ کے ڈسے اور بچھو کے ڈنک مارنے میں نفع بخش ہوتا ہےحضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا یہ قول نقل کیا جاتا ہےکہ گھی سے زیادہ شفا دینے والی مفید ترین دوا کوئی بھی نہیں ہے

Leave a Comment