Makhana khane ka tarika | مکھن کا مزاج | طبِ نبوی ﷺ | کھجور اور مکھن | taqat ki ghiza in urdu

زبد یعنی مکھن

Makhana khane ka tarika

ابو داؤد نے اپنی سنن ابو داؤد میں بسر اسلمی کے دونوں بیٹوں سے روایت نقل کی ہے ان دونوں نے بیان کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں تشریف لائے تو ہم نے آپ کی خدمت اقدس میں مکھن اور چھوہارہ پیش کیا آپ کو مکھن اور چھوہارہ بہت مرغوب تھا


مکھن کا مزاج گرم تر ہے اس میں بہت سے فوائد ہیں منجملہ ان کے ایک یہ ہے کہ یہ مادہ کا انضاج کر کے اس میں تحلیل کرتا ہےکانوں کے پہلوی حصہ میں اور حالبین (یعنی وہ دورگیں جن سے پیشاب گردہ سے مثانہ میں اترتا ہے )میں پائے جانے والے ورموں کو دور کرتا ہے

 

مکھن کا مزاج | طبِ نبوی ﷺ: کھجور اور مکھن

 

اور اس کو تنہا استعمال کرنے سے عورتوں اور بچوں کے جسم کے تمام ورم ختم ہو جاتے ہیںاور اگر اس کو چاٹا جائے تو پھیپڑے سے پیدا ہونے والے خون کو خارج کرنے میں بہت زیادہ نفع بخش ہے اور پھیپھڑے کے ورموں کو نضج کرتا ہے
یہ دست اور ہوتا ہے سخت اعصاب کو نرم کرتا ہے اور سوداء اور بلغم کے حرارت کی وجہ سے ہونے والے ورموں کی سختی اور صلابت کو دور کرتاہےبدن کی خشکی کو ختم کرتا ہے اور بچوں کو مسوڑھوں پر اس کو لگانے سے دانت نکلنے میں آسانی ہوتی ہے

خشکی اور ٹھنڈک کی وجہ سے ہونے والی کھانسی کے لیے بہت زیادہ نفع بخش ہےبالخورہ اور بدن کی خشونت کو ختم کرتا ہےپاخانہ نرم کرتا ہےمگر اس کی وجہ سے بھوک کم ہو جاتی ہےشیریں چیز مثلا شہد اور چھوہارہ بدہضمی میں نافع ہے

چھوہارہ اور مکھن کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ساتھ تناول فرمایا اس میں ایک بہت بڑی حکمت ہے کہ اس سے ایک دوسرے کی اصلاح ہو جاتی ہے

Anar khane Ke fayde in Urdu | انار کے فوائد | Maida ka ilaj tib e nabvi | معدہ اور جگر کا علاج

Leave a Comment