نجبیل (سونٹہ)
sund k faidy in urdu
اس کی تعریف میں قرآن میں اللہ تعالی نے فرمایاجنت میں انہیں ایسے پیالے بھرے ہوئے پلائے جائیں گے جن میں سونٹھ کی آمیزش ہوگی ابو نعیم نے اپنی کتاب طب نبوی میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا روم کے بادشاہ نے سونٹھ کی ایک ٹوکری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں بطور ہدیہ پیش کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کو ایک ایک ٹکڑا عنایت کیا اور مجھے بھی ایک ٹکڑاکھلا دیاسونٹھ دوسرے درجہ میں گرم اور پہلے درجہ میں تر ہے گرم کن ہے کھانا ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے
اعتدال کے طور پر پاخانہ نرم کرتی ہے
ٹھنڈک اور رطوبت کی وجہ سے ہونے والے جگر کے سدوں میں نافع ہے اور آنکھوں کا دھندلا پن بھی اس سے ختم ہو جاتا ہے اگر اس کو کھانے اور بطور سرمہ استعمال کیا جائےجماع کے لئے معاون ہے آنتوں اور معدے میں پیدا ہونے والی ریاح غلیظ کع تحلیل کرتی ہے
بہرحال سونٹھ ٹھنڈےمعدہ اورٹھنڈے جگر دونوں کے لیے موزوں ہے
اگر اس کو شکر کے ساتھ ملا کر دو درہم کی مقدار گرم پانی سے کھالی جائے تو لیس دار لعابی رطوبات کے لئے مسہل ثابت ہوگی ان معجون میں بھی استعمال ہوتا ہے جو بلغم کو تحلیل کرنے اور اسے ختم کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں
اور خوش ذائقہ سونٹھ گرم خشک ہے قوت جماع میں ہیجان پیدا کرتی ہےمنی زیادہ کرتی ہے معدہ اور جگر میں حرارت پیدا کرتی ہے کھانے کی خوش ذائقی بڑھاتی ہے اور بدن پر بلغم کے غلبہ کو ختم کرتی ہےاور پھل کھانے سے معدہ میں پیدا ہونے والی رطوبات کو ختم کرتی ہےمنہ کی بدبو کو زائل کرتی ہے ثقیل غذا اور کھانوں کے ضرر کو دور کرتی ہے
Makhana khane ka tarika | مکھن کا مزاج | طبِ نبوی ﷺ | کھجور اور مکھن | taqat ki ghiza in urdu