دہن یعنی تیل
Sir aur darhi main tail lagane ka tarika
ترمذی نے اپنی کتاب الشمائل میں انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت نقل کی ہے انس رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان کیاکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اپنے سر میں تیل لگاتے اور داڑھی میں شانہ کرتے تھے اور عمامہ کے نیچے باریک کپڑا رکھتے جو تیل سے تر ہوتا ایسا معلوم ہوتا تھا کہ آپ کاکپڑا کسی روغن فروش کا کپڑا ہےتیل مسامات بدن کو بند کرتا ہے اور جلدسے ہونے والے تحلیل کو روکتا ہے گرم پانی سے غسل کرنے کے بعد اس کو استعمال کیا جائے تو بدن کو خوبصورت بناتا ہے اور اس میں شادابی پیدا کرتا ہےاگر بالوں میں لگایا جائے تو انہیں جاذب نظر اورلمبے کرتا ہےدانوں سے بدن کو محفوظ رکھتا ہے اور بدن پر آنے والی دوسری آفات کا بھی دفعیہ کرتا ہے
ترمذی میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مرفوعاً روایت مذکور ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
کے روغن زیتون کھاؤ اور اسے لگاؤ تیل گرم علاقوں مثلاً حجاز وغیرہ میں حفظان صحت اور اصلاح بدن کے لئے اعلٰی اسباب میں سے ایک ہےان علاقوں کے رہنے والوں کے لیے تیل کا استعمال بہت ضروری ہے سرد علاقوں کے لوگوں کو اس کی ضرورت نہیں ہوتی اور اس کا اتنا زیادہ استعمال کے سر کو اس میں شرابور کرلیں آنکھ کے لئے نقصان دہ ہے
مفرد روغنوں میں سب سے زیادہ مفید روغن زیتون پھر گھی اور اس کے بعد روغن کنجد ہے
اور مرکب روغنوں میں سے بعض ٹھنڈے تر ہیں
جیسے روغن بنفشہ جو سر درد گرم میں مفید ہے
جن کو نیند نہ آتی ہو ان کے لیے بہت مفید ہے دماغ کو تازگی بخشتا ہے درد آدھا سیسی سے حفاظت کرتا ہے
خشکی کو ختم کرتا ہے کھجلی میں اس کو لگایا جاتا ہے خشک کھجلی میں بے حد مفید ہے
جوڑوں کی حرکت آسان کرتا ہے موسم گرما میں گرم مزاج والوں کے لیے بہت مفید ہےاس کے بارے میں دو موضوع اور باطل حدیثیں ہیں جن کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف صحیح نہیں ہےپہلی حدیث یوں بیان کی گئی ہےکہ روغن بنفشہ کی فضیلت دوسرے تمام روغنوں پر ایسی ہے جیسی میری فضیلت دنیا کے تمام لوگوں پر ہے
دوسری حدیث اس طرح بیان کی گئی ہےکہ روغن بنفشہ کی فضیلت تمام دوسرے روغن پر ایسی ہے جیسی اسلام کی فضیلت دوسرے ادیان پر ہے
ان دونوں میں بعض گرم تر ہوتے ہیں جیسے روغن بان یہ روغن اس کی کلی سے نہیں نکالا جاتا ہے بلکہ اس کے سفید بیج سے جو کسی قدر مٹیالا پستہ کے دانے کی طرح ہوتا ہے نکالا جاتا ہے اس سے روغن کی بڑی مقدار نکلتی ہے
اور اس میں دسوست بھی خاصی ہوتی ہے سختی اعصاب کے لئے مفید ہے اس کو نرم کرتا ہے سفید داغ جھنیپ کے لئے نافع ہےسیاہی زرد مائل جھائیں اور برص کو دور کرتا ہے غلیظ بلغم کے لیے مسہل ہے خشک تانتوں کو نرم کرتا ہے اور اعصاب کو گرم کرتا ہےاس کے متعلق ایک اور گھڑی حدیث ہے جس کی کوئی اصل نہیںکہ روغن بان کا استعمال کرو اس لیے کہ عورتوں سے لطف اندوزی میں سب سے بڑھا ہوا ہے اس کے خاص خاص فوائد یہ ہیں
Mardana Taqat ki Ghiza In Urdu | اچھی غذا کے فوائد | Sehat Mand Zindagi | سرکہ کے فائدے ۔طب نبویﷺ
دانتوں کو جلا بخشتا ہے اور دانتوں کو جاذب نظر بناتے ہے میل کچیل سے پاک و صاف کرتا ہے جو شخص اس کو اپنے چہرے اور ہاتھ پیروں پر ملے گا اس کو نہ تو پتھری ہوگی اور نہ آدھا سیسی کا درد ہوگا اور اگر اس کو کوکھ اور اعضائے تناسل اور اس کے ارد گرد لگایا جائے تو گردے کی برودت کے لئے نافع ہے اور سلسل بول سے نجات ملے گی