Wirasat Ki Taqseem in Quran | Taqseem e Wirasat Ki Ahmiyat | وراثت کے احکام | Inheritance rules

نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

وراثت کے احکام

 

آج کا ہمارا موضوع ہے شریعت کے مطابق وراثت کی اہمیت اور تقسیم اور خلاف ورزی پر وعیدیں
نمبر ایک
سورۃ النساء میں اللہ تبارک و تعالی کا ارشاد ہے ان یتیموں کے مال انہی کو پہنچاتے رہو یعنی انہیں کے خرچ میں لگاتے رہو اور تم ان کی اچھی چیز سے اپنی بری چیز کو مت بدلو اور ان کے مال مت کھاؤ اپنے مال کے رہنے تک ایسی کارروائی کرنا بڑا گناہ ہے یعنی جب تمہارے پاس مال نہ رہے اور تمہارے پاس کچھ نہ ہو تو بقدر حق الخدمت ان کے مال سے لینا اپنے لئے جائز ہےگزارے کے لیے سورۃ النساء چوتھا پارہ 2.بلاشبہ جو لوگ یتیموں کا مال ظلم کھاتے ہیں اور کچھ نہیں اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں اور عنقریب دہکتی آگ میں داخل ہوں گے

ؐ سورۃ النساءچوتھا پارہ نمبر٣ایمان والو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طور پر مت کھاؤ
سورۃ النساء پانچواں پارہ

نمبر چار 4<ہر ایسے مال کیلئے جس کو والدین اور رشتہ دار چھوڑ جائیں اللہ پاک جل اللہ فرماتے ہیں کہ ہم نے وارث مقرر کر دے ہیں اور جن لوگوں سے تمہارے عہد و پیمان ہوئے ہیں ان کو ان کا حصہ دے دو بے شک اللہ تعالی ہر چیز پر مطلع ہے سورۃ النساء پانچواں پارہ

نمب5
اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں اللہ تعالی تم کو حکم دیتے ہیں کے اہل حقوق کو ان کے حقوق پر پہنچا دیا کرو سورۃ النساء پانچواں پارہ

نمبر 6 اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں اور تم لوگ میراث کا سارا مال سمیٹ کر کھا جاتے ہو اور مال سے بہت محبت کرتے ہو سورۃ الفجر آخری پارہ

نمبر 7 حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص نے اپنے وارث کا حق مارا یعنی اس کو وراثت میں حق نہ دیا قیامت کے روز اللہ تبارک و تعالی اس کو جنت کے حصہ سے محروم کردیں گے

 

نمبر 8 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ جانتے ہو کہ مفلس کون ہے صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مفلس وہ شخص ہے جس کے پاس درہم اور دینار نہ ہو اور نہ کوئی سامان ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ در حقیقت میری امت میں مفلس شخص وہ ہے غریب شخص وہ ہے جو نماز اور روزے اور زکوۃ وغیرہ عبادات لے کر آئے گا مگر کسی کو گالی دی ہوگی اور کسی پر بہتان لگایا ہوگا اور کسی کا مال کھایا ہوگا اور کسی کو مارا ہوگا پس یہ مظلوم لوگ اللہ پاک جل جلالہ کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے یہ مظلوم لوگ شکایت کریں گے تو مظلوم لوگوں کو اس کی حسانات یعنی نیکیوںمیں سے ان لوگوں کو دی جائیگی اگر اس کی نیکیاں لوگوں کے حقوق کی ادائیگی سے پہلے ختم ہو گیا ں مظلوموں کے گناہ اس پر ڈال دیےجائیں گے پھر اس کو جہنم کی آگ میں پھینک دیا جائے گا فرمایا میری امت کا مفلس شخص یہ ہے

Leave a Comment