علم میراث کی فضیلت اور اہمیت
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نمبر ا
امام بیہقی اور امام حاکم رحمہ اللہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم فرائض سیکھو یعنی علم میراث سیکھو اور لوگوں کو سکھاؤ
اس لیے کہ علم میراث آدھا علم ہے اور بےشک علم
میراث بھلا دیا جائے گا اور میری امت سے سب سے پہلے علم علم میراث اٹھایا جائے گا
روایت نمبر 2 امام طبرانی رحمہ اللہ نے اوسط میں جو کہ حدیث کی کتاب ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل فرمایا ہے کہ قران کریم سیکھو اور اور فرائض بھی سیکھو یعنی علم میراث اور لوگوں کو سکھلاؤ
حدیث نمبر 3 امام دارمی رحمہ اللہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے نقل فرمایا ہے کہ تم علم فرائض کو ایسا اہتمام سے سیکھو جیسے قرآن پاک کو سیکہتے ہو
حدیث نمبر 4 حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ایک حدیث پاک میں یہ الفاظ منقول ہیں کہ تم علم فرائض کو یعنی علمی میراث کو اس اہتمام سے سیکھو کیونکہ وہ تمہارے دین میں سے ہیں یعنی دین کا انتہائی مضبوط حصہ ہیں مضبوط مسائل ہیں
حدیث نمبر 5 امام المفسرین حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص قرآن شریف پڑھتا ہووہ علم فرائض بھی سیکھے یعنی علم میراث بھی سیکھیں
حدیث نمبر 6 امام دارمی نے حضرت امام المفسرین حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت نقل فرمائی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم خود بھی علم سیکھو اور لوگوں کو بھی سکھلاؤ اور تم خود علم میراث سیکھو اور لوگوں کو بھی سکھلاؤ کیونکہ میں وفات پانے والا ہوں اور علم عنقریب ختم ہونے والا ہے معدوم ہونے والا ہے اور بہت سے فتنے ظاہر ہوں گے حتیٰ کہ دو آدمی وراثت کے متعلق جگڑا کریں گے ترکہ کے متعلق جھگڑا کریں گے اور ان کے درمیان کوئی ایسا بندہ نہیں ہوگا جو شریعت کے مطابق فیصلہ کرسکے ان کو مسئلہ بتلا سکے