Zehar ka ilaj | zehar ka asar khatam karne ka triqa | زہرختم کرنےکاطریقہ | تخم ترنج

تخم ترنج

اس میں تحلیل اورتجفیف رطوبت کی قوت ہے ابن ماسویہ بغدادی مشہور طبیب نے لکھا ہے کہ ایک مثقال وزن کے برابر تخم کو نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو زہر ہلاہل کے لیے تریاق ہے اور اس کو پکا کر طلاءکرنا بھی مفید ہے اگر اس کو کوٹ کر سانپ کے ڈسے ہوئے مقام پر لگا دیں تو بہت زیادہ نفع ہوگا اسی طرح یہ پاخانے کو نرم کرتا ہے منہ کی بدبو دور کرتا ہے اور یہی فائدہ اس کے چھلکے میں پایا جاتا ہے بعض دوسرے اطباء نے لکھا ہے کہ اگر نوگرام تخم ترنج کو نیم گرم پانی کے ساتھ پینے سے بچھو کے ڈسےہوئےکو فائدہ پہنچتا ہے اس طرح اس کو پیس کر ڈسے ہوئےمقام پر رکھا جائے تو درد جاتا رہتا ہے اور بعض دوسرے اطباء نے لکھا ہے کہ ہر قسم کے قاتل زہر کے لئے تخم ترنج تریاق کا کام کرتا ہے اور ہر طرح کے کیڑے مکوڑے کے کاٹنے میں نفع بخش ہے

 

بیان کیا جاتا ہے کہ ایران کے سلاطین میں سے ایک نے اطباء کے ایک گروہ سے ناخوش ہو کر ان کو جیل میں ڈال دینے کا حکم دیا اور ان کو اختیار دیا کہ وہ اپنے لیے کسی ایک چیز کو بطور سالن پسند کرلیں اس کے سوا انہیں کچھ نہیں دیا جائے گا تو انہوں نے ترنج کو ترجیح دی ان سے دریافت کیا گیا کہ صرف ترنج ہی کو کیوں پسند کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ اگر تازہ ہے تو خوشبودار ہے اور دیکھنے میں بھی حسین ہے اس کا چھلکا بھی خوشبودار ہوتا ہے اور اس کا مقصد تو میوہ ہے اور اس کی ترسیل سال ہے اور اس کا تخم تریاق کا کام کرتا ہے جس میں ہلکی روغنیت بھی ہوتی ہے اور حقیقت تو یہ ہے کہ اس کے منافع کی تشبیہ خلاصہ موجودات یعنی اس مرد مومن سے دی گئی ہے جو قرآن تلاوت کرتا ہے اور بعض بزرگوں کا طریقہ یہ تھا کہ اس کو سامنے رکھ کر دیکھتے تھے اس لیے کہ اس کے دیکھنے سے دلی فرحت حاصل ہوتی ہے

Leave a Comment