ترنج کا ذکر صحیح بخاری میں آیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاقرآن پڑھنے والے مومن کی مثال اترنج کی طرح ہے جس کا ذائقہ خوشگوار اور خوشبو پسندیدہ ہوتی ہےترنج میں بہت سے منافع اور فوائد پائے جاتے ہیں کہ چار چیزوں سے مرکب ہوتا ہےچھلکا ؛گودا ،ترشی ،اور بیج اور ہر چیز ایک خاص مزاج رکھتی ہے چنانچہ چھلکے کا مزاج گرم خشک ہوتا ہے گودےکا مزاج گرم اورتر ہوتا ہے ترشی کا مزاج ٹھنڈا اور خشک ہوتا ہے بیج مزاج کے اعتبار سے چھلکے کی طرح ہی ہےاس کے چھلکے کا فائدہ اگر اس کو کپڑے میں رکھ دیا جائے تو کپڑے میں گھن اور دیمک نہیں لگتے اور اس کی خوشبوخراب ہوا کے لیے مصلح اوروبا کے لئے دافع ہے
اگر اس کو منہ میں رکھا جائے تو منہ کی بدبو کوختم کردیتا ہے اوراگرکھانے میں بطورمصالحہ اس کو استعمال کریں تو ہاضمہ کے لیے معاون ثابت ہوگا قانون کے مصنف شیخ نے لکھا ہے کہ ترنج کے چھلکے کا رس اگر مارگزیدہ کو بلایا جائےیاڈسنے کی جگہ پر اس کے چھلکے کو پیس کرلگایا جائے تو بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے اور سوختہ چھلکے کو بطور طلاء استعمال کرنے سے برص کی بیماری ختم ہو جائے گی
یہ حرارت معدہ کو کم کرکے معتدل بناتا ہے صفراوی مزاج کے لوگوں کے لیے نافع ہے اور یہ گرم بخارات کو جڑ سے ختم کردیتا ہے غافقی نے لکھا ہے کہ اس کا گودا استعمال کرنے سے بواسیر ختم ہوجاتی ہے
ترنج کے شربت میں پائی جانے والی ترشی قابض یعنی قبض کرنے والی ہے اور صفرا کو ختم کرتی ہیں گرم مزاج لوگوں کے لیے نفع بخش ہے یرقان کے مریضوں کی آنکھ میں اس کا سرمہ لگانا اور اس کا شربت استعمال کرنا دونوں ہی مفید ہیں صفراوی قے کو ختم کرتی ہے کھانے کی چاہت کو اور زیادہ بڑھاتی ہے طبیعت کی رہنمائی کرتی ہے اور صفراوی اسہال کے لئے نفع بخش ہے اس کی ترشی کو بطور شربت استعمال کرنے سے عورتوں کی خواہش جماع کو سکون ملتا ہے اور اس کو لیپ کرنے سے مہاسے دور ہوجاتے ہیں یہ بھینسیاں داد(القوباء ایک جلدی بیماری ہے
جس سے بدن میں خارش ہو کر اس کے چھلکے اترتے رہتے ہیں عام لوگ اس کو حزاز کہتے ہیں اور ہندوستان میں اسے بھینسیا داد کہتے ہیں) کے لیے مفید ہے اور اس سے کپڑے پر لگا ہوا روشنائی یعنی انک کا داغ ختم ہو جاتا ہے اور اس میں نفیس مواد اورریزش کی قوت پائی جاتی ہے اور ٹھنڈک پیدا کرتی ہے اور حرارت جگر کو بجھا دیتی ہے معدہ کو مضبوط کرتی ہے اور صفرا کی تیزی کو توڑ کر اس کے اعلام
Dua When Fearing The Enemy | Dushman Se Bachne Ki Dua | دشمن کے شر سے محفوظ رہنے کی دعا |