khula lene ka tarika in urdu | Biwi Ka Shohar Se Khula Lena Kab Jaiz Hai | خلع کا بیان | خلع کی تعریف اور احکام | talaq in quran

خلع کا بیان خلع کسے کہتے ہیں

Biwi Ka Shohar Se Khula Lena Kab Jaiz Hai

مسئلہ خلع کیا ہے یہ اسلامی یا غیر اسلامی ہے میاں بیوی میں جھگڑا ہوگیا اور عورت نے خلع کیلئے کورٹ سے رجوع کرلیا اور کورٹ نے عورت اور کوٹ نے عورت کے حق میں فیصلہ دے دیا دونوں میاں بیوی علیحدہ ہوں گے پھر کچھ عرصہ بعد دونوں میں آپس میں صلح ہو گئی کیا دونوں میاں بیوی بغیر نکاح اور حلالہ کی آپس میں رہ سکتے ہیں کہ نہیں جواب عدالت کے ذریعے کوٹ کے ذریعے جو خلع لیا جاتا ہے اس کی صورت یہ ہے کہ عدالت اگر محسوس کرے کہ میاں بیوی کے درمیان نبھا نہیں ہو سکے گا درمیان موافقت نہیں ہوسکے گی عورت سے کہے کہ اپنا حق مہر چوڑ دے اور اور شوہر سے کہے حق مہر چھوڑنے کے بدلے اس کو طلاق دے دے اور اگر شوہر اس کے باوجود بھی طلاق دینے پر آمادہ نہ ہو تو عدالت شوہر کی مرضی کے بغیر خلع کا فیصلہ نہیں کر سکتی خلع کے ذریعے ایک طلاق بائن پڑ جاتی ہے اگرچہ مصالحت ہو جائے میاں بیوی کا بغیر نکاح کے رہنا دوبارہ درست نہیں ہوگا


خلع کی تعریف

خلع کو شریعت اسلامی میں روا رکھا گیا ہے جائز رکھا گیا ہے اور اس کی اجازت ہے خلع کا مطلب ہے کہ
جس طرح بوقت ضرورت مرد کو طلاق دینا جائز ہے اسی طرح اگر عورت نبھانا کر سکتی ہو تو اس کو اجازت ہے کہ شوہر نے جو مہر وغیرہ دیا ہے اس کو واپس کر کے شوہر سے اپنی جان چھڑا لے اگر شوہر راضی ہو جائے تو اچھا ورنہ عدالت کی طرف رجوع کر سکتی ہے

مسئلہ طلاق اور خلع میں فرق

اگر عورت خلع لینا چاہے تو کیا اس صورت میں بھی مرد کے لئے طلاق دینا ضروری ہے یا عورت کے کہنے پر نکاح فسخ ہوجائے گا طلاق اورخلع میں کیا فرق ہےجواب طلاق اور خلع میں پہلا فرق یہ ہے کہ خلع کا مطالبہ رومن عورت کی طرف سے ہوتا ہے جبکہ طلاق مرد یتا ہے اگر خلع کے پیش کش شوہر تو یہ عورت کے قبول کرنے پر موقوف ہے اگر عورت قبول کرے اگر بیوی قبول کرے تو خلع ہو جائے گا ورنہ نہیں جبکہ طلاق کا معاملہ ایسا نہیں بیوی قبول کرے یا نہ کرے تو طلاق ہو جاتی ہے
خلع اور طلاق کے درمیان دوسرا فرق یہ ہے کہ عورت کے قبول کرنے سے اس کا حق مہر ختم ہو جاتا ہے جب کہ طلاق دینے سے عورت کا حق مہر ختم نہیں ہوتا البتہ اگر شوہر یہ کہہ دے کہ تمہیں طلاق دیتا ہوں اس شرط پر حق مہر چھوڑدو اور بیوی اس کو قبول کرلے تو اس کو طلاق بمعاوضہ کہلاتی ہے اور اس کا حکم بھی خلع کا ہے

مسئلہ خلع میں شوہر کا لفظ طلاق استعمال کرنا ضروری ہے کہ نہیں کیا شوہر دوبارہ رجوع کر سکتا ہے کہ نہیں

جواب اگر عورت کہے کہ میں نے خلع چاہتی ہوں اور اس کے جواب میں شوہر کہے کہ میں نے خلع دے دیا اتنا ہی کافی ہے خلع ہو گیا لفظ طلاق کا استعمال ضروری نہیں خلع میں کیونکہ طلاق بائن واقع ہوتی ہے شوہر کو اپنی بیوی سے رجوع کرنے یا خلع کے واپس لینے کا اختیار نہیں ہاں البتہ دونوں کی رضامندی سے دوبارہ نکاح ہو سکتا ہے

Leave a Comment