بیوی سے ایلاء کرن | Talaq ki kasam uthana | Talaq ki Qisme or Ahkam | kin alfaz say talaq ho jati hai ! Talaq in Islam

یعنی شوہر کا چار ماہ سے زیادہ اپنی بیوی سے جماع نہ کرنے کی قسم اُٹھانا

kin alfaz say talaq ho jati hai ! Talaq in Islam

 

آج کا ہمارا موضوع ہے ایلا یعنی قسم کے ذریعے طلاق دینا کیسا ہے

جواب شوہر کے اس طرح قسم کھانے سے ایلاء ہو جائے گا اس نے اس نے جب قسم کھائی ایک طلاق
بائن پڑ جائے گی عدت کے اندر اس سے دوبارہ نکاح کر سکتا ہے


مسئلہ نمبر 2 شوہر نے قسم کھائی خدا کی ہا کہ خدا کی قسم تیرے ساتھ ہمبستری نہیں کروں گا کبھی صحبت نہ کروں گا ان الفاظ سے طلاق واقع ہوگی کہ نہیں

جواب اس کا حکم یہ ہے کہ چار مہینے گزرنے پر عورت کو طلاق با ئن پڑ جائے گی عورت اور مرد کا کٹھے رہنا جائز نہیں ہوگا

مسئلہ نمبر 3 شوہر نے بیوی کو کہا میں قسم کھاتا ہوں تجھ سے صحبت نہ کروں گا یا اور کسی طریقے سے کہااس کا کیا حکم ہے

جواب اگر بیوی کے پاس چار مہینے تک نہ گیا اس کو ایک طلاق بائن پڑ جائے گی اور میاں بیوی کا اکٹھے رہنا جائز نہ ہوگا اور اگر نکاح کر لیں تو تو پھر رہ سکتے ہیں

مسئلہ نمبر 4 اگر شوہر نے قسم کھائی ہم بستری نہیں کروں گا پھر وہ چار مہینے سے پہلے پہلے بیوی کے قریب چلا گیاہمبستری کر لی طلاق پڑے گی کہ نہیں اور کیا اس صورت میں بھی ایلاء ہوگا کہ نہیں

جواب اس صورت میں ایلاءنہیں ہوگا طلاق نہیں پڑے گی مگر وہ تو قسم کو توڑنے والا ہوگا اس صورت میں اس پر قسم کا کفارہ ادا کرنا لازم ہوگا اور قسم کا کفارہ کا بیان کفارات کے بیان کے اندر ہوگااس طرح قسم کھانے کو شریعت مطہرہ میں ایلاء کہتے ہیں

مسئلہ نمبر 5 ہمیشہ کی قسم نہیں کھائی بلکہ بیوی کو کہا میں چار مہینے تک تجھ سے ہمبستری نہیں کروں گااس طرح قسم کھانے سے ایلاءہوگا کہ نہیں
جواب اس طرح کہنے سے الا ہو جائے گا قسم ہو جائے گی اگر چار مہینے تک ہمبستری نہ کی طلاق بائن پڑ جائے گی اور دونوں کا اکٹھے رہنا جائز نہ ہوگا جب تک کہ دوسرا نکاح نہ کریں

مسئلہ نمبر 6 اگر شوہر نے قسم کھائی تھی چار مہینے تک عورت سے ہمبستری نہ کروں گا پھر اس نے چار مہینے سے پہلے ہمبستری کر لی تو اسے طلاق پڑے گی کہ نہیں
جواب ایسا کرنے سے طلاق واقع نہ ہوگی اور قسم توڑنے کا شوہر کو کفارہ ادا کرنا ہوگا اور کفارہ کا بیان بعد میں ہوگا 

Leave a Comment