triple talaq in pakistan in urdu | Ruju After 3 Talaq | talaq in quran in urdu | طلاق مغلظہ طلاق مغلظہ کی تعریف اور اس کا حکم

 طلاق مغلظہ طلاق مغلظہ کی تعریف اور اس کا حکم

talaq in quran in urdu

طلاق مغلظہ یعنی سخت ترین طلاق یعنی ایسی طلاق کے جس کے بعد عورت اپنے شوہر پر حرام ہو جاتی ہے جب تک کے دوسرا نکاح نہ کرے اور وہ شوہراس کو طلاق نہ دےاور اس کی عدت پوری نہ ہوجائے یا وہ شوہر مر نہ جائے اور اس کی عدت پوری نہ ہو جائے
طلاق کی تین قسمیں ہیں حکم کے لحاظ سے طلاق رجعی طلاق بائن اور طلاق مغلظہ اور تیسری طلاق
ہے طلاق مغلظہ

مسئلہ نمبر 1 اگر شوہر بیوی کو تیسری طلاق دے دے تو کیا اس کو رجوع کا حق حاصل ہے کہ نہیں
جواب تیسری طلاق کے بعد عورت اپنے شوہر کے پاس نہیں رہ سکتی کیونکہ آپس میں وہ اجنبی ہو جاتے ہیں شوہر پر عورت حرام ہو جاتی ہے جب تک کے عورت کا نکاح کسی اور آدمی اسے نہ ہو اور وہ اس کو طلاق نہ دے اور عورت کی عدت پوری نہ ہوجائے یا وہ شوہر اس کا مر جائے اور اس عورت کی عدت پوری ہو جائے

بیوی کو تین مرتبہ کہا کہ میں تجھے آزاد کرتا ہوں

مسئلہ نمبر 2 ایک آدمی نے اپنی بیوی کو تین مرتبہ کہا کہ میں تجھے آزاد کرتا ہوں میں تجھے نہیں رکھتا کہ اس سے تین مرتبہ کہا کیا اس سے کتنی طلاق پڑے گی اور کیا عورت اپنے شوہر کے لئے حلال ہوگی کہ نہیں

میں تجھے آزاد کرتا ہوں

 

جواب جب شوہر نے اپنی بیوی کو یہ کہا کہ میں تجھے آزاد کرتا ہوں تین مرتبہ عورت کو طلاق مغلظہ پڑ گئی عورت اپنے شوہر پر حرام ہو گی عورت کا اپنے مرد کے ساتھ رہنا بالکل جائز نہیں کیونکہ وہ اس کے لئے اجنبی ہے جب تک کہ وہ کسی اور آدمی سے نکاح نہ کرے وہ اس کو طلاق نہ دے اور یا وہ مر جائے اوریہ عورت اپنی عدت پوری کرے تو پھر پہلے کے ساتھ نکاح کر سکتی ہے اور اس صورت میں اس کے ساتھ رہ سکتی ہے ورنہ نہیں

اپنے بچوں کی خاطر شوہر کے پاس رہنا کیسا ہے

مسئلہ نمبر 3 عورت کا تین طلاق کے بعد اپنے بچوں کی خاطر شوہر کے پاس رہنا کیسا ہے جبکہ اس کے ساتھ تعلقات قائم نہ کیا جائے

جواب عورت کا بچوں کے کی خاطر شوہر کے پاس رہنا علیحدہ جبکہ تعلق نہ ہو اور کوئی خطرہ نہ ہو تو تو رہنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ علیحدہ کمرہ ہو علیحدہ جگہ ہو مگر جب خطرہ ہو تو اس وقت علیحدہ علیحدہ رہنا ضروری ہے کیونکہ وہ آپس میں میاں بیوی اجنبی ہیں شیطان گناہ میں مبتلا نہ کر دے

 

غصہ میں تین طلاق دے دے

مسئلہ نمبر 4 اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کو غصہ میں تین طلاق دے دے تو کیا تین طلاق واقع ہو جائیں گی کہ نہیں

جواب ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ اسی طرح کا واقعہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں پیش آیاایک صحابی رضی اللہ تعالی عنہ کی بیوی کاتو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس صحابی
کی بیوی کو فرمایا کہ تو پہلے شوہر کے لئے حلال نہیں ہوگی جب تک کہ دوسرے شوہر سے ہمبستری نہ کرے اور تجھے طلاق دے دے اور تیری عدت پوری ہوجائے پھر تو پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے ورنہ نہیں اسی طرح ایک عورت صحابیہ رضی اللہ تعالی عنہا فاطمہ بنت عمیس تھی ان کو ان کے شوہر نے تیسری طلاق دے دی تھی ان کے لیے ایسا حکم فرمایاتو عورت حلالہ شرعی کے بعد پہلے شوہر کے لئے حلال ہوتی ہے

حلالہ شرعی اور اور حلالہ ملعونہ کی تعریف

حلالہ شرعی اس کو کہتے ہیں کہ عورت کو تیسری طلاق ہوئی ہو عورت کی عدت گزرنے کے بعد کسی اور آدمی سے شادی کرے پھر وہ آدمی اپنی مرضی سے طلاق دے دے اس عورت کی عدت پوری ہو جائے یا وہ آدمی مر جائے اور اس عورت کی عدت پوری ہو جائےاگر یہ عورت اور شوہر اول راضی ہو تو اب نکاح کر سکتے ہیں اس کو حلالہ شرعی کہتے ہیں جس کا قرآن و حدیث میں ذکر ہے

 

یہ ہے کہ عورت تیسری طلاق کے بعد کسی اور آدمی سے نکاح کرے اس شرط پر کہ جس نے نکاح کر رہی ہے وہ اس کے ساتھ ہمبستری نہ کرے گا اس کو طلاق دے دے گا یہ ہمبستری تو کرے گا مگر اس کو چھوڑ دے گا ایسے حلالہ کرنے والے پر اللہ رسول کی لعنت ہے
مسئلہ نمبر 5 اگر شوہر نے یہ شرط لگائی کہ نکاح کر لو مگر ہمبستری نہیں کرنی اس کو طلاق دے دو کیا وہ عورت پہلے شوہر کے لئے حلال ہوگی کہ نہیں پہلے شوہر کے لئے نکاح کرنا درست ہوگا کہ نہیں اگر وہ رکھے گا تو کیا یہ جائز ہے کہ نہیں

جواب یہ عورت اس صورت میں اس شرط پر پہلے شوہر کے لئے حلال نہیں ہوگی چونکہ اس کے ساتھ ہم بستری نہیں ہوئی لہذا اس صورت میں شوہر کو رکھنا اس کو اپنے پاس یا دوبارہ نکاح کر نا یہ نکاح جائز نہ ہوگا

مسئلہ نمبر 6 اگر شوہر نے بیوی کا نکاح کرتے وقت یہ شرط لگائی ہمبستری کر کے چھوڑ دے گا طلاق دے دے گا کیا اس صورت میں عورت پہلے شوہر کے لئے حلال ہوگی کہ نہیں شوہر کے ساتھ نکاح کرنا جائز ہوگا کہ نہیں
جواب ایسے شرط لگانا باطل ہوگا مگر پہلے شوہر کے لئے حلال ہو جائے گی اگر وہ طلاق دے دی تو عدت گزرنے کے بعد پہلا شوہر نکاح کر سکتا ہے

ہ

Leave a Comment