talaq e bain in urdu
طلاق بائن کے متفرق مسائل
مسئلہ نمبر 1 اگر شوہر نے بیوی کو کہا کہ میں تجھے آزاد کرتا ہوں تو یہ الفاظ طلاق صریح کے یعنی طلاق رجعی کےہیں طلاق بائن کے نہیں کیونکہ معاشرے میں یہی مراد ہوتا ہےاگر وہ بیوی کو یہ کہے کہ تو پردہ کر تو میرے لیے اجنبی ہے تو پھر اسے طلاق بین مراد ہوگی نکاح ٹوٹ جائے گا دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں اگر چاہے تو
مسئلہ نمبر 2 اگر کسی نے اپنی بیوی کو کہا کہ میں تجھے چھوڑتا ہوں خارج کرتا ہوں کیا اس سے طلاق واقع ہوگی کہ نہیں
جواب اس سے ایک طلاق بائن واقع ہو جائے گی کیونکہ یہ الفاظ الفاظ کنایہ شمار ہوتے ہیں ان الفاظ سے طلاق بین پڑتی ہے جس سے نکاح فوراً ختم ہو جاتا ہے اگر چاہے تو دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں
مسئلہ نمبر 3 اگر کسی نے اپنی بیوی کو کہا تو میری بیوی نہیں تیرا میرا کوئی واسطہ نہیں کوئی تعلق نہیں کیا اس سے طلاق واقع ہوگی کہ نہیں
What is Talaq e Kinaya?
جواب یہ الفاظ بھی الفاظ کنایہ شمار ہوتے ہیں ان الفاظ سے بھی طلاق بین واقع ہوگی اور نکاح ٹوٹ جائے گا اگر چاہیں تو تو دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں
مسئلہ نمبر 4 اگر شوہر نے بیوی کو کہا میں تمھیں اپنے حق زوجیت سے آزاد کرتا ہوں خارج کرتا ہوں تو کیا ان الفاظ سے طلاق واقع ہوگی کہ نہیں اور اگر طلاق ہوگی تو کونسی واقع ہوگی
جواب یہ الفاظ بھی الفاظ کنایہ شمار ہوتے ہیں ان الفاظ سے بھی طلاق بین پڑتی ہے
اور بیوی اس کے نکاح سے نکل جائے گی اگر وہ دوبارہ نکاح کرنا چاہے تو کر سکتے ہیں
مسئلہ نمبر 5 اگر شوہر نے بیوی کو کہا کہ میں تجھے اپنی بیوی نہیں سمجھتا کیا ان الفاظ سے طلاق واقع
ہوگی کہ نہیں
جواب یہ الفاظ بھی الفاظ کنایہ ہیں ان الفاظ سے بھی طلاق بین پڑ جائے گی اور وہ اپنے شوہر سے جدا ہو جائے گی اگر دوبارہ چاہیں تو نکاح کر سکتے ہیں
What Quran says about Talaq?
مسئلہ نمبر 6 اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو کہا کہ تم میری بیوی نہیں رہی تو میرے نکاح میں نہیں رہی تو اسے طلاق واقع ہوگی کہ نہیں اگر ہوگی تو کون سی ہوگی
جواب یہ الفاظ بھی الفاظ کنایہ شمار ہوتے ہیں اور ان الفاظ سے بھی طلاق بین پڑ جاتی ہے اور فورا بیوی شوہر سے جدا ہو جاتی ہے اگر دونوں میاں بیوی چاہیں تو دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں اور اگر یہ عورت کسی اور سےنکاح کرنا چاہے تو کسی اور سے بھی نکاح کر سکتی ہے
مسئلہ نمبر 7 مطلقہ عورت طلاق کے بعد بچوں کی خاطر شوہر کے پاس رہ سکتی ہے کہ نہیں جب کہ شوہر سے تعلق قائم نہ کرے اور بچوں کی خاطر ویسے رہنا چاہے تو اس کا کیا حکم ہے
جواب طلاق کے بعد چونکہ میاں بیوی اجنبی ہو چکے ہیں لہذا علیحدہ علیحدہ ہی رہے اگرچہ بچوں کے پاس رہے کیونکہ شیطان حائل ہوسکتا ہے درمیان میں
لیکن شوہر سے جدا رہے کیونکہ شیطان حائل ہو سکتا ہے دونوں میں اور حملہ کر سکتا ہے