آج کا ہمارا موضوع ہےطلاق بائن کی تعریف اور اس کا حکم طلاق کی تین قسمیں ہیں
حکم کے لحاظ سے
talaq raji in urdu
نمبر ایک | طلاق رجعی کی تعریف یہ ہے کہ شوہر بیوی کو صریح الفاظ میں واضح الفاظ میں طلاق دے ایک دے یا دو دے اس طلاق کا حکم یہ ہے کہ عدت کے اندر اندر شوہر بیوی سے رجوع کر سکتا ہے اور اس صورت میں نکاح نہیں ٹوٹتا نکاح باقی رہتا ہے اور اگرعدت ختم ہو گئی تو نکاح ختم ہو جائے گا اب اگر شوہر بیوی راضی ہو تو نکاح دوبارہ کر سکتے ہیں جبکہ ایک طلاق دی ہو یا دو طلاق دی ہو نکاح کرنا پڑے گا گواہوں کے ساتھ اور حق مہر کے ساتھ
نمبر دو طلاق بائن اور طلاق بائن کی تعریف یہ ہے
talaq e bain in urdu
شوہر بیوی سے گول مول الفاظ سے طلاق دے یعنی جن کا مطلب بالکل واضح نہ ہویعنی ایسے الفاظ کو الفاظ کنایات کہا جاتا ہے طلاق کے ساتھ کوئی ایسا کوئی خاص سخت صفت کوئی ذکر کر دی جیسا کہ کہے میں نے تجھے سخت طلاق دی کہےیا یوں کہے میں نے تجھے لمبی چوڑی طلاق دی کہ میں نے تجھے سخت طلاق دی کہ جس کا مطلب واضح نہ ہو اور
شوہر کی نیت کا اعتبار ہوگا اگر اس سے اس نے طلاق دینے کی نیت کی ہے تو طلاق واقع ہو جائے گی ورنہ نہیں اور اس صورت میں وہ شوہر سے بالکل جدا ہو جائے گی اور دونوں کا ساتھ رہنا جائز نہ ہوگا اگر وہ نکاح کرنا چاہے تو عدت کے اندر بھی دوبارہ نکاح کر سکتا ہے اور عدت کے بعد بھی اس صورت میں جب کہ اس نے ایک طلاق دی ہو
مسئلہ اگر شوہر نے بیوی کو کہا کہ تیرا میرا کوئی رشتہ نہیں میرا اس سے کوئی واسطہ نہیں آیا اس صورت میں اس کو طلاق واقع ہوگی کہ نہیں
اس کا جواب یہ ہے کہ یہ کہنے سے میرا کوئی رشتہ نہیں کوئی واسطہ نہیں
طلاق کے بینا پڑ جائے گی اور اور بیوی اس سے جدا ہو جائے گی بغیر نکاح کے اس کو رکھنا جائز نہ ہوگا
مسئلہ اگر شوہر نے بیوی کو کہا کہ تو میرے اوپر حرام ہے کیا اس صورت میں بیوی کو طلاق واقع ہوگی کہ نہیں
جواب شوہر نے بیوی کو کہا کہ تم میرے اوپر حرام ہے اسی وقت طلاق بائن پڑ گئی اور اس کے لیے وہ حرام
ہوگی بغیر نکاح کے اس کو رکھنا جائز نہیں اگر اس سے نکاح کرنا جائے تو عدت کے اندر بھی نکاح کرنا جائز ہے اور عدت کے بعد بھی نکاح کر سکتا ہے
مسئلہ اگر شوہر نے بیوی کو کہا کہ تو اپنے ماں باپ کے گھر چلی جا کیا اس صورت میں بیوی کو طلاق واقع ہوگی کہ نہیں جواب شوہر سے پوچھا جائے گا کہ اگر اس کی نیت طلاق دینے کی اس سے ہو تو طلاق واقع ہو جائے گی ورنہ طلاق واقع نہ ہوگی