Talaq ke masail in urdu | Divorce in Islam
الحمدللہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین واٰلہٖ واصحا بہ اجمعین الی یوم الدین اما بعد اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام
علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آج کا ہمارا موضوع ہے طلاق کی اقسام حالات واقعات کے لحاظ سے فقہائے کرام نے طلاق کی پانچ قسمیں ذکر فرمائی ہیں
نمبر ایک اگر انسان کو خدشہ ہو عورت پر ظلم زیادتی کرنے کا نان نفقہ کی صورت میں یا مارکٹائی کے صورت میں اس صورت میں عورت کو طلاق دینا واجب ہے نمبر دو انتہائی مجبوری اور ضرورت کے بغیر طلاق دینا یہ مکروہ ہے نمبر تین عورت اگر بد مزاج ہوں اور نافرمان ہو شوہر کی بات نہ مانتی ہو تو اس صورت میں اس کو طلاق دینا مباح ہے یعنی جائز ہے نمبر چار عورت اگر پاک دامن نہ ہو اس صورت میں بیوی کو طلاق دینا پمستحب ہے یعنی چھوڑدے تو اچھا ہے نمبر 5 اگر خطرہ ہو اندیشہ ہو کہ طلاق دینے کی صورت میں عورت گناہ میں مبتلا ہو جائے گی زنا میں مبتلا ہوجائے گی تو اس صورت میں عورت کو طلاق دینا حرام ہے ناجائز ہے
دوسری تقسیم طلاق کی باعتبار حکم کے
طلاق کی تین قسمیں ہیں طلاق رجعی اور طلاق با عنہ اور طلاق مغلظہ
طلاق رجعی کی تعریف اسلام میں اور اس کی صورت اور اس کا حکم
طلاق رجعی اس کو کہتے ہیں جس میں شوہر کو عدت کے اندر اندر رجوع کرنے کا حق حاصل ہو بندہ زبان سے کہہ سکتا ہے کہ میں نے تم سے رجوع کیا اور میاں بیوی کے تعلقات قائم کر کے بھی رجوع کر سکتا ہے اس صورت میں طلاق رجعی کی صورت میں نکاح نہیں ٹوٹتا جب کہ عدت کے اندر شوہر رجوع کرے اور شہوت کے ساتھ ہاتھ لگانے کی صورت میں بھی روجو
ثابت ہو جائے گااگر عدت ختم ہوگی اور رجوع نہیں کیا نکاح ٹوٹ جائے گا اور طلاق بانہ پڑ جائے گی اس صورت میں صلی اللہ علی النبی الامی