استخارہ کی مختصر دعا
istikhara karne ka tarika
میرے بھائیو آج کا ہمارا موضوع ہے کہ جب تم رشتہ دیکھ لو لڑکی دیکھ لو ۔ تو اب کیا کام کرنا ہے اب کرنا ہے استخارہ ۔ اور یہ بھی رشتے میں بہت ضروری کام ہے استخارہ ہے کیا یہ اللہ رب العزت سے مشورہ لینا ہے
اور جو شخص بھی اللہ رب العزت سے مشورہ لیتا ہے تو اسے کبھی بھی یہ تو شادی کا مسئلہ ہے کسی بھی کام میں کبھی پشتانہ نہیں پڑتا کبھی بھی وہ اس مسئلے میں مایوس نہیں ہوتا کیونکہ اس نے اللہ کی ذات سے مشورہ لیا ہے اللہ رب العزت کی ذات تو ویسے ہی کسی کے ساتھ غلط نہیں کرتی تو استخارہ کرلیا تو اب تو سونے پہ سہاگہ ہو گیا اللہ رب العزت کسی کو غلط مشورہ دے ہی نہیں سکتے ۔ استخارہ کرنا کس طریقے سے ہے ۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ دو رکعت نماز نفل پڑھے پھر دعائے استخارہ پڑھیں . استخارہ کی دعا کا مطلب ہے پہلے انسان اللہ کی حمد و ثنا کرے پھر کہے کہ یا اللہ تو قدرت والا ہے میں قدرت والا نہیں ۔اے اللہ تو جاننے والا ہے میں جاننے والا نہیں ہوں ۔اے اللہ اگر اس رشتے میں میرے لئے خیر ہے اس کام میں میرے لئے خیر ہے تو یا اللہ تو اسے آسان کردے اور اگر یا اللہ اس میں شر ہے تو اللہ اس سے مجھے بچا لے۔ أج لوگ استخارہ سے بھاگتے ہیں ۔ کہ ہم نے اگر استخارہ کر لیا اور اس میں نہ ہوگی تو پھر بھی بڑا نقصان ہے یا ہم نے استخارہ کیا اور اس میں ہا ہوگی تو پھر بھی بڑا نقصان ہے تو لوگ اس سے بھاگتے ہیں آج کے وقت کے اندر حالانکہ یہ غلط ہے
۔او بھائی اللہ رب العزت تو ہمارے بارے میں اور ان کے بارے میں یا جو بھی کام کر رہے ہیں اس کے بارے میں اللہ رب العزت علم رکھتے ہیں تو وہ ہمارے ساتھ بہتر ہی کریں گے نقصان نہیں ہونے دیں گے اور میں دعوے سے قسم کھا کر یہ بات کہتا ہوں کہ جو شخص استخارہ کر لے اسے بعد میں پریشانی نہیں بنتی ۔یہ استخارہ کرنا دین کو سمجھنا ہے اور استخارہ نہ کرنا یہ بے دینی ہے آج کے دور کے اندر استخارہ کو بڑے عجیب طریقے سے دیکھا جاتا ہے ہلنکہ آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے استخارے کی ترغیب اس طریقے سے دی تھی اےسے سکھایا تھا جیسے نماز۔ اور لوگوں سے استخارہ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ مولوی صاحب آپ خود ہی کر لو نہیں ایسا نہیں ہے کہ جو انسان خود اپنے لیے مانگ سکتا ہے اللہ سے ۔ وہ میں تو کسی کے لئے نہیں مانگ سکتا یہ مولانا تو کسی کے لئے نہیں مانگ سکتا تو یہ غلط بات ہے خود کیا کرے استخارہ اب استخارہ کرنے کے بعد اگر انسان کا دل مطمئن ہوتا چلا جائے اور حالات بنتے چلے جائیں تو پھر اس رشتے کے اندر ہاں کر دیجئے یا یا جس کام کے لئے بھی جس کاروبار کے لیے بھی آپ استخارہ کر رہے ہیں تو اس کو کر لیجئے۔
اور اگر تمہارا دل سکون میں نہیں ہے تو بار بار استخارہ کی جئے بار بار استخارہ کی جئے اللہ سے دعا خیر کی طلب کیجئے انشاء اللہ رب العزت کی ذات جو کرے گی بہتر ہی کرے گی غلط نہیں کرے گی ۔ استخارہ کو چھوڑنا آدم کی بد بختی ہے ۔ماں بھی استخارہ کریں بیٹے کے لیے باپ بھی استخارہ کرے بیٹے کے لیے بہنیں بھی استخارہ کریں بھائی کے لیے بھائی بھی استخارہ کرے بہنوں کے لیے اور بھائی بھی استخارہ کریں اپنی بیوی کے لئے ۔ اب جس وقت استخارہ کر لیا اب اس میں اور چھان بین نہ کریں اللہ کے سپرد کردے اور وہ رشتہ کرلے انشاءاللہ اللہ رب العزت بہتر ہی کریں گے یا جو بھی آپ کاروبار کے لیے کر رہے ہیں یا کوئی اور مسئلہ تک کے لئے کر رہے ہیں تو وہ کر لے خدارہ اللہ کے لئے اب کوئی بھی بھائی جو اس مسئلہ کو پڑھیں یا جس کو پتہ چل گیا وہ کوئی بھی کبھی بھی بغیر استخارہ کی کوئی کام نہ کریں اسے ضرور اپنائیے اور آپ علیہ السلام نے صحابیوں کو بہت اچھے طریقے سے سمجھایا اللہ رب العزت ہم سب کو ہر کام کے لیے استخارہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔(آمین ) ۔