نکاح کی فضیلت قرآن کی روشنی میں اللہ تعالی فرماتے ہیں
Nikah ki sunnat in Islam
ولقد ارسلنا رسلا من قبلک وجعلنا لہم ازواجا وذریۃ وانکوحوا الایامی منکم والصالحین من عبادکم و امائکم،ان یکونو فکرأء یغنھم اللہ من فضلہ.واللہ واسع علیم۔
اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ بیشک ہم نے تمہارے لیے رسول بھیجے ہیں اور ان کے لیے بیویاں بنائیں اور اولاد بنائی ہے تم میں سے جو بے گناہ ہوں ان کا نکاح کر دیا کرو اور ان کا بھی جو تمہاری لونڈیوں اور غلاموں میں لائق ہیں ان کا بھی نکاح کر دیا کرو تو اللہ تعالی تمہیں اپنے فضل و کرم سے غنی کر دے گا اور اللہ تعالی خوب وسعت والا اور خوب جاننے والا ہے ۔
نکاح کے بارے میں قرآنی آیات
Islam mein Nikah ki ahmiyat in Urdu
اور آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا
جس کے راوی حضرت ابن ابی نجیحح رضی اللہ تعالی عنہ ہیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکیدا فرمایا کہ محتاج ہے محتاج ہے وہ شخص جس کی بیوی نہ ہو تو صحابی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ یا رسول اللہ اگر وہ مالدار ہو پھر بھی محتاج ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں جتنا مرضی مال والا ہوں پھر بھی محتاج ہے جس کی شادی نہ ہو ۔پھر فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ محتاج ہے محتاج ہے وہ عورت جس کا خاوند نہ ہو تو کسی صحابی نے کہا کہ یا رسول اللہ اگر عورت بھی مالدار ہو تو آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ جتنا مرضی مال ہو بہت امیر ترین ہو لیکن اگر خاوند نہیں ہے تو وہ بھی محتاج ہے ۔
(فائدہ)
کیوں کہ مال سے جو مقصود ہے یعنی راحت اور بے فکری نہ اس اس مرد کو نصیب ہے جس کی بیوی نہ ہو اور نہ اس عورت کو نصیب ہے جس کا خاوند نہ ہو ۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ۔جس کا مفہوم یہ ہے ۔ کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے نوجوانوں کی جماعت تم میں سے جو شخص گھر ستی کا بوجھ اٹھا سکتا ہوں یعنی کہ بیوی کے اخراجات کا خرچہ اٹھا سکتا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ شادی کر والے نکاح کروا لے نکاح ایسی چیز ہے جو نظر کو جھکاتا ہے اور شرم کو بچاتا ہے یعنی کہ حرام نظر سے حفاظت کرتا ہے آسانی کے ساتھ بد نظری سے روکتا ہے اور بد نظری کا بہت بڑا گناہ ہے بہت بڑی بے برکتی ہے ۔
میرے بھائیو جن گھروں کے اندر اولاد جوان ہے لڑکا ہے یا لڑکی ہے وہ جلدی سے ان کی شادی کروا دے اور انہی بھی چاہیے کہ جلد ہی اپنی شادی کروا لیں کیونکہ معاشرہ بہت زیادہ خراب ہے اور جو لڑکی لڑکا گناہ کریں گے ان کے ذمہ دار والدین ہوں گے اللہ تعالی ہم سب کو اپنی اولادوں کی وقت پر شادی کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اور جن بھائیوں کے پاس اسباب نہیں ہیں اللہ رب العزت جلد ہی ان کے اسباب بنائے ۔ (أمین)
نکاح کے فوائد
Nikah Ki barkat
جس کام کا شریعت کے اندر تاکیدی یعنی ترغیبی حکم دیا گیا ہویا اس کام کے کرنے پر ثواب کا وعدہ ہو تو وہ کام شریعت کے ساتھ منسلک ہے . اور جس میں یہ بات نہ ہو وہ دنیا کا کام ہے یعنی کہ ثواب کی شرط نہ ہو یا تاکیدی ترغیب نہ دی گئی ہو تو وہ شریعت کے ساتھ منسلک نہیں ہے ۔دیکھا جائے تو پہلے بھی کچھ سوالات گزر چکے ہیں اور کچھ احادیث گزر چکی ہیں تو یہ نکاح ایک عبادت ہے اور یہ شریعت کا ہی کام ہے کہ قرآن پاک کے اندر بھی اس کی ترغیب دی گئی اور احادیث کے اندر بھی آپ علیہ السلام نے مختلف احادیث اس کی پیش کی ہے کیونکہ شریعت کے اندر شادی کا بعض جگہوں پر حکم اس طریقے سے آیا ہے کہ تاکیدی ہے سختی سے کہا گیا ہے اور بعض جگہ پر شادی کی ترغیب دی گئی ہے
اور فقہاء نے شادی کرنا نفل عبادت سے افضل قرار دیا ہے اور جو شخص اس کی طاقت رکھتا ہو یعنی کہ گھر کی ذمہ داری سنبھال سکتا ہوں اور گھر کے اخراجات اٹھا سکتا ہو وہ شادی نہ کرے تو اس پر آپ نے مذمت فرمائی ہے ۔
نکاح کی اہمیت کے متعلق چند احادیث مبارکہ ۔
ابو نجیح رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے
کیا آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا کہ تم میں سے جو شخص شادی کرنے کی وسعت رکھتا ہو اور وہ شادی نہ کرے تو اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ۔
آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا کہ جب بندہ شادی کر لیتا ہے تو اس کا نصف دین کامل ہو جاتا ہے
nikah ki shartein in urdu
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ۔ نبی علیہ صلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا کہ اے نوجوانوں کی جماعت تم میں سے جو شخص خانہ داری یعنی گھر کا بوجھ اٹھانے کی طاقت رکھتا ہو اسے چاہیے کہ شادی کروا لے کیونکہ نکاح کو نگاہ نیچی رکھنے میں اوراس شرمگاہ کے حفاظت کرنے میں داخل ہے اور جو شخص نکاح کی قدرت نہ رکھتا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ روزے رکھے کیونکہ روزہ اس کے لۓ گویا رگیں مل دینے والا ہے ۔
۔نکاح میرے بھائیو اللہ رب العزت کی بہت بڑی نعمت ہے یہ دنیا اور دین دونوں ہی کے لیے بہتر ہے اس کے بہت سے فائدے ہیں اور بہت سے نقصانات سے بچاتا ہے ہر گناہ سے بچاتا ہے ۔دل ڈھکانے ہو جاتا ہے اور نیت خراب نہیں ہوتی اور بیوی سے ہنسی دل لگی اس کے ساتھ دل بہلانا نفل نمازوں سے افضل ۔
اللہ رب العزت ہم سب کو وقت پر شادی کرنے کی کروانے کی توفیق عطا فرمائے ۔ (آمین )
نکاح نہ کرنے کی تحدید ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ ایک طویل احادیث میں سے روایت فرماتے ہیں ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عکاف ایک صحابی کا نام ہے اس سے فرمایا اے عکاف کیا تمہاری بیوی ہے
عکاف نے کہا کہ یا رسول اللہ نہیں تو آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ تو مال والا ہے تو شادی کی وسعت رکھتا ہے تو عکاف نے کہا یارسول اللہ جی ہاں میں مالا والا ہو تو آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ اس حالت میں تو شیطان کے بھائیوں میں سے ہے ۔اگر تو عیسائیوں میں ہوتا تو ان کا راہب ہوتا ۔بلا شعبہ نکاح کرنا ہمارا طریقہ ہے . تم میں سے بدتر وہ لوگ ہیں جو بے نکاح کے ہیں اور مرنے والوں میں سب سے زیادہ بدتر وہ لوگ ہیں جو بے نکاح کے فوت ہوئے ہیں ۔کیا تم شیطان سے لگاؤ رکھتے ہو شیطان کے پاس عورتوں سے بڑھ کر کوئی بہتر جال نہیں ہے .جو صالحین دینداروں میں کارگر ہو مگر جس کی شادی ہوئی پڑی ہے وہ ان سے پاکیزہ مطاہر ہے ۔اور فرمایا اے عکاف تیرا برا ہو نکاح کر لے ورنہ پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہوگا .