شیخ عبد القادر جیلانیؒ نے خواب میں رہنمائی فرمائ
ایک صالح تاجر جو پنجاب کے کسی گاوں کے رہنے والے تھے، بیان کرتے تھے کہ مجھ پر حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی محبت غالب تھی اور ہرروز پانچوں نمازوں کے بعد ان کی روح پر فتوح کیلئے فاتحہ پڑھاکرتاتھا اور خلوت میں عاجزی وانکساری کے ساتھ ان کی خدمت میں عرض حاجات کیاکرتا تھا اور سلسلۂ عالیہ قادریہ کے اوراد وظائف اور اذکار میں مشغول رہتاتھا۔
ایک رات حضرت شیخ عبد القادر جیلانیؒ کوخواب اور بیداری کے مابین دیکھا تو دوڑ کر ان کے قدم مبارک چومے
انہوں نے فرمایا کہ ظاہرمیں بھی پیر حاصل کرنا اس راہ کی ضروریات میں سے ہے۔ میں نے عرض کیا اس زمانہ میں جو بزرگ سب سے افضل ہواس کے متعلق حکم فرمائیں تاکہ میں اس کی خدمت میں پہونچوں۔ انہوں نے فرمایا کہ سرہند میں ایک ایسے بزرگ ہیں جوعلم ظاہر، معرفتِ باطن، اعمال صوری اورکمال معنوی کے جامع ہیں ۔ شیخ احمد نام ہے۔ ان کے پاس جاؤ کیوں کہ اس زمانے میں ان جیسا کوئی بزرگ نہیں ہے